الوداع کہہ دو۔

اب وقت جدائی ہے مجھے الوداع کہہ دو
اب رخصت قریب ہے مجھے الوداع کہہ دو

میں بخشش کا ذریعہ تھا تمہارے لیے
دل افسردہ ہے مگر مجھے الوداع کہہ دو

تمہیں افسوس تو ہے میرے جانے کا
آؤ گا لوٹ کر پھر اب مجھے الوداع کہہ دو

تمہارے لیےتھا رحمت کی وجہ اور بخشش کا سبب بھی
کرلیا اللہ کو راضی تو مجھے اب الوداع کہہ دو

میں نےتمہیں چلنا سکھادیا منزلوں کا پتہ بتا دیا
میں نہ چل سکھوں گا تمہارے ساتھ اب مجھے الوداع کہہ دو

الوداع الوداع ماہ رمضان​
 
بہت خوب مگر سر خلیل الرحمٰن کی بات درست ہے ۔۔۔اسے اس زمرےمیں پوسٹ کیا جانا چاہیے تھا جس میں بحور وغیرہ کا خیال نہیں کیا جاتا۔۔
 
بہت خوب مگر سر خلیل الرحمٰن کی بات درست ہے ۔۔۔اسے اس زمرےمیں پوسٹ کیا جانا چاہیے تھا جس میں بحور وغیرہ کا خیال نہیں کیا جاتا۔۔
ہماری پوسٹ کے وقت یہ مراسلہ پابندِ بحور شاعری میں پوسٹ کیا گیا تھا۔ بعد میں ناظمین نے اسے متفرقات میں بھیج دیا۔
 
Top