انسان کا تناسبِ اعضا

صاحبو، قرآنِ حکیم میں ہمارا آپ کا رب فرماتا ہے:
لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ
بے شک ہم نے انسان کو بہترین صورت (ساخت یا قاعدے) پر پیدا کیا۔
(سورۃ التین - آیت ۴)
آج کچھ چشم کشا اور بصیرت افروز حقائق ہماری نظر سے گزرے تو بے اختیار یہ آیت یاد آ گئی۔ معلوم ہوا کہ حضرتِ انسان نے یہ جو دھرتی کی کوکھ میں اترنے سے لے کر ستاروں پر کمند ڈالنے تک کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس کا بہت زیادہ تعلق اس کے جسمانی تناسب سے بھی ہے۔ علما متفق ہیں کہ اعضا کے ایک غیرمعمولی توازن و توافق نے آدمی کو بہت کچھ ایسا کرنے کے قابل بنا دیا ہے جو دیگر حیوانات سے یکسر بعید ہے۔
اس تناسب کی مثالیں تو بہت سی ہوں گی اور بہت سے زاویہ ہائے نگاہ سے ہوں گی۔ مگر ہم بالفعل ان چیدہ چیدہ باتوں کا ذکر کرنے جا رہے ہیں جنھوں نے آج ہمیں ورطۂِ حیرت میں ڈالا ہے۔ یاد رہے کہ ان میں سے اکثر پیمائشیں غالباً ایک عام صحت مند انسان کے لیے ہیں۔ ہم خدا جانے صحت مند ہیں یا نہیں مگر ہمارا جسم ان پیمانوں پر صد فی صد پورا اترتا ہے۔ ملاحظہ ہوں:
  1. یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ آپ کے دونوں بازوؤں کا پھیلاؤ آپ کے قد کے برابر ہوتا ہے۔ مگر یہ بات شاید آپ کو معلوم نہ ہو کہ آپ کے سر کی لمبائی (سر کی چوٹی سے گردن تک) آپ کے پاؤں کی لمبائی یا کمر کی چوڑائی کے برابر ہوتی ہے۔
  2. آپ کی کلائی (ہاتھ کے اختتام سے) آپ کی کہنی تک کا اندرونی فاصلہ آپ کے پاؤں کی لمبائی کے بالکل برابر ہوتا ہے۔
  3. آپ کی کمر کی لمبائی بیٹھنے کی جگہ سے لے کر سر کی چوٹی تک آپ کے پاؤں کی لمبائی سے عین تین گنا ہوتی ہے۔
  4. آپ کی کمر کی چوڑائی آپ کے پاؤں کے لمبائی کے برابر ہوتی ہے۔
  5. آپ کی کمر کا محیط (circumference) آپ کی گردن کے محیط کا عین دگنا ہوتا ہے۔
  6. اسی طرح آپ کی گردن کا محیط آپ کی کلائی کے محیط سے دگنا ہوتا ہے۔
  7. آپ کی ناک کی لمبائی آپ کی انگشتِ شہادت کی پہلی دو پوروں کے بالکل برابر ہوتی ہے۔
  8. آپ کے چہرے کی لمبائی آپ کے ہاتھ کی لمبائی کے مساوی ہوتی ہے۔
  9. آپ کی پنڈلی آپ کے پاؤں سے دگنی لمبی ہوتی ہے۔
  10. آپ کی دونوں آنکھوں کے درمیان کا فاصلہ آپ کی ایک آنکھ کی چوڑائی کے برابر ہوتا ہے۔
  11. چونکہ آپ کے بازوؤں کا کل پھیلاؤ آپ کے قد کے مساوی ہوتا ہے اس لیے ہاتھوں اور پاؤں کی دائیں بائیں حرکات مکمل طور پر دائروی ہوتی ہیں۔
  12. آپ کے شانے چوڑائی میں آپ کی کمر کی چوڑائی اور سر یا پیر کی لمبائی سے دگنے ہوتے ہیں۔
  13. آپ کا قد تقریباً آپ کے ہاتھ کی لمبائی سے دس گنا اور پاؤں کی لمبائی سے سات گنا ہوتا ہے۔
  14. آپ کی ناک کے پیندے سے آپ کی آنکھ کے بیرونی کنارے تک کا فاصلہ آپ کے کان کی لمبائی کے مساوی ہوتا ہے۔
تقویمِ احسن کی ایک جھلک تو آپ نے دیکھ لی۔ سورۃ التین کی باقی آیات بھی خاصی غورطلب ہیں۔ پوری سورت کا بامحاورہ ترجمہ کچھ یوں ہے:
"انجیر اور زیتون گواہ ہیں۔ اور سینا کا پہاڑ۔ اور یہ امن والا شہر۔ بےشک ہم نے انسان کو سب سے اچھی صورت پر خلق کیا۔ (اور) پھر اسے سب پستوں سے زیادہ پست کر ڈالا۔ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے سو ان کے لیے نہ ختم ہونے والا بدلہ ہے۔ اب اس کے بعد کیا (رہ جاتا) ہے کہ تو دین کو جھٹلائے؟ کیا اللہ حکم کرنے والوں میں سب سے بڑھ کر حکم کرنے والا نہیں؟"
 

