فرقان احمد

محفلین
کیا کوئی اسے بھی لکھ سکتا ہے
اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا
ھو علی' ھو علی'

اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ
اتنے بڑے جیون ساگر میں
ساحل اترا بیچ بھنور دیا
اک نیا امکان دیا
تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ
اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ

اتنی مشکل راہ گذر میں
اتنے کٹھن دشوار سفر میں
بڑھنے کا ارمان دیا
تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ
اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ

اک دن ساری دنیا کہہ دے
تو نے اس دھرتی کے رستے
اک نیا انسان دیا
تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ
اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ

شاہ لطیف سے برکت پائے
الن لے علی کی دعائیں
جن کو رب نےایمان دیا
تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ
اتنے بڑے جیون ساگر میں تو نے پاکستان دیا
ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ
 

فرقان احمد

محفلین
جب ہم نے خدا کا نام لیا
اس نے یہ ہمیں انعام دیا
پاکستان پاکستان پاکستان
میرا انعام پاکستان
میرا پیغام پاکستان
محبت امن ہے اور امن کا پیغام پاکستان
پاکستان پاکستان
میرا پیغام پاکستان
خدا کی خاص رحمت ہے بزرگوں کی بشارت ہے
کئی نسلوں کی قربانی کئی نسلوں کی محنت ہے
اثاثہ ہے دلیروں کا شہیدوں کی امانت ہے
جبھی تاریخ نے لکھا ہے اسکا نام پاکستان
پاکستان پاکستان
میرا انعام پاکستان
میرا پیغام پاکستان
محبت امن ہے اور امن کا پیغام پاکستان
پاکستان پاکستان
میرا پیغام پاکستان
 

فرقان احمد

محفلین

خوشبو بن کر مہک رہا ہے میرا پاکستان


خوشبو بن کر مہک رہا ہے میرا پاکستان
ہم اس کے رکھوالے یہ ہم سب کی شان
خوشبو بن کر مہک رہا ہے میرا پاکستان

جلتی دھوپ میں اس کا پرچم ہم پر یوں لہرایا
سوہنی دھرتی کے آنچل کا جیسے سر پر سایہ
اللہ کا احسان میرا پاکستان،اللہ کا احسان میرا پاکستان
خوشبو بن کر مہک رہا ہے میرا پاکستان


اس کے ساحل روک رہے ہیں طوفانوں کا زور
اس کے بہتے دریاؤں میں آزادی کا شور
ہے میری پہچان میرا پاکستان،ہے میری پہچان میرا پاکستان،
میرا پاکستان
 

فرقان احمد

محفلین

اللہ کی رحمت کا سایہ ۔۔۔۔ توحید کا پرچم لہرایا
اے مرد مجاہد جاگ ذرا ۔۔۔۔ اب شہادت ہے آیا
اللہ اکبر۔۔اللہ اکبر۔۔اللہ اکبر۔۔اللہ اکبر
سر رکھ کے ہتھیلی پر آنا۔۔۔۔ ہے ظلم سے تجھ کو ٹکرانا
ایمان کا ہے رکھوالا تو۔۔۔۔ اسلام کا ہے متوالا تو
ایمان ہے تیرا سرمایہ۔۔۔۔ اے مرد مجاہد جاگ ذرا
تو ہاتھ میں اب تلوار اٹھا۔۔۔۔ رکھ سر پر کفن میدان میں آ
تدبیر تیری تقدیر تیری۔۔۔۔ سب دنیا ہے جاگیر تیری
تاریخ نے ہے یہ بتلایا۔۔۔۔ اے مرد مجاہد جاگ ذرا
باطل کی نظر للچائی ہے۔۔۔۔ انسان پہ تنگ خدائی ہے
سر کفر نے دیکھ ابھارا ہے۔۔۔۔ اسلام کو پھر للکارا ہے
تقدیر نے یہ دن دکھلایا۔۔۔۔ اے مرد مجاہد جاگ ذرا
جان جاتی ہے بےشک جائے۔۔۔۔ پرچم نہ تیرا جھکنے پائے
غازی کو موت سے کیا ڈر ہے۔۔۔۔ جان دینا جہاد اکبر ہے
قرآن نے ہے یہ فرمایا۔۔۔۔ اے مرد مجاہد جاگ ذرا
محبوب خدا کے پروانے۔۔۔۔ دہرائے اجداد کے افسانے
پیغام اخوت دینا ہے۔۔۔۔ یہ کام تجھی سے لینا ہے
پھر کفر مقابل ہے آیا۔۔۔۔ اے مرد مجاہد جاگ ذرا
اب وقت شہادت ہے آیا
اللہ اکبر۔۔اللہ اکبر۔۔اللہ اکبر۔۔اللہ اکبر
 

