آزاد بلوچستان

حسان خان

لائبریرین
چلئے پھر آپ قوم پرستی کے خلاف تو نہ ہوئے۔ :)

hmmmm چلیں ایسا کہہ لیجیے کہ میرے دل میں ایک عقلی حد تک مسلم قوم پرستی کے لیے ہمدردیاں ہیں (حالانکہ مزے کی بات یہ ہے کہ میں ہر قسم کے عقائد سے عاری نرا غیر مذہبی شخص ہوں) لیکن نژادی اور نسلی قوم پرستی کے لیے کوئی ہمدردی نہیں۔
 
زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جہاں وہ حقیر ترین نہ ہوں۔ کونسا پہلو ایسا نہیں جہاں ان سے ذیادتی نہ کی گئی ہو۔ ان کی معدنیات سے ہم لاہور کراچی میں مستفید ہو لیتے ہیں اور ان کو مونگ پھلی کے دانوں پر ٹرخا دیا جاتا ہے۔ سب کچھ تو سامنے ہے۔
وہ نفرت نہ کریں تو کیا پھول نچھاور کریں ؟ :)
سب کچھ دیا ان کو مگر ان کے سرداروں نے انہیں کچھ نہ دیا۔ اگر ان کے سردار ان کو غلام بنا کر رکھنا چاہتے ہیں تو اس میں پاکستان کا کیا قصور؟
کراچی میں ان کے سرداروں نے محلات بنا لیے۔ جبکہ وہاں ان سے ایک اسکول نہ بن سکا۔۔ کمال ہے۔۔۔
 

عثمان

محفلین
hmmmm چلیں ایسا کہہ لیجیے کہ میرے دل میں ایک عقلی حد تک مسلم قوم پرستی کے لیے ہمدردیاں ہیں (حالانکہ مزے کی بات یہ ہے کہ میں ہر قسم کے عقائد سے عاری نرا غیر مذہبی شخص ہوں) لیکن نژادی اور نسلی قوم پرستی کے لیے کوئی ہمدردی نہیں۔
عزیزم! بے شک ہر قوم پرست کو اپنی قوم پرستی سے ہی ہمدردی ہوتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی ایسا قوم پرست دیکھا جو غیر کی قوم پرستی کے بارے میں پرجوش ہو۔ :)
 

عثمان

محفلین
سب کچھ دیا ان کو مگر ان کے سرداروں نے انہیں کچھ نہ دیا۔ اگر ان کے سردار ان کو غلام بنا کر رکھنا چاہتے ہیں تو اس میں پاکستان کا کیا قصور؟
کراچی میں ان کے سرداروں نے محلات بنا لیے۔ جبکہ وہاں ان سے ایک اسکول نہ بن سکا۔۔ کمال ہے۔۔۔
ایک عامل کی وجہ دوسرا متوازی عامل نہیں ہوتا۔
ان کا قبائلی نظام ان کی پسماندگی کی ایک وجہ ہے۔ لیکن یہی ایک وجہ نہیں ہے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
عزیزم! بے شک ہر قوم پرست کو اپنی قوم پرستی سے ہی ہمدردی ہوتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی ایسا قوم پرست دیکھا جو غیر کی قوم پرستی کے بارے میں پرجوش ہو۔ :)

جناب مسلم قوم پرستی کسی افسانوی تاریخ پر منبی نہیں ہے، اس کے پیچھے دنیا بھر کے مسلمانوں کے تاریخی تجربات ہیں، کیونکہ جدیدیت (modernity) سے پہلے مسلمانوں میں کسی قومی ریاست کا تصور ہی نہیں تھا، اور وہ البانیہ سے لے کر برونئی تک صرف مسلم تھے۔ اس لیے میں اس کو بہت حد تک تاریخی تجربات کی بنا پر منطقی مانتا ہوں۔ ہاں نژادی قومی پرستی کے لیے آپ کو افسانے تراشنے پڑتے ہیں مثلا سندھیوں کی پانچ ہزار سالہ تاریخ کا ٹوپی ڈرامہ، جبکہ آریائی لوگ ہندوستان میں آئے ہی 1500 سال قبل ہیں۔ یا اتاترک کا ترکوں کو hittite کی اولاد ماننا، جبکہ ہزار سال پہلے اناطولیہ میں کوئی ایک ترک موجود نہیں تھا۔ اسی طرح کی سینکڑوں مثالیں ہیں۔ اس لیے ان افسانوی نفرت انگیز قوم پرستیوں سے چڑ ہے۔

اور جھے مہاجر قوم پرستی سے کوئی ہمدردی نہیں۔ :)
 