محمد وارث

لائبریرین
دریدہ دہنی کے لیے معذرت سر، لیکن یہ "منطق" بھی اسی طرح کی محسوس ہو رہی ہے جیسے قرآن سے اعداد وغیرہ لے کر اس کی "حقانیت" ثابت کی جاتی ہے یا کم از کم معجزے بیان کیے جاتے ہیں۔ فرض کریں کہ کسی شخص کی پیمائش اوپر دی ہوئی فہرست سے لگا نہیں کھاتی تو دو باتیں ہونگی یا وہ صحت مند نہیں ہے یا وہ احسن تقویم پر نہیں ہے، اور اگر وہ (خدا نخواستہ) صحت مند بھی ہے تو پھر کیا وہ احسن تقویم پر نہیں ہے؟ و علی ہذا القیاس۔ میرے ذاتی خیال میں یہاں قرآن میں احسن تقویم سے مراد انسان کی ظاہری جسمانی حالت نہیں ہے۔
 

سید عمران

محفلین
دریدہ دہنی کے لیے معذرت سر، لیکن یہ "منطق" بھی اسی طرح کی محسوس ہو رہی ہے جیسے قرآن سے اعداد وغیرہ لے کر اس کی "حقانیت" ثابت کی جاتی ہے یا کم از کم معجزے بیان کیے جاتے ہیں۔ فرض کریں کہ کسی شخص کی پیمائش اوپر دی ہوئی فہرست سے لگا نہیں کھاتی تو دو باتیں ہونگی یا وہ صحت مند نہیں ہے یا وہ احسن تقویم پر نہیں ہے، اور اگر وہ (خدا نخواستہ) صحت مند بھی ہے تو پھر کیا وہ احسن تقویم پر نہیں ہے؟ و علی ہذا القیاس۔ میرے ذاتی خیال میں یہاں قرآن میں احسن تقویم سے مراد انسان کی ظاہری جسمانی حالت نہیں ہے۔
لفظ ’’صرف‘‘ کا اضافہ کرلیں تو معنیٰ اور وسیع ہوجائیں گے۔۔۔
میرے ذاتی خیال میں یہاں قرآن میں احسن تقویم سے مراد صرف انسان کی ظاہری جسمانی حالت نہیں ہے۔
 