فرقان احمد

محفلین


اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں

اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
ایک چمن کے پھول ہیں سارے ، ایک گگن کے تارے
ایک گگن کے تارے
ایک سمندر میں گرتے ہیں سب دریاؤں کے دھارے
سب دریاؤں کے دھارے
جدا جدا ہیں لہریں ، سرگم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
ایک ہی کشتی کے ہیں مسافر اک منزل کے راہی
اک منزل کے راہی
اپنی آن پہ مٹنے والے ہم جانباز سپاہی
ہم جانباز سپاہی
بند مٹھی کی صورت قوم ہم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
پاک وطن کی عزت ہم کو اپنی جان سے پیاری
اپنی جان سے پیاری
اپنی شان ہے اس کے دم سے ، یہ ہے آن ہماری
یہ ہے آن ہماری
اپنے وطن میں پھول اور شبنم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ، ہم ایک ہیں

 

فرقان احمد

محفلین

گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں ، گھر تو آخر اپنا ہے

موج بڑھے یا آندھی آئے ، دیا جلائے رکھنا ہے
گھر کی خاطر سو دکھ جھیلیں ، گھر تو آخر اپنا ہے

بال بکھیرے اُتری برکھا ، رُوپ لٹاتا چاند
کیا پل بھر کو اٹھی آندھی ، تارے پڑ گئے ماند

رات کٹھن یا دن ہو بوجھل ، ہنستے گاتے چلنا ہے
موج بڑھے یا آندھی آئے ، دیا جلائے رکھنا ہے

لہروں لہروں اترا سورج ، بستی بستی رُوپ
جاگ اٹھے ہیرے موتی مونگے ، کیا سہانی دھوپ

ناؤ بڑھا ، پتوار اٹھا کے سات سمندر چلنا ہے
گھر کی خاطر سو د کھ جھیلیں، گھر تو آخر اپنا ہے
 

فرقان احمد

محفلین
دین، زمین، سمندر، دریا، صحرا کوہستان
سب کے لیے سب کچھ ہے اس میں یہ ہے پاکستان
سب کے لیے سب کچھ ہے اس میں یہ ہے پاکستان
یہ ہے پاکستان ، یہ ہے پاکستان

نیا افق اور نیا ستار ہ ، نیا افق اور نیا ستارہ
جگمگ جگمگ دیس ہمارا ، جگمگ جگمگ دیس ہمارا
دنیا عُقبٰی سب کا سہارا ، دنیا عُقبٰی سب کا سہارا
کتنا مقدس نام ہمارا ، کتنا مقدس نام ہمارا
سب کے لیے سب کچھ ہے اس میں یہ ہے پاکستان
سب کے لیے سب کچھ ہے اس میں یہ ہے پاکستان
یہ ہے پاکستان ، یہ ہے پاکستان

دین، زمین، سمندر، دریا، صحرا کوہستان
دین، زمین، سمندر، دریا، صحرا کوہستان
سب کے لیے سب کچھ ہے اس میں یہ ہے پاکستان
سب کے لیے سب کچھ ہے اس میں یہ ہے پاکستان
یہ ہے پاکستان
یہ ہے پاکستان
 

فرقان احمد

محفلین
جاگ اٹھا ہے سارا وطن ساتھیو مجاہدو

آج مظلوم ظالم سے ٹکرائیں گے
اپنی طاقت زمانے سے منوائیں گے
سامراجی خداؤں پہ چھا جائیں گے
ساتھ ہے مرد وزن سر پہ باندھے کفن
ساتھیو مجاہدو
جاگ اٹھا ہے سارا وطن ساتھیو مجاھدو

جو بھی رستے میں آئے گا کٹ جائے گا
رن کا میدان لاشوں سے پٹ جائے گا
آج دشمن کا تختہ الٹ جائے گا
ہر جری صف شکن ہر جواں تیغ زن
ساتھیو مجاہدو
جاگ اٹھا ہے سارا وطن ساتھیو مجاھدو