عثمان

محفلین
جناب مسلم قوم پرستی کسی افسانوی تاریخ پر منبی نہیں ہے، اس کے پیچھے دنیا بھر کے مسلمانوں کے تاریخی تجربات ہیں، کیونکہ جدیدیت (modernity) سے پہلے مسلمانوں میں کسی قومی ریاست کا تصور ہی نہیں تھا، اور وہ البانیہ سے لے کر برونئی تک صرف مسلم تھے۔ اس لیے میں اس کو بہت حد تک تاریخی تجربات کی بنا پر منطقی مانتا ہوں۔ ہاں نژادی قومی پرستی کے لیے آپ کو افسانے تراشنے پڑتے ہیں مثلا سندھیوں کی پانچ ہزار سالہ تاریخ کا ٹوپی ڈرامہ، جبکہ آریائی لوگ ہندوستان میں آئے ہی 1500 سال قبل ہیں۔ یا اتاترک کا ترکوں کو hittite کی اولاد ماننا، جبکہ ہزار سال پہلے اناطولیہ میں کوئی ایک ترک موجود نہیں تھا۔ اسی طرح کی سینکڑوں مثالیں ہیں۔ اس لیے ان غیر منطقی نفرت انگیز قوم پرستیوں سے چڑ ہے۔

اور جھے مہاجر قوم پرستی سے کوئی ہمدردی نہیں۔ :)
کسی بھی قوم کی قوم پرستی کی بنیاد افسانوی تاریخ نہیں ہوتی۔
تاریخ ہوتی ہے ، ثقافت ہوتی ہے ، ان کی اپنی ایک جداگانہ شناخت ہوتی ہے۔ قوم پرستی کا عنصر اپنی جگہ تب شدت پکڑتا ہے جب اپنی شناخت اور اثاثہ پر فخر حد سے بڑھ کر غرور کی حدوں میں داخل ہوتا ہے۔
 

عثمان

محفلین
ویسے 1400 سے کے ہندسہ میں ایسا کوئی جادو نہیں کہ محض اتنے عرصہ پر محیط قومی تاریخ کو ہی مستند مان کر باقی پانچ سو برس والوں کو "ٹوپی ڈرامہ" قرار دیا جائے۔
 

عثمان

محفلین
تاریخ ضرور ہوتی ہے مگر وہ قوم پرستوں کی منظور شدہ تاریخ سے بہت مختلف ہوتی ہے۔ تاریخ دان ان قوم پرستوں کی مرتب کردہ افسانوی تاریخوں کو دیوار پر مارتے ہیں۔
غیر جانب دار تاریخ تو خیر بڑا حساس موضوع ہے۔ اس کا نشانہ محض قوم پرست ہی نہیں ، دوسرے بھی بنتے ہیں۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے 1400 سے کے ہندسہ میں ایسا کوئی جادو نہیں کہ محض اتنے عرصہ پر محیط قومی تاریخ کو ہی مستند مان کر باقی پانچ سو برس والوں کو "ٹوپی ڈرامہ" قرار دیا جائے۔

میں قبل از اسلام کی تاریخ کو ٹوپی ڈرامہ نہیں کہہ رہا ہوں، میں اس رویہ کی بات کر رہا ہوں جس میں 'قوم' کا وجود ازلی ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے، حالانکہ خود قومیت کا تصور جدیدیت کی پیداوار ہے۔
 

عثمان

محفلین
مسئلہ یہ ہے کہ آپ اپنی من پسند قوم پرستی کو جائز قرار دینا چا رہے ہیں جبکہ دوسروں کی قوم پرستی کو غلط۔
کیا تعصب ، نفرت اور قوم پرستی محض ، رنگ ، نسل اور زبان کی بنیاد پر ہی ہوتی ہے۔ کیا مذہب کی بنیاد پر ہونے والی تفریق ، تعصب ، نفرت اور قوم پرستی سے آپ انکار کرتے ہیں ؟ :)
 

عثمان

محفلین
میں قبل از اسلام کی تاریخ کو ٹوپی ڈرامہ نہیں کہہ رہا ہوں، میں اس رویہ کی بات کر رہا ہوں جس میں 'قوم' کا وجود ازلی ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے، حالانکہ خود قومیت کا تصور جدیدیت کی پیداوار ہے۔
جدیدیت نے قوم پرستی کو نئی طرح دی ہے۔ ورنہ یہ عنصر ہمیشہ سے موجود ہے۔ قبائلی تفاخر جدید تصور قومیت سے کوئی اتنا دور نہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
مسئلہ یہ ہے کہ آپ اپنی من پسند قوم پرستی کو جائز قرار دینا چا رہے ہیں جبکہ دوسروں کی قوم پرستی کو غلط۔
کیا تعصب ، نفرت اور قوم پرستی محض ، رنگ ، نسل اور زبان کی بنیاد پر ہی ہوتی ہے۔ کیا مذہب کی بنیاد پر ہونے والی تفریق ، تعصب ، نفرت اور قوم پرستی سے آپ انکار کرتے ہیں ؟ :)