دریدہ دہنی کے لیے معذرت سر، لیکن یہ "منطق" بھی اسی طرح کی محسوس ہو رہی ہے جیسے قرآن سے اعداد وغیرہ لے کر اس کی "حقانیت" ثابت کی جاتی ہے یا کم از کم معجزے بیان کیے جاتے ہیں۔ فرض کریں کہ کسی شخص کی پیمائش اوپر دی ہوئی فہرست سے لگا نہیں کھاتی تو دو باتیں ہونگی یا وہ صحت مند نہیں ہے یا وہ احسن تقویم پر نہیں ہے، اور اگر وہ (خدا نخواستہ) صحت مند بھی ہے تو پھر کیا وہ احسن تقویم پر نہیں ہے؟ و علی ہذا القیاس۔ میرے ذاتی خیال میں یہاں قرآن میں احسن تقویم سے مراد انسان کی ظاہری جسمانی حالت نہیں ہے۔
ارے وارث بھائی، شرمندہ نہ کیا کریں۔ ہم نے کوئی منطق نہیں پیش کرنا چاہی۔ قرآن یا اسلام کی حقانیت کے اثبات کے کہیں بہتر طریقے موجود ہیں۔ ہمیں تو صرف یہ باتیں معلوم ہوئیں تو یہ آیت یاد آ گئی جو ہم نے یونہی نقل بھی کر دی۔ اگر اس میں کہیں ایسی دلالت پیدا ہو گئی ہے تو یقین کیجیے وہ قطعاً نادانستہ ہے۔
باقی رہے اس قسم کے مفروضات کہ پیمائش کے ان معیارات اور حقیقت میں فرق کیا کیا ہو سکتے ہیں تو اس میں دو باتیں ذہن میں رکھنے کی ہیں۔ یہ حقائق مساحت الانسان (anthropometry) کے علما کی سال ہا سال کی ریاضتوں کا ثمر ہیں اور ان میں سے اکثر کسی بھی شک و شبہ سے بالا تر ہیں۔ ہم نے یہ التزام کیا ہے کہ جہاں شک کی گنجائش کالمعدوم ہے وہاں بالکل اور عین جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں۔ اور جہاں کچھ رعایت چار و ناچار دینی ہی پڑتی ہے وہاں ایسا نہیں کیا یا تقریباً کا لفظ لکھ دیا ہے۔ جہاں بہت زیادہ تنوع موجود تھا انھیں لکھا ہی نہیں۔ آپ ان تمام نکات کی تحقیق خود بھی کر سکتے ہیں۔
انسان سے متعلق تمام سائنسی علوم میں معیار صحت مند انسان ہی ہے۔ ہم نے جہاں جہاں اپنے بیان میں احتیاط برتی ہے وہاں کسی نہ کسی جسمانی نقص (deformity) از قسم موٹاپا کے خیال سے ایسا کیا ہے۔ ورنہ یہ پیمائشیں ہماری آپ کی حد تک نہیں بلکہ تمام بنی نوعِ انسان پر قابلِ اطلاق ہیں۔ اگر بالفرضِ محال کوئی صحت مند انسان ان پر پورا نہیں بھی اترتا تو اسے سائنس اور مذہب دونوں کے لیے ایک استثنا سمجھنا چاہیے اور یہ تو معلوم ہی ہے کہ اس قسم کی تعمیمات میں منطقی لحاظ سے استثنا کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے۔ تقلیب الاعضا (situs inversus) اس کی ایک اچھی مثال ہے۔
باقی رہا حسنِ تقویم تو اس سلسلے میں آپ کی رائے ہمارے لیے محترم ہے۔
لفظ ’’صرف‘‘ کا اضافہ کرلیں تو معنیٰ اور وسیع ہوجائیں گے۔۔۔
میرے ذاتی خیال میں یہاں قرآن میں احسن تقویم سے مراد صرف انسان کی ظاہری جسمانی حالت نہیں ہے۔
عمران بھائی، یہ بات تو بدیہی ہے۔ آپ نے شاید ہمارے اس جملے پر غور نہیں کیا:
اس تناسب کی مثالیں تو بہت سی ہوں گی اور بہت سے زاویہ ہائے نگاہ سے ہوں گی۔
---
انسان کی مختلف حالت میں جسمانی حالت بدلتی رہتی ہے!