دل میں قرآن ہونٹوں پہ تکبیر
جوش عباس ہے عزم شبیر ہے
ہر مسلمان حیدر کی شمیر ہے
سر پر سایہ فگن دست خبیر شکن
ساتھیو مجاہدو
جاگ اٹھا ہے سارا وطن ساتھیو مجاہدو
 

فرقان احمد

محفلین
اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں

جلانے آگ جو آئی تھی آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھا دے تم
بچا لیا ہے یتیمی سے کتنے پھولوں کو
سہاگ کتنی بہاروں کے رکھ لیے تم نے
تمہیں چمن کی فضائیں سلام کہتی ہیں

چلے جو ہوگےشہادت کا جام پی کر تم
رسول پاک نے بانہوں میں لے لیا ہوگا
علی تمہاری شہادت پر جھومتے ہوں گے
حسین پاک نے ارشاد یہ کیا ہوگا
تمہیں خدا کی رضائیں سلام کہتی ہیں
 

فرقان احمد

محفلین
ہم زندہ قوم ہیں

ہم زندہ قوم ہیں
پائندہ قوم ہیں
ہم سب کی یہ پہچان
ہم سب کا پاکستان پاکستان

ہر دل کے افق پر ہے چاند ایک ستارہ ایک
ہے کلمہ بھی واحد،پرچم بھی ہمارا ایک
ہم یک دل یک جان

اخلاص یقین تنظیم ہے ملت کا منشور
ہر چارہ ومنزل پہ،ملت کے دل کا نور
اللہ نبی قرآن

اسلام کے لشکرمیں ہے قاسم سا فرزند
اس ملک و ملت میں بچے بھی قٖاری و قامند
بوڑھے بھی چری کمان

ہم زندہ قوم ہیں
پائندہ قوم ہیں
پم سب کی یہ پہچان
ہم سب کا پاکستان
 

فرقان احمد

محفلین
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا
وطن وطن وطن کی مٹی گواہ رہنا
وطن کی مٹی عظیم ہے تو
عظیم تر ہم بنا رہے ہیں
گواہ رہنا
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا

تیرے مغنی کی ہر صدا میں
تیری ہی خوشبو مہک رہی ہے
ہر ایک سر میں ہر ایک لے میں
تیری محبت چمک رہی ہے
گواہ رہنا
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا

تیری زمین کے یہ چاند تارے
ہیں جن کی آنکھوں میں پیار تیرا
صداقتوں کے دیے جلا کر
بڑھا رہے ہیں وقار تیرا
گواہ رہنا
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا

ہر ایک دل میں تری لگن ہے
تیری ہی جانب ہر اک نظر ہے
تیری ہی حفاظت کا عزم لے کر
ہر ایک اپنے محاذ پر ہے

وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا
وطن وطن وطن کی مٹی گواہ رہنا
وطن کی مٹی عظیم ہے تو
عظیم تر ہم بنا رہے ہیں
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا
وطن کی مٹی گواہ رہنا
گواہ رہنا
گواہ رہنا
گواہ رہنا
 

ابن توقیر

محفلین
میرے وطن یہ عقیدتیں اور
پیار تجھ پہ نثار کر دوں
محبتوں کے یہ سلسلے
بےشمار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن میرے وطن
میرے وطن میرے بس میں ہو تو
تیری حفاظت کروں میں ایسے
خزاں سے تجھ کو بچا کے رکهوں
بہار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن میرے وطن
تیری محبت میں موت آئے
تو اس سے بڑھ کر نہیں ہے خواہش
یہ ایک جان کیا، ہزار ہوں تو
ہزار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن یہ عقیدتیں اور
پیار تجھ پہ نثار کر دوں
وڈیو لنک 1
وڈیو لنک 2

زبردست سلسلہ ہے بھیا،ساتھ میں اگر اپنی پسندیدہ آڈیو یا وڈیو کا لنک بھی مہیا کرتے جائیں تو کیا ہی بات ہو۔
 
مجھے یہ ملی نغمہ بہت پسند ہے ۔۔​

چاند میری زمیں پھول میرا وطن
میرے کھیتوں کی مٹی میں لعلِ یمن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

میرے ملاح لہروں کے پالے ہوئے
میرے دہقاں پسینوں کے ڈھالے ہوئے
میرے مزدور اس دور کے کوہ کن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

