المنۃ للہ کہ درِ میکدہ باز است - ایرانی گلوکارائیں مہسا و مرجان وحدت (مع ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
المِنَّةُ لله که درِ میکده باز است
زان رو که مرا بر درِ او رویِ نیاز است
حقیقت نه مجاز است، درِ میکده باز است
که این قصه دراز است

بارِ دل مجنون و خمِ طرّهٔ لیلی
ها لیلی ها لیلی ها لیلی
رخسارهٔ محمود و کفِ پایِ ایاز است
حقیقت نه مجاز است، درِ میکده باز است
که این قصه دراز است

رازی که بر ِغیر نگفتیم و نگوییم
با دوست بگوییم که او محرم راز است


خدا کا شکر کہ میکدے کا در وا ہے
کیونکہ [حاجتوں کی برآوری] کے لیے میرا روئے نیاز اُس کے در کی طرف رہتا ہے
یہ حقیقت ہے نہ کہ مجاز، درِ میکدہ وا ہے
کہ یہ قصہ دراز ہے

کہ یہ تو لیلیٰ کی زلفوں پر مجنوں کے بارِ دل
اور ایاز کے کفِ پا پر محمود کے رخسار [کا قصہ] ہے
یہ حقیقت ہے نہ کہ مجاز، درِ میکدہ وا ہے
کہ یہ قصہ دراز ہے
جو راز ہم نے غیر سے نہیں کہا اور نہیں کہیں گے،
وہ ہم دوست سے کہتے ہیں کیونکہ وہ محرمِ راز ہے۔
 
Top