آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

شیزان

لائبریرین
کوئی روندے تو اٹھاتے ہیں نگاہیں اپنی
ورنہ مٹی کی طرح راہ سے کم اٹھتے ہیں

عباس تابش​
 

شیزان

لائبریرین
آنکھ سے اشک نکلنے پہ پشیمان نہ ہو
یہ تو پانی کا پرندہ تھا جو تھل سے نکلا

عباس تابش​
 

شیزان

لائبریرین
ہر ایک سمت سے اس کو صدائیں آتی ہیں
مجھے پکار کے خود بھی پکار میں گم ہے

نئے چراغ جلا ،مجھ کو ڈھونڈنے والے
تری نظر تو نظر کے غبار میں گم ہے

عباس تابش​
 

شیزان

لائبریرین
خدا نے ہم میں یہ کیا قدر مشترک رکھی
کہ میری آنکھ، ترے لب سے پھول جھڑتا ہے

عباس تابش​
 

شیزان

لائبریرین
میری نظروں میں ہے خس خانہ عالم جو بھی
سب تری نیم نگاہی کے اشارے تک ہے

پہلے ہم ناز اٹھاتے تھے بہت اس دل کے
لیکن اب اس کی کفالت بھی گزارے تک ہے

عباس تابش​
 

شمشاد

لائبریرین
نصب کریں محرابِ تمنّا، دیدہ و دل کو فرش کریں
سُنتے ہیں وہ کُوئے وفا میں آج کریں گے نزول میاں
(ابن انشاء)
 

عمران ارشد

محفلین
تیری نظر ہے میرا دل ہے کیاکیا جائے
جنوں خرد کے مقابل ہے کیا کیا جائے

ہم اپنے دل کا فسا نہ سنانے آ ئے تھے
مگر یہ آپ کی محفل ہے کیاکیا جائے
 

شیزان

لائبریرین
نظر ملا نہ سکے اُس سے اُس نگاہ کے بعد
وہی ہے حال ہمارا، جو ہو گُناہ کے بعد

میں کیسے اور کسی سمت موڑتا خُود کو
کسی کی چاہ نہ تھی دل میں تیری چاہ کے بعد​
 

عباس اعوان

محفلین
تیری ہستی سے تیری بات سے خوشبو آئے
تو جو بولے،تو تیری بات سے خوشبو آئے
تجھ کو دیکھوں تو میری آنکھ مہک سی جائے
تجھ کو سوچوں تو خیالات سے خوشبو آئے
(نا معلوم)
 

شمشاد

لائبریرین
سنا ہے حشر ہیں‌اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں(احمد فراز)
 

شیزان

لائبریرین
رکا ہوا ابھی مژگاں پہ ہے برائے نمود
ملال آنکھ سے اترے تو آستیں پہ رکے

خواجہ رضی حیدر
 
Top