میرے فوجی جواں جراتوں کے نشاں
میرے اہلِ قلم عظمتوں کی زباں
میرے محنت کشوں کے سنہرے بدن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

میری سرحد پہ پہرہ ہے ایمان کا
میرے شہروں پہ سایہ ہے قرآن کا
میرا اک اک سپاہی ہے خیبر شکن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن

میرے دہقاں یونہی ہل چلاتے رہیں
میری مٹی کو سونا بناتے رہیں
گیت گاتے رہیں میرے شعلہ بدن
چاند میری زمیں پھول میرا وطن​
 
ایک یہ بھی ۔۔۔۔

میرے وطن یہ عقیدتیں اور
پیار تجھ پہ نثار کر دوں
محبتوں کے یہ سلسلے
بےشمار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن میرے وطن
میرے وطن میرے بس میں ہو تو
تیری حفاظت کروں میں ایسے
خزاں سے تجھ کو بچا کے رکهوں
بہار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن میرے وطن
تیری محبت میں موت آئے
تو اس سے بڑھ کر نہیں ہے خواہش
یہ ایک جان کیا، ہزار ہوں تو
ہزار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن یہ عقیدتیں اور
پیار تجھ پہ نثار کر دوں
 

لاریب مرزا

محفلین
یہ دیس ہمارا ہے

یہ دیس ہمارا ہے ، اسے ہم نے سنوارا ہے
یہ دیس ہمارا ہے ، اسے ہم نے سنوارا ہے
اس کا اک اک ذرہ ہمیں جان سے پیارا ہے
یہ دیس یہ دیس۔۔
یہ دیس ہمارا ہے ، اسے ہم نے سنوارا ہے

مزدور بھی ہم اس کے ، دہقان بھی ہم اس کے
اللہ کی رضا سے ہیں ، نگہبان بھی ہم اس کے
رنگ اس کو دیے ہم نے ، رنگ اس کو دیے ہم نے
اسے ہم نے نکھارا ہے
یہ دیس یہ دیس
یہ دیس ہمارا ہے ، اسے ہم نے سنوارا ہے

شاہین بھی ہم اس کے جوان بھی ہم اس کے
بہتے ہوئے پانی پر نگہبان بھی ہم اس کے
اٹھا لو ذرا پرچم
پھر اس نے پکارا ہے
یہ دیس یہ دیس
یہ دیس ہمارا ہے ، اسے ہم نے سنوارا ہے
خوبصورت نغمہ!!
 

فرقان احمد

محفلین
زبردست سلسلہ ہے بھیا،ساتھ میں اگر اپنی پسندیدہ آڈیو یا وڈیو کا لنک بھی مہیا کرتے جائیں تو کیا ہی بات ہو۔
پسندیدگی کا شکریہ! دراصل اس لڑی کا اصل مقصد یہ ہے کہ معروف قومی نغمات کے بول ایک جگہ دستیاب ہو جائیں۔ آڈیو یا ویڈیو لنک فراہم کرنے کے حوالے سے ضرور کوتاہی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے یوں بھی پہلے سے کوئی لڑی موجود ہے غالباً۔
 
آخری تدوین:

ام اویس

محفلین
اے میرے پیارے وطن
اے وطن پیارے وطن

تجھ سے ہے میری تمناؤں کی دنیا پرنُور
عزم میرا ہے قوی، میرے ارادے ہیں غیور
میری ہستی میں انا ہے، میری مستی میں شعور
جاں فزا میرا تخیل ہے تو شیریں ہے سخن
اے میرے پیارے وطن

تو دل افروز بہاروں کا تر و تازہ چمن
تو مہکتے ہوئے پھولوں کا سہانا گلشن
تو نواریز انادل کا بہاریں مسکن
رنگ و آہنگ سے معمور ترے کوہ و دمن
اے میرے پیارے وطن

میرا دل تیری محبت کا ہے جاں بخش دیار
میرا سینہ تیری حُرمت کا ہے سنگین حصار
میرے محبوب وطن تجھ پہ اگر جاں ہو نثار
میں یہ سمجھوں گا ٹھکانے لگا سرمایہء تن
اے میرے پیارے وطن

اے وطن، پیارے وطن، پاک وطن، پاک وطن
اے میرے پیارے وطن
 
Top