العرب لنا و العجم لنا -- علامہ محمد اقبال

الف نظامی

لائبریرین
العرب لنا و العجم لنا
العز لنا و الکرم لنا

اضحی الاسلام لنا دینا
وجمیع الکون لنا وطنا

توحید اللہ لنا نور
اعددنا الروح لہ سکنا

الکون یزول و لا تمحی
فی الدھر صحائف سوددنا

بنیت فی الارض معابدھا
البیت الاول کعبتنا

ھو اول بیت نحفظہ
بحیاۃ الروح و یخفظنا

فی ظل السیف تربینا
و بنینا العز لدولتنا

ان اسم محمد ن الھادی
روح الاٰمال لنھضتنا

علم الاسلام علی الایام
شعار المجد لملتنا

قولو السماء الکون لقد
طاولنا النجم برفعتنا

یا دھر لقد جربت علی
نیران الشدہ عزمتنا

(من اشعار اقبال)
ترجمہ : من الاستاذ صاوی شعلان و محمد حسن الاعظمی
عربی کی دوسری کتاب برائے جماعت ہفتم
تاریخ : مارچ 1982
بار اول
تعداد : 1500
پنجاب ٹیکسٹ بورڈ لاہور
کیا کوئی صاحب بتلائیں گے کہ علامہ محمد اقبال کے کس کلام کا یہ عربی ترجمہ ہے؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب نظامی صاحب --- انتخاب ہے:)
میری رائے میں عربی کتابت ذرا "بالضبط " یعنی جتنی (ممکن ہو ایکوریٹ) ہو توتعلیم و تعلّم کے اعتبار سے زیادہ بہتربلکہ اہم ہو گا کیونکہ بہت سے احباب ہماری طرح صحیح قواعد سے ناواقف ہوں گے مثلا" ۔

قولو السماء الکون لقد
قولو لسماء الکون لقد - (بمعنی آسمان سے کہہ دو)--- اور یہ غالبا" اس شعر کا ترجمۃ (بلکہ ترجمانی) ہے۔
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم۔
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا

ایک اور
ھو او بیت نحفظہ
ھو اول بیت نحفظہ

۔ اور میں نے پہلا بیت اس طرح پڑھا تھا۔
الصین لنا وا لعرب لنا ۔۔ والھند لنا والکل لنا ۔
اضحی الاسلام لنا دینا--وجمیع الکون لنا وطنا
چین و عرب ہمارا ---- ہندوستاں ہمارا
مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا
 
Top