بالکل بجا فرمایا۔ مثلاً آدمی کی قامت عموماً صبح کے وقت کسی قدر زیادہ ہوتی ہے۔ مگر تناسب کا تو درحقیقت خاصہ یہی ہے کہ وہ جوں کا توں رہے۔ ورنہ تناسب نہ ہو گا سیدھی سیدھی پیمائش ہو گی۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ارے وارث بھائی، شرمندہ نہ کیا کریں۔ ہم نے کوئی منطق نہیں پیش کرنا چاہی۔ قرآن یا اسلام کی حقانیت کے اثبات کے کہیں بہتر طریقے موجود ہیں۔ ہمیں تو صرف یہ باتیں معلوم ہوئیں تو یہ آیت یاد آ گئی جو ہم نے یونہی نقل بھی کر دی۔ اگر اس میں کہیں ایسی دلالت پیدا ہو گئی ہے تو یقین کیجیے وہ قطعاً نادانستہ ہے۔
باقی رہے اس قسم کے مفروضات کہ پیمائش کے ان معیارات اور حقیقت میں فرق کیا کیا ہو سکتے ہیں تو اس میں دو باتیں ذہن میں رکھنے کی ہیں۔ یہ حقائق مساحت الانسان (anthropometry) کے علما کی سال ہا سال کی ریاضتوں کا ثمر ہیں اور ان میں سے اکثر کسی بھی شک و شبہ سے بالا تر ہیں۔ ہم نے یہ التزام کیا ہے کہ جہاں شک کی گنجائش کالمعدوم ہے وہاں بالکل اور عین جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں۔ اور جہاں کچھ رعایت چار و ناچار دینی ہی پڑتی ہے وہاں ایسا نہیں کیا یا تقریباً کا لفظ لکھ دیا ہے۔ جہاں بہت زیادہ تنوع موجود تھا انھیں لکھا ہی نہیں۔ آپ ان تمام نکات کی تحقیق خود بھی کر سکتے ہیں۔
انسان سے متعلق تمام سائنسی علوم میں معیار صحت مند انسان ہی ہے۔ ہم نے جہاں جہاں اپنے بیان میں احتیاط برتی ہے وہاں کسی نہ کسی جسمانی نقص (deformity) از قسم موٹاپا کے خیال سے ایسا کیا ہے۔ ورنہ یہ پیمائشیں ہماری آپ کی حد تک نہیں بلکہ تمام بنی نوعِ انسان پر قابلِ اطلاق ہیں۔ اگر بالفرضِ محال کوئی صحت مند انسان ان پر پورا نہیں بھی اترتا تو اسے سائنس اور مذہب دونوں کے لیے ایک استثنا سمجھنا چاہیے اور یہ تو معلوم ہی ہے کہ اس قسم کی تعمیمات میں منطقی لحاظ سے استثنا کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے۔ تقلیب الاعضا (situs inversus) اس کی ایک اچھی مثال ہے۔
باقی رہا حسنِ تقویم تو اس سلسلے میں آپ کی رائے ہمارے لیے محترم ہے۔
اصل میں جو معروضہ لکھ دیا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اوپر دی گئی کئی ایک پیمائشیں شاید میرے لیے نہیں ہیں سو مجھے لگا کہ شاید میں اس تقویم سے نکل گیا ہوں۔ :) مثال کے طور پر میرا قد نارمل ہے 5 فٹ 10 انچ کے لگ بھگ، وزن BMI کے عین مطابق یعنی نارمل ہے، لیکن ہاتھ پاؤں نسبتا چھوٹے ہیں، بازوؤں کا سائز نارمل ہے لیکن پاؤں کا سائز 8 ہے، 7 بھی پہن لیتا ہوں، سو جہاں جہاں ہاتھ پاؤں والی پیمائشیں ہیں ان سے تو میں باہر ہو گیا۔ اور ہاتھ کچھ ایسے چھوٹے ہیں کہ بچپن سے سب مجھے یہ کہہ کر چھیڑتے تھے کہ لڑکیوں والے ہاتھ ہیں، اس چیز کا جوانی میں میں نے فائدہ بھی خوب اٹھایا۔ کلائیاں اتنی منخنی سی ہیں کہ کچھ مت پوچھیں۔ میری والدہ یہ کہہ کہ مجھے "ڈیفینڈ" کیا کرتی تھیں کہ "ہڈ وڈے گنواراں دے تے سر وڈے سرداراں دے" :)
 

