آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں


آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں
اپنی دنیا سے کہیں دور نکل جاتے ہیں
غم کسی کوچے میں بے کار پڑے رہنے دیں
یہ جو گرتے ہیں کسی پیڑ سے پیلے پتے
ساتھ چھوٹے تو یہ پیلے سے ہوجاتے ہیں
ربط باہم کی کمی کے ہیں یہ مارے ہوئے
سوکھے پتوں کے یہ اشجار کھڑے رہنے دیں
ان دکھوں کی یہ عبث یاد کھڑے رہنےدیں
چھوڑ کے ان کو نئے خواب بنیں ہم دونوں
ایک دنیا نئی تعمیر کریں ہم دونوں
درد کو خیر سے تعبیر کریں ہم دونوں
ربط پیہم کو بھی جاگیر کریں ہم دونوں
ساتھ چھوٹے نہ پڑیں زرد یہ اپنے رشتے
اپنے جذبے کے شجر کونہ کبھی پت جھڑ آئے
غم کو بس آہنی کڑیوں میں مقفل کرکے
اپنی سوچوں سے کہیں دور نکل جاتے ہیں
اپنی دنیا سے کہیں دور نکل جاتے ہیں

آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں​
اپنی دنیا سے کہیں دور نکل جاتے ہیں
 

آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں​

اس مصرع میں "کہ" کے بجائے "کے" استعمال کرکے دیکھیے

ساتھ چھوٹے تو یہ پیلے سے ہوجاتے ہیں
ربط باہم کی کمی کے ہیں یہ مارے ہوئے

مندرجہ بالا دونوں مصرعوں پر نظرِ ثانی فرمائیے۔کہیں کوئی ٹائیپو تو نہیں؟
 
اس مصرع میں "کہ" کے بجائے "کے" استعمال کرکے دیکھیے
مندرجہ بالا دونوں مصرعوں پر نظرِ ثانی فرمائیے۔کہیں کوئی ٹائیپو تو نہیں
مجھے تو ایسا کچھ نہیں دکھ رہا آپ ہی واضح کر دیں​


مندرجہ بالا دونوں مصرعوں پر نظرِ ثانی فرمائیے۔کہیں کوئی ٹائیپو تو نہیں؟
مجھے تو ایسا کچھ نہیں دکھ رہا آپ ہی واضح کر دیں​
 
خلیل بھائی کے نشان کردہ مصرع وزن سے خارج ہیں۔ شاید اس وضاحت کی ضرورت تھی
سب سے پہلے تو آپکا ممنون ہو ں کہ آپ نے وقت دیا

جناب رہنمائی چاہیئے کہ ہوئے 2-1 یا 1-2 یا کہ 2-2 اور دوسری بات کہ یہاں پر یہ نظم کیسے درست کی جاسکتی ہے
 

الف عین

لائبریرین
رہنمائی چاہیئے کہ ہوئے 2-1 یا 1-2 یا کہ 2-2 اور دوسری بات کہ یہاں پر یہ نظم کیسے درست کی جاسکتی ہے
بات سمجھ نہیں سکا۔
نظم درست کرنے کے لیے اگلے مراسلے میں پھر سے درست شدہ پوسٹ کریں۔ اگر اسی اصل میں ترمیم کی اجازت ہو بھی تو یہ خیال رہے کہ یہ اصلاح سخن فورم ہے اور اسی وقت ارکان کچھ سیکھ سکتے ہیں جب اصل میں کچھ تبدیلی نہ کی جائے
 

اسد اقبال

محفلین
میرے خیال میں عزیزم سید علی رضوی صاحب لفظ '' ہوئے '' کا وزن جاننا چاہتے ہیں اور یہاں
1-2 سے مراد فعْل اور 1-2 سے مراد فَعَل جبکہ 2-2 سے مراد فعلن ہے میری ناقص سمجھ کے مطابق
لفظ '' ہوئے '' فَعَل کے وزن پر ہے یعنی 1-2.... پھر بھی اس بارے میں جناب محترم الف عین صاحب سے گزارش کروں گا کہ وہ ہمیں اپنی رائے سے ضرور نوازیں بہت شکریہ.
 
اس مجھے ایک گیت یاد آ رہا ہے جو میں اکثر گُنگناتی ہوں ۔
آ کہیں دور چلے جائیں ہم
دور اتنا کہ ہمیں چھو نہ سکے کوئی غم ۔
 
میرے خیال میں عزیزم سید علی رضوی صاحب لفظ '' ہوئے '' کا وزن جاننا چاہتے ہیں اور یہاں
1-2 سے مراد فعْل اور 1-2 سے مراد فَعَل جبکہ 2-2 سے مراد فعلن ہے میری ناقص سمجھ کے مطابق
لفظ '' ہوئے '' فَعَل کے وزن پر ہے یعنی 1-2.... پھر بھی اس بارے میں جناب محترم الف عین صاحب سے گزارش کروں گا کہ وہ ہمیں اپنی رائے سے ضرور نوازیں بہت شکریہ.
بالکل صحیح سمجھا آپ نے آپ کا بے حد مشکور ہوں
 
آخری تدوین:
بات سمجھ نہیں سکا۔
نظم درست کرنے کے لیے اگلے مراسلے میں پھر سے درست شدہ پوسٹ کریں۔ اگر اسی اصل میں ترمیم کی اجازت ہو بھی تو یہ خیال رہے کہ یہ اصلاح سخن فورم ہے اور اسی وقت ارکان کچھ سیکھ سکتے ہیں جب اصل میں کچھ تبدیلی نہ کی جائے
ربط باہم کی کمی کے ہیں یہ مارے زخمی​

سوکھے پتوں کے یہ اشجار کھڑے رہنے دیں​
اگر یوں کر دیا جائے تو درست ہوگا؟​
 

الف عین

لائبریرین
ہوئے بطور فعلن تو درست نہیں دوسری دونوں صورتیں صحیح ہیں۔ مجوزہ مصرع بھی اچھا نہیں۔ ویسے تو ہر مصرع پر بات کی جا سکتی ہے۔ لیکن یہ اصلاح سخن میں پوسٹ نہیں کی گئی ہے اس لیے سب خاموش ہیں
 
Top