عین میم

  1. عاطف ملک

    پیروڈی: پیشِ بیگم بلائے جاتے ہیں

    قابلٍ صد احترام عرفان علوی صاحب کی غزل پہ ہماری جسارت۔امید ہے درگزر کیا جائے گا۔ پیشِ بیگم بلائے جاتے ہیں ڈانٹ چپ چاپ کھائے جاتے ہیں ماں کی بیگم سے جنگ ہے وہ مقام "ہم جہاں آزمائے جاتے ہیں" آسماں سر پہ گرنا سنتے تھے ہم پہ برتن گرائے جاتے ہیں منہ سے یونہی نکل گیا "آنٹی" آپ کیوں تلملائے جاتے...
  2. عاطف ملک

    پیروڈی: نقش فریادی ہے کس کی شوخئِ تحریر کا

    ایک ہلکی پھلکی سی واردات پیشِ خدمت ہے۔شاید کسی کو کوئی ایک آدھ شعر پسند آ ہی جائے۔ "نقش فریادی ہے کس کی شوخئِ تحریر کا" بن گیا جوتا ترا، باعث مری نکسیر کا وہ بھی راضی ہو گئی، ماں کو بھی راضی کر لیا پر منانا باپ کو، لانا ہے جوئے شِیر کا والد اس کا ہے عرب اور والدہ پختون ہے پڑ گیا ہے ٹاکرا...
  3. عاطف ملک

    ہمارے دل میں محبت ہے کملی والے ﷺ کی

    لبوں پہ اس لیے مدحت ہے کملی والے کی ہمارے دل میں محبت ہے کملی والے کی ہے جیسے رب کی حکومت سبھی جہانوں پر ہر اک جہان پہ رحمت ہے کملی والے کی بس اک خدا ہے مقامِ حضور سے واقف ورا بشر سے حقیقت ہے کملی والے کی عطا بھی ایسی کہ باقی رہے نہ کوئی طلب وہ فیض و جود و سخاوت ہے کملی والے کی گواہی دیتے...
  4. عاطف ملک

    ضبط کہتا ہوں کسی آنکھ کی ویرانی کو

    کافی عرصے بعد کچھ اشعار ہوئے ہیں بلکہ کہے ہیں۔اساتذہ اور محفلین کی خدمت میں اس امید کے ساتھ پیش ہیں کہ اپنی رائے ضرور دیں گے۔ ضبط کہتا ہوں کسی آنکھ کی ویرانی کو آہ کہتا ہوں مَیں پلکوں سے گرے پانی کو جس کے ہونے سے نہ محسوس ہو نادار کا دُکھ زہر کہتا ہوں میں اس شے کی فراوانی کو زندگانی میں محبت...
  5. عاطف ملک

    تُو بن گیا ہے دولہا کنوارا میں رہ گیا

    آج کل شادیوں کا سیزن چل رہا ہے اور ہم کنواروں کیلیے انتہائی صبر آزما وقت ہے۔اسی کیفیت کو نظم کرنے کی ایک کوشش پیش ہے۔ تُو بن گیا ہے دولہا کنوارا میں رہ گیا ہے جان لیوا صدمہ کنوارا میں رہ گیا مِس کال دے کے میں تجھے شب بھر ستاؤں گا ہے جرم تیرا اتنا کنوارا میں رہ گیا وہ عمر جس میں جوششِ الفت تھی...
  6. عاطف ملک

    طبیبانہ ہزل: اپنی "ای آر" بڑھ نہ جائے کہیں

    (ناصرؔ کاظمی سے معذرت) اپنی "ای آر"* بڑھ نہ جائے کہیں آج "ایس کے"* ہی لڑ نہ جائے کہیں مجھ کو کرنی پڑی ہے سی پی آر* کوئی پٹھا اکڑ نہ جائے کہیں ڈیوٹی پر لیٹ جا رہا ہوں آج ناشتہ مجھ کو پڑ نہ جائے کہیں ایچ او* لائی ہے میرے واسطے کیک میرا ایس آر* سڑ نہ جائے کہیں ڈر ہی رہتا ہے روز راؤنڈ پر اے پی*...
  7. عاطف ملک

