حمایت علی شاعر

  1. محمد تابش صدیقی

    تاسف حمایت علی شاعر انتقال کر گئے

    انا للہ و انا الیہ راجعون اُردو کے معروف شاعر ،ادیب اور نغمہ نگارحمایت علی شاعر آج صبح کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں انتقال کر گئے،حمایت علی شاعرکچھ عرصہ سےعلیل تھے اور کینیڈا میں زیر علاج تھے۔ آج صبح حمایت علی شاعر کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا،اُن کی تدفین کینیڈا میں ہی ہو گی ۔ حمایت...
  2. طارق شاہ

    حمایت علی شاؔعر :::::: اُس کے غم کو، غمِ ہستی تو مِرے دِل نہ بنا :::::: Himayat Ali Shair

    غزل اُس کے غم کو، غمِ ہستی تو مِرے دِل نہ بنا زِیست مُشکل ہے اِسے اور بھی مُشکل نہ بنا تُو بھی محدُود نہ ہو، مجھ کو بھی محدُود نہ کر اپنے نقشِ کفِ پا کو مِری منزِل نہ بنا اور بڑھ جائے گی وِیرانیِ دل جانِ جہاں ! میری خلوت گہہِ خاموش کو محفِل نہ بنا دِل کے ہر کھیل میں ہوتا ہے بہت جاں کا...
  3. کاشفی

    کہا گیا تھا یہ وطن بنا ہے سب کے واسطے - حمایت علی شاعر

    کہا گیا تھا یہ وطن بنا ہے سب کے واسطے اردو نظمیں اور غزلیں (حمایت علی شاعر)
  4. کاشفی

    بدن پہ پیرہنِ خاک کے سوا کیا ہے - حمایت علی شاعر

    غزل (حمایت علی شاعر) بدن پہ پیرہنِ خاک کے سوا کیا ہے مرے الاؤ میں اب راکھ کے سوا کیا ہے یہ شہرِ سجدہ گزاراں دیارِ کم نظراں یتیم خانہء اداک کے سوا کیا ہے تمام گنبد و مینار و منبر و محراب فقیہِ شہر کی املاک کے سوا کیا ہے کھلے سروں کا مقدر بہ فیض جہلِ خرد فریب سایہء افلاک کے سوا کیا ہے یہ میرا...
  5. کاشفی

    اک جبرِ وقت ہے کہ سہے جارہے ہیں ہم - حمایت علی شاعر

    غزل (حمایت علی شاعر - کراچی) اک جبرِ وقت ہے کہ سہے جارہے ہیں ہم اور اس کو زندگی بھی کہے جارہے ہیں ہم
  6. طارق شاہ

    حمایت علی شاعِر ::::: نالۂ غم، شُعلہ اثر چاہیے ::::: Himayat Ali Shair

    غزلِ نالۂ غم، شُعلہ اثر چاہیے چاکِ دِل اب تا بہ جگر چاہیے کِتنے مہ و نجْم ہُوئے نذرِ شب اے غمِ دِل اب تو سَحر چاہیے یُوں تو نہ ہوگا کبھی دِیدارِ دوست اب تو کوئی راہِ دِگر چاہیے منزِلیں ہیں زیرِ کفِ پا، مگر ایک ذرا عزمِ سفر چاہیے تشنگئ لب کا تقاضہ ہے اب بادہ ہو یا زہر مگر چاہیے...
  7. فرخ منظور

    شہیدِ ساز (منٹو کی یاد میں) ۔ حمایت علی شاعر

    شہیدِ ساز (منٹو کی یاد میں) کیا کچھ نہ دل پہ بیت گئی ہے نہ پوچھیے جب یہ کہا کسی نے کہ منٹو گزر گیا یوں دل دھڑک کے ہو گیا خاموش یک بیک جیسے خود اپنے گھر کا کوئی فرد مر گیا اس پر سکوت لمحۂ سوزاں سے آج تک جب بھی قلم اٹھایا ہے آنسو نکل گئے اس کا خیال آتے ہی یوں چیخ اٹھی ہے روح گویا دل و دماغ پہ...
  8. م

    نظم - ان کہی - حمایت علی شاعر

    ان کہی حمایت علی شاعر تجھ کو معلوم نہیں تجھ کو بھلا کیا معلوم تیرے چہرے کے سادہ سے اچھوتے سے نقوش میرے تخیل کو کیا رنگ عطا کرتے ہیں تیری ذلفیں تیری آنکھیں تیرے عارض تیرے ہونٹ کیسی معصوم انجانی سی خطا کرتے ہیں تیرے قامت کا لچکتا ہوا مغرور تناؤ جیسے پھولوں سے لدی شاخ...
  9. محمد وارث

    ثلاثی - حمایت علی شاعر

    ثلاثی - حمایت علی شاعر یقین دشوار تو ضرور ہے، یہ سہل تو نہیں ہم پر بھی کھل ہی جائیں گے اسرارِ شہرِ علم ہم ابنِ جہل ہی سہی، بو جہل تو نہیں ابن الوقت سورج تھا سر بلند تو محوِ نیاز تھے سورج ڈھلا تو دل کی سیاہی تو دیدنی کوتاہ قامتوں کے بھی سائے دراز تھے کرسی جنگل کا خوں خوار درندہ کل تھا...
  10. ع

    جانے اسکو بھی میرے دل کی خبر ہے کہ نہیں

    کس نوازش کی ہے غمّاز کوئی کیا جانے پاس رہ کر بھی وہ کچھ دور ہی رہنے کی ادا کس رفاقت کا ہے آغاز کوئی کیا جانے اتنا مانوس ہے اس کا ہر انداز کہ دل اسکی ہر بات کا افسانہ بنا لیتا ہے اسکے ترشے ہوئے پیکر سے چرا کر کچھ رنگ اپنے خوابوں کا صنم خانہ سجا لیتا ہے جانے اس حسن تصور کی حقیقت کیا ہے...
Top