امام حسن علیہ السلام کے اقوال

فاخر رضا

محفلین
امام حسن علیہ السلام کی ولادت سب کو مبارک ہو. اس موقع پر امام اور رسول اکرم کے چند اقوال ملاحظہ فرمائیں
قیل للحسن بن علی : فیک عظیم ۔قال: لا بل عزقال اللہ تعالٰی : وللہ العزولرسولہ وللمؤمنین۔
حسن بن علی سے کہا گیا : آپ عظیم ہیں. فرمایا : نہیں میں عزیز ہوں۔اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے : عزت اللہ کے لئے، اس کے رسول کے لئے اور مومنین کے لئے ہے۔
رسول اکرم کی حدیث ہے
لو کان العقل رجلاََ لکان الحسن
اگر عقل کسی انسان کی شکل میں مجسم ہوتی تو وہ حسن ہوتے
رسول اللہ نے امام حسن سے اظہار محبت کے موقع پر فرمایا
دیکھنے والے اس اظہار محبت سے ان لوگوں کو مطلع کریں جو یہاں موجود نہیں ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہی کا ارشاد ہے
میں اِس سے محبت کرتا ہوں اور اُس سے بھی جو اِس سے محبت کرتا ہے
جنگ صفین کے موقع پر امام حسن علیہ السلام نے تقریر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا اپنے دشمن م اور اس کے سپاہیوں کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہوجاؤ اور سستی نہ کرو کیونکہ سستی دل کی رگوں کو کاٹ ڈالتی ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے
حسن اور حسین دونوں امام ہیں چاہے قیام کریں چاہے قیام نہ کریں
حضرت علی علیہ السلام نے جمعے کے دن جبکہ وہ کچھ بیمار تھے ، حکم دیا کہ حسنؑ نماز پڑہائیں۔ : امام حسن ؑ نے پہلے خطبے میں ارشاد فرمایا: جو کوئی مجھے پہچانتا ہے ، وہ تو پہچانتا ہی ہے، اور جو مجھے نہیں پہچانتا وہ جان لے کہ میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرزند ہوں، میں بشیر و نذیر کا فرزند ہوں۔ میں خدا کی طرف سے اس کی طرف دعوت دینے والے کا فرزند ہوں۔ میں اس کا فرزند ہوں جس کا لقب سراج منیر (روشن چراغ) ہے۔ میں اُن اہل بیت میں سے ہوں جن سے خدا نے رجس و پلیدی کو دور اور انہیں پاک و پاکیزہ کیا ہے، وہ لوگ جن کی دوستی کو خدا نے قرآن میں واجب قرار دیا ہے۔ ( خدا نے فرمایا ہے: کہ دو کہ میں تم سے اس رسالت کا کوئی اجر طلب نہیں کرتا سواہے اپنے قرابتداروں کے ساتھ محبت کے) اور جو کوئی بھی نیک کام کرے گاہم اسکی نیکی میں اضافہ کریں گے۔ پس نیک کام ہم اہل بیت سے محبت رکھنا ہے۔
ایک اور خطبے میں امام حسن ؑ نے فرمایا: ہم حزب اللہ کامیاب ہیں، ہم رسول اللہ ؐ کے نذدیکی قرابتدار ہیں ، ہم اہل بیت طیب و طاہر اور ’’ثقلین‘‘ میں سے ایک ہیں جنہیں رسول خدا نے تمہارے درمیان چھوڑا ہے، جبکہ (اسمیں سے) دوسری وہ کتابِ خدا ہے جس میں کسی طرف سے باطل کے داخلے کی گنجائش نہیںہے ۔۔۔ پس ہماری اطاعت کرو کہ ہماری اطاعت واجب ہے۔ کیونکہ یہ خد، رسول ؐ اور اولی الامر کی اطاعت سے ملحق ہے۔ اگر کسی چیز میں نزاع کر بیٹھو تو اسے خدا اور رسول ؐ کے پاس لے جاؤ ۔۔۔ اور اگر رسولؐ اور اولی الامر کے پاس لے جایا جائے تو یقیناََ جو اہل استنباط علم ہیں وہ اسے جان لیں گے۔
ہلال بن یساف کہتا ہے کہ میں حسن ابن علی ؑ کے ایک خطبے میں موجود تھا، آپ فرمارہے تھے: اے اہلِ کوفہ ! ہمارے بارے میں خدا سے ڈرو۔ ہم تمہارے امیر اور تمہارے مہمان ہیں۔ ہم وہ اہل بیت ہیں جن کے بارے میں خدا نے فرمایا ہے: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ۔الأحزاب۳۳(یہ خطبہ اس موقع پر تھا جب ساباط کے مقام پر آپ زخمی ہوئے تھے۔ )
امام حسن ؑ نے ایک موقع پر ارشاد فرمایا: خدا کی قسم! میں نےاس لئے یہ امر(خلافت) اس کے حوالے کردیا کہ میرا کوئی مددگار نہیں تھا۔ اگر میری مدد کرنے والے ہوتے، تو اس کے خلاف دن رات لڑتا، یہاں تک کہ خدا میرے اور اسکے درمیان فیصلہ کردیتا۔

کتاب کا نام : ائمہ اہل بیت فکری و سیاسی زندگی
مصنف : رسول جعفریان
ترجمہ : سجاد مہدوی
ناشر : دارالثقلین
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بہت عمدہ
آپ کو بھی بہت مبارک باد!

کچھ جگہوں پر املاء درست کرنے کی ضرورت ہے وہ دیکھ لیجیے۔ علاوہ ازیں اقتباسات میں مناسب فاصلہ اور عربی اور اردو جملوں /اقوال/اصطلاحات وغیرہ کو بولڈ کر دینے یا کسی دوسرے رنگ میں ظاہر کرنے سے تحریر پڑھنے میں بہت آسانی پیدا ہو جائے گی۔
 

فاخر رضا

محفلین
بہت عمدہ
آپ کو بھی بہت مبارک باد!

کچھ جگہوں پر املاء درست کرنے کی ضرورت ہے وہ دیکھ لیجیے۔ علاوہ ازیں اقتباسات میں مناسب فاصلہ اور عربی اور اردو جملوں /اقوال/اصطلاحات وغیرہ کو بولڈ کر دینے یا کسی دوسرے رنگ میں ظاہر کرنے سے تحریر پڑھنے میں بہت آسانی پیدا ہو جائے گی۔
سلام
بہت شکریہ. میں کوشش کروں گا آئندہ بہتر ہوسکے جیسے آپ نے فرمایا ہے. میں نے انپیج پر لکھ کر کاپی پیسٹ کیا تھا. مگر بولڈ کرنا اردو ویب پر نہیں آتا اور نہ رنگ تبدیل کرنا.
 
Top