نہیں میں انکار نہیں کرتا، بالکل نہیں کرتا۔ میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ مذہبی قوم پرستی سے تاریخی طور پر مسلمانوں کا سابقہ رہا ہے، جبکہ نژادی قوم پرستی (کم سے کم مسلم دنیا میں) جدیدیت کی پیداوار ہے۔
 

عثمان

محفلین
نہیں میں انکار نہیں کرتا، بالکل نہیں کرتا۔ میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ مذہبی قوم پرستی سے تاریخی طور پر مسلمانوں کا سابقہ رہا ہے، جبکہ نژادی قوم پرستی (کم سے کم مسلم دنیا میں) جدیدیت کی پیداوار ہے۔
برادرم ، یہ قوم پرستی کے ہی رنگ ہیں۔ بنیاد چاہے زبان ہو ، رنگ ، نسل یا مذہب۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
جدیدیت نے قوم پرستی کو نئی طرح دی ہے۔ ورنہ یہ عنصر ہمیشہ سے موجود ہے۔ قبائلی تفاخر جدید تصور قومیت سے کوئی اتنا دور نہیں۔

ہاں لیکن آج سے تین سو سال قبل آپ اگر ایک پنجابی سے کہتے کہ سندھی الگ قوم ہے تو وہ شاید دھیان نہیں دیتا یا اسے یہ بات بہت ہی عجیب لگتی۔ وہ مذہبی دور تھا، اس دور میں وہ پنجابی پہلے مسلمان تھا باقی کچھ اور۔ ہاں علاقوں سے قلبی و ثقافتی وابستگی ہر دور میں رہی ہے۔
 

عثمان

محفلین
ہاں لیکن آج سے تین سو سال قبل آپ اگر ایک پنجابی سے کہتے کہ سندھی الگ قوم ہے تو وہ شاید دھیان نہیں دیتا یا اسے یہ بات بہت ہی عجیب لگتی۔ وہ مذہبی دور تھا، اس دور میں وہ پنجابی پہلے مسلمان تھا باقی کچھ اور۔ ہاں علاقوں سے قلبی و ثقافتی وابستگی ہر دور میں رہی ہے۔
میرا نہیں خیال کہ پنجابی اب سے چند صدیاں قبل اب کے مقابلے میں غیر معمولی طور پر مذہبی تھے۔ تمام قسم کے رحجانات ہر دور میں موجود رہتے ہیں۔ پنجابی صرف قومیت ہی نہیں ، ذات برادریوں میں بھی بری طرح منقسم ہیں۔ اور یہ ذات برادریاں محض چند دنوں میں وجود میں نہیں آئیں۔ :)
 

عثمان

محفلین
ویسے میرا اپنا خیال ہے کہ پنجابیوں نے سیکولر فکر سے مذہبی شدت پسندی کی طرف سفر کیا ہے۔ نہ کہ اس کے برعکس۔
 

حسان خان

لائبریرین
کیا آپ کو یہ عجیب نہیں لگتا کہ عرب چھ سو سالوں تک ترک خلفا کے گن گاتے رہیں، ان کے نام کے خطبے پڑھتے رہیں، خود کو بلادِ خلافہ کے شہر سمجھتے رہیں، اپنی ساری وفاداریاں ایک ترک خلیفہ سے وابستہ رکھیں۔ لیکن جب انیسویں صدی کے آخر میں عرب کا جدید دنیا سے سابقہ پڑتا ہے تو ایک دم سے اسے احساس ہوتا ہے کہ نہیں وہ تو ترکوں کا غلام ہے، ترکوں نے چھ سو سالوں تک انہیں قومی طور پر غلام بنائے رکھا، اس کی اپنی ریاست ہونی چاہیے، ترک کے خلاف مسلح جدوجہد ہونی چاہیے اور اپنی قومی آزادی کا اعلان کر دینا چاہیے۔

ان میں ترک سے الگ اپنے عرب ہونے کا احساس ہمیشہ سے تھا، مگر جدید معنوں میں قومیت کا تصور ان میں بھی جدید دنیا کی ہی دین ہے، اس سے پہلے ان کی بنیادی شناخت مسلمان ہونے کی تھی، عرب ہونے کی نہیں۔

اور اسی طرح کرد قبائل ترک خلیفہ کے سب سے زیادہ وفادار مانے جاتے تھے، جب خلافت کا اختتام ہو رہا تھا تو ایک ترک خلافت کو بچانے کے لیے کرد اور ترک شانہ بشانہ لڑے، پر جب کرد قبائل میں قوم پرستی پھیلی تو اس کی ساری دشمنی ترک کے لیے مخصوص ہو گئی اور اب وہ ترکوں سے جدا اپنی الگ ریاست کے لیے کوشاں ہیں۔ کیا آج سے 150 سال پہلے کوئی تصور بھی کر سکتا تھا کہ کرد اور ترک آپس میں کبھی لڑیں گے؟ پر ہاں جدید طور میں یہ ناقابلِ انکار حقیقت ہے کہ کرد اور ترک آپس میں لڑ رہے ہیں۔
 
Top