زیک

مسافر
اصل میں جو معروضہ لکھ دیا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اوپر دی گئی کئی ایک پیمائشیں شاید میرے لیے نہیں ہیں سو مجھے لگا کہ شاید میں اس تقویم سے نکل گیا ہوں۔ :) مثال کے طور پر میرا قد نارمل ہے 5 فٹ 10 انچ کے لگ بھگ، وزن BMI کے عین مطابق یعنی نارمل ہے، لیکن ہاتھ پاؤں نسبتا چھوٹے ہیں، بازوؤں کا سائز نارمل ہے لیکن پاؤں کا سائز 8 ہے، 7 بھی پہن لیتا ہوں، سو جہاں جہاں ہاتھ پاؤں والی پیمائشیں ہیں ان سے تو میں باہر ہو گیا۔ اور ہاتھ کچھ ایسے چھوٹے ہیں کہ بچپن سے سب مجھے یہ کہہ کر چھیڑتے تھے کہ لڑکیوں والے ہاتھ ہیں، اس چیز کا جوانی میں میں نے فائدہ بھی خوب اٹھایا۔ کلائیاں اتنی منخنی سی ہیں کہ کچھ مت پوچھیں۔ میری والدہ یہ کہہ کہ مجھے "ڈیفینڈ" کیا کرتی تھیں کہ "ہڈ وڈے گنواراں دے تے سر وڈے سرداراں دے" :)
فکر نہ کریں مائیکل فیلپس کے بازوؤں کا پھیلاؤ اس کی لمبائی سے زیادہ ہے بیچارہ احسن تقویم تو نہ پا سکا لیکن اس کی بدولت میڈل کافی مل گئے
 
یہ فہرست وٹروویئس اور دا ونچی کی ہے یا اس میں اضافہ ہے؟
وٹرووئیس کے نکات تو میں نے نہیں دیکھے۔ یہ تفصیلات زیادہ تر غالباً بعد کی ہوں گی۔ گو کہ بازوؤں کی مناسبت قامت سے اور ہاتھ پاؤں کی دائروی حرکت کا بدیہی ترین مآخذ میرے لیے ڈاونچی کا وٹرووئین مین ہی تھا۔
میں سوچ رہا تھا کہ وٹرووئین مین کا خاکہ بھی یہاں شامل کر دوں پر اب تو عالمِ اسلام کی طرح محفل کے تقدس سے بھی خوف آتا ہے۔ :p:p:p
 
وٹرووئیس کے نکات تو میں نے نہیں دیکھے۔ یہ تفصیلات زیادہ تر غالباً بعد کی ہوں گی۔ گو کہ بازوؤں کی مناسبت قامت سے اور ہاتھ پاؤں کی دائروی حرکت کا بدیہی ترین مآخذ میرے لیے ڈاونچی کا وٹرووئین مین ہی تھا۔
میں سوچ رہا تھا کہ وٹرووئین مین کا خاکہ بھی یہاں شامل کر دوں پر اب تو عالمِ اسلام کی طرح محفل کے تقدس سے بھی خوف آتا ہے۔ :p:p:p

لنک ڈال دیں
 

یوسف سلطان

محفلین
Top