    اداسی بال کھولے سو رہی ہے

    کہیں مصرعِ طرح "اداسی بال کھولے سو رہی ہے" پر مشقِ سخن ہو رہی تھی۔ہماری بھی کچھ اوٹ پٹانگ سی تک بندیاں ہو گئیں۔محفلین کی خدمت میں پیش ہیں خلش ہر ایک سچی ہو رہی ہے میری بیگم مجھی کو دھو رہی ہے ذرا سا بھی نہیں رویا میں پِٹ کر وہ مجھ کو پیٹ کر بھی رو رہی ہے وہ مجھ سے لڑ کے اتنی تھک چکی تھی...
  8. عاطف ملک

    تمام دہر ہی جیسے کسی خمار میں ہے

    تمام دہر ہی جیسے کسی خمار میں ہے ہمارا دل جو تری یاد کے حصار میں ہے لرز اٹھا ہے فلک، تھرتھرا رہی ہے زمیں وہ سوز و درد بھرا آہِ دل فگار میں ہے جو ہم سے کی بھی تو ظالم نے بات ایسی کی کہ سن کے دل کو سکوں ہے نہ جاں قرار میں ہے میں چاہتا ہوں کہ سب ہار کر تجھے جیتوں تو سوچتا ہے تری جیت میری ہار میں...
  9. عاطف ملک

    غزل: دل لگانے کی کیا ضرورت ہے

    دل لگانے کی کیا ضرورت ہے چوٹ کھانے کی کیا ضرورت ہے آزمانے کی کیا ضرورت ہے یوں ستانے کی کیا ضرورت ہے دل میں رہیے نگاہ میں بسیے دور جانے کی کیا ضرورت ہے آپ تھے ٹھیک اور ہم تھے غلط منہ بنانے کی کیا ضرورت ہے کہہ دیا جب کہ آپ ہی کا ہوں پھر جتانے کی کیا ضرورت ہے ایسی قاتل نگاہ ہوتے ہوئے "مسکرانے...
  10. عاطف ملک

    عشق جس دن سے بے اصول ہوا

    عشق جس دن سے بے اصول ہوا جور و عصیاں بنا، فضول ہوا چھا گئی دل پہ ایسی بوالہوسی پھول ہوتا تھا جو، ببول ہوا وہ کہ ٹھہرے متاعِ جاں میری میں کہ ان کی ذرا سی بھول ہوا خار کیا شے ہے، سنگ ہے کیا چیز ان کے در کا ہوا تو پھول ہوا تہمتیں، طنز و طعنہ، رسوائی بسر و چشم سب قبول ہوا دکھ نہیں تیری بے رخی...
  11. عاطف ملک

    دو غزلہ: ستائش سن کے اِترانے سے پہلے

    ایک کاوش احباب کے ذوق کی نذر ستائش سن کے اِترانے سے پہلے وہ شرمائے بھی، مسکانے سے پہلے خرد کو تھی تعقل سے ہی نسبت خمارِ عشق چھا جانے سے پہلے خیالوں میں بنائی ایک جنت تصور میں تمہیں لانے سے پہلے ہزاروں استعارے ہم نے سوچے تمہارا ذکر کر جانے سے پہلے عدو کے مورچوں کی بھی خبر لو ہمارے زخم سہلانے...
  12. عاطف ملک

    شکوۂِ اربابِ وفا بھی سن لے

    ہمیں موبائل گیمنگ(mobile gaming) کا شوق ہے بلکہ جنون کہیے تو بے جا نہ ہو گا۔ہینڈز فری (handsfree) خراب کیا ہوئے،جان پر بن آئی۔چاروناچار وقت نکال کے اپنے شہر کے معروف بازار کا رخ کیا اور متعدد دکانوں کی خاک چھانی کہ اپنی ضرورت کے مطابق گیمنگ ہینڈز فری(gaming handsfree) خریدیں لیکن کہیں سے مراد بر...
  13. عاطف ملک

    ہزل: کہتا ہوں شعر اس کو تپانے کے واسطے

    ایک پیارے بھائی کی غزل پڑھ کے کچھ خیالات ذہن میں آئے تو سوچا کہ صاحبِ کلام سے معذرت کے ساتھ شریکِ محفل کر دوں۔امید ہے جسارت کو برداشت کیا جائے گا۔ لکھنے کے واسطے نہ سنانے کے واسطے کہتا ہوں شعر اس کو تپانے کے واسطے تذلیل میں تری بھلا کیا نفع ہے مرا کرتا ہوں سب یہ تجھ کو سکھانے کے واسطے دولہے...
  14. عاطف ملک

    پیروڈی: لے کر یہ مرمت کے اوزار کدھر جائیں

    ماضی کی یادیں کنگھالنے پہ ہمیں ایک کلام ملا جو شریکِ محفل ہونے سے رہ گیا تھا۔ برادرم راحیلؔ فاروق کی ایک خوبصورت غزل کی یہ پیروڈی استادِ محترم اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہےاحباب اپنی رائے سے نوازیں گے۔ لے کر یہ مرمت کے اوزار کدھر جائیں چھوٹے سے مکینک ہیں سرکار کدھر جائیں گل خان نے رو...
  15. عاطف ملک

    پیروڈی: نہ قرطبہ میں نہ وہ کاشغر میں رہتا ہے

    نہ قرطبہ میں نہ وہ کاشغر میں رہتا ہے ہمارا سالا ہمارے ہی گھر میں رہتا ہے کچھ ایسا تاؤ ہمارے جگر میں رہتا ہے وہ سامنے ہو اگر، درد سر میں رہتا ہے زمانہ طنز سے کہتا ہے زن مرید جسے دعا میں ساس کی، قلبِ سسر میں رہتا ہے میں معترف ہوں تری اس دریدہ دہنی کا کہ جس کے زور پہ تُو ہر خبر میں رہتا ہے عجیب...
  16. عاطف ملک

    دن ہو چکا اگر تو کیا، بانگِ درا سنائے کیوں

    دن ہو چکا اگر تو کیا، بانگِ درا سنائے کیوں؟ لیٹے ہیں اپنے بیڈ پہ ہم کوئی ہمیں جگائے کیوں؟ گر تو نہیں ہے کاہلی، تو یہ بتا اے چلبلی سردی میں میرے ذہن پر چھاتے ہیں تیرے سائے کیوں سر پہ سوار ہو گئی اب تو سٹَپنِی بھی تری تُو نہ اگر ہو تو کوئی لِفْٹ اسے کرائے کیوں اک فیمنسٹ نے عجب ہم سے سوال کر لیا...
  17. عاطف ملک

    پیروڈی: "ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں"

    (علامہ اقبالؔ کی روح سے معذرت) ہمارا تذکرہ ہوتا ہی رہتا ہے حسینوں میں ہزاروں مہ جمالوں، سینکڑوں زہرہ جبینوں میں میں کیسے چھوڑ دوں افشاں کو، عظمیٰ کو، عنیزہ کو مجھے تو اپنی رخشندہ نظر آتی ہے تینوں میں اسی نیت سے کہہ دیتا ہوں اکثر آپ کو آنٹی "ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں" نہ جانے اس کو...
  18. عاطف ملک

    ملی ہے "ڈاؤری" میں جب سے مجھ کو کار می رقصم

    ملی ہے "ڈاؤری" میں جب سے مجھ کو کار می رقصم "بہ صد سامانِ رسوائی سرِ بازار می رقصم" کروں گا چھوڑ کر جاب اپنا کاروبار می رقصم ترے ڈیڈی کے احسانوں کے زیرِ بار می رقصم تمنا ایک کی تھی مل گئی ہیں چار می رقصم سبھی کہتی ہیں وہ ہیں عقد پر تیار می رقصم اگرچہ خودسری مشہور ہے میری جہاں بھر میں مگر بیگم...
  19. عاطف ملک

    جس پل سے ترا عشق ہمیں دان ہوا ہے

    چند تک بندیاں: جس پل سے ترا عشق ہمیں دان ہوا ہے پہلے جو کٹھن تھا وہی آسان ہوا ہے الفت کا بھی کیا خوب ہی احسان ہوا ہے اب نام تمہارا مری پہچان ہوا ہے یہ بھول گیا فرطِ مسرت میں دھڑکنا اس دل میں ترا درد جو مہمان ہوا ہے جاتی ہے تو جاں جائے، نہ جائے گا یہ دل سے یہ عشق ہمیں صورتِ ایمان ہوا ہے...
  20. عاطف ملک

    پیروڈی: "ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنا"

    (غالبؔ کی روح سے معذرت) "ذکر اس پری وَش کا اور پھر بیاں اپنا" لے کے آ گیا رائفل ذوالجلال خاں اپنا لکھا تھا مقدر میں اور امتحاں اپنا نکلا اس کا منگیتر، تھا جو رازداں اپنا ہم کہیں کا دانہ ہوں، اور نہ کوئی بھُٹا ہوں ہم سے دور ہی رکھو مطلبی زباں اپنا منزل اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے بیسمنٹ میں...
Top