کراچی پاکستان ہندوستان

  1. کاشفی

    لب پہ میرے جو حق بیانی ہے - حامد حسین باقری

    غزل (حامد حسین باقری) لب پہ میرے جو حق بیانی ہے بس یہ مَولا کی مہربانی ہے یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا دیکھو “دنیا سرائے فانی ہے“ حرصِ دُنیا سراب ہے لوگو نہ بجھے پیاس یہ وہ پانی ہے تنہا آیا ہے، تنہا جائے گا بات یہ تو بہت پرانی ہے تجھ کو دینا ہے روز حشر حساب...
  2. کاشفی

    دِلوں کے درمیاں جھوٹی مروّت آہی جاتی ہے - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور) دِلوں کے درمیاں جھوٹی مروّت آہی جاتی ہے ہو اُلفت خام تو بوئے سیاست آہی جاتی ہے گِلا کیسا حسینوں سے بھلا نازک ادائی کا “خدا جب حُسن دیتا ہے، نزاکت آہی جاتی ہے“ یہ ہے اک حادثہ یا حسن کی معجز نمائی ہے؟ نظر اُٹھتے ہی اُس کی اِک قیامت آہی جاتی ہے یہ راہِ عشق...
  3. کاشفی

    اردو قواعد۔ ڈاکٹر مولوی عبدالحق ۱۹۰۰

    اردو قواعد ڈاکٹر مولوی عبدالحق ۱۹۰۰ فہرست مقدمہ قوائدِ اُردو فصل اوّل - ہجا اعراب (یا حرکات و سکنات) فصل دوم - حرف 1 - اسم اسم خاص اسم کیفیت اسم جمع لوازم اسم جانداروں کی تذکیر و تانیث تعداد و حالت اسماء کی تصفیر و تکبیر 2 - صفت صفت ذاتی صفت نسبتی صفت عددی صفت مقداری...
  4. کاشفی

    دوست دشمن نظر نہیں آتے - ذرہ حیدرآبادی

    غزل دوست دشمن نظر نہیں آتے اب تو پتھر بھی گھر نہیں آتے دوستی ہو گئی ستاروں سے خواب اب رات بھر نہیں آتے سب کو رونا مرا مذاق لگے اشک آنکھوں میں بھر نہیں آتے مجھ سے پوچھا یہ رات وحشت نے آج کل آپ گھر نہیں‌ آتے باپ سے پوچھو کیا گذرتی ہے بیٹیوں کے جو بَر نہیں آتے (ذرّہ حیدر آبادی)
  5. کاشفی

    سر بسر شکل تمنّا ہے یہ اچھا درد ہے - مولانا کیفی چریا کوٹی

    غزل (مولانا کیفی چریا کوٹی) سر بسر شکل تمنّا ہے یہ اچھا درد ہے میں سراپا دل ہوں، دل میرا سراپا درد ہے مل گئے الفت میں مجھکو دونوں عالم کے مزے تم مری آنکھوں میں ہو دل میں تمہارا درد ہے ہجر میں اک اک قدم کا نام ہے بیچارگی تھام کر دل بیٹھ جاتا ہوں جو اٹھتا درد ہے کیا بتاؤں چارہ گر میں ‌آہ کس...
  6. کاشفی

    سب یہ کہتے ہیں میں‌ طوائف ہوں - نیرا راج پال

    سب یہ کہتے ہیں میں‌ طوائف ہوں (نیرا راج پال) میرا کوٹھا میرا مقدر ہے کون کہتا ہے یہ میرا گھر ہے ہار کے زندگی سے آئی ہوں میں‌یہاں کب خوشی سے آئی ہوں میں نے پہنے جو پاؤں میں گھنگرو مجھ کو کہنے لگا طوائف تو یہ نہ سوچ کہ غم کی ماری ہوں اپنی مجبوریوں سے ہاری ہوں جب بغاوت میں سر...
  7. کاشفی

    حُسنِ غارتگر - حکیم آزاد انصاری

    حُسنِ غارتگر (حُسن کا تاریک پہلو) عشق میں اپنا جی نہ تیاگ عشق نہیں ہے، آگ ہی آگ حُسن کے گن کیا گاتا ہے حُسن تباہی لاتا ہے کس کی لگاوٹ، کس کی لاگ بھاگ بلائے حُسن سے بھاگ حُسن گلے کٹواتا ہے بھاگ بلائے حُسن سے بھاگ حُسن کے ارماں ٹھیک نہیں جی کا نقصاں ٹھیک نہیں دل کو لگا کر کیا لے...
  8. کاشفی

    دل وہ دے جس کو التجا ہی نہ ہو - لالہ مکند لعل جوہری

    غزل (شاعر نازک خیال لالہ مکندلعل صاحب المتخلص بہ جوہری ساکن قصبہ کاکوری ضلع لکھنؤ) دل وہ دے جس کو التجا ہی نہ ہو کوئی خواہش اُسے الٰہی نہ ہو دل پہ کیوں خانہ خدا ہی نہ ہو نہیں ممکن اُسے تباہ ہی نہ ہو سامنے اہلِ زر کے کیا یہ پھیلے جو دعا کو بھی ہاتھ اُٹھا ہی نہ ہو کیا خلش...
  9. کاشفی

    کلامِ امانی - میر امانی مرشد آبادی

    کلامِ امانی (میر امانی مرشد آبادی) تعارف شاعر: امانی تخلص، میر امانی نام، خلف ہیں یہ خواجہ آثمی کے۔ 1181ھ گیارہ سو ایکاسی ہجری میں‌وارد مرشد آباد کے ہوئے، اور جناب سید الشہداء کی تعزیہ داری کا شغل ہمیشہ رکھتے تھے۔ مرثیہء‌ہندی اپنے کہےہوئے اکثر ممبر پر کھڑے ہو کر پڑھتے، اور مؤمنین کے...
  10. کاشفی

    انشا اللہ خان انشا کلامِ انشا ء -میر انشاء اللہ خاں

    کلامِ انشاء تعارف شاعر: انشا‌تخلص، میر انشاء اللہ خاں نام، بیٹے ہیں حکیم میر ماشاء اللہ خان کے، مصدر جن کا تخلص تھا۔ عجب شخص خوش اختلاط اور صاحب استعداد ہے۔ سوائے قصیدوں کے مثنویان زبان عربی میں اُنہوں نے نظم کی ہیں، اور ترکی کی غزلیں بھی ان کی خالی کیفیت سے نہیں ہیں۔ زبان فارسی میں صاحب...
  11. کاشفی

    عجب دل کی دنیا کے، شہکار ہیں ہم - اختر علی خان اختر چھتاروی

    غزل (اختر علی خان اختر چھتاروی) عجب دل کی دنیا کے، شہکار ہیں ہم ازل سے، کسی کے گرفتار ہیں ہم مآلِ فسونِ نظر ہو، تو کیا ہو گریزِ مسلسل سے، دوچار ہیں ہم کہاں تک، بتوں سے، کریں چارہ جوئی بہت خود نمائی سے، بیزار ہیں ہم غلط تو نہیں‌، شکوہء نارسائی خجالت کشِ طعنِ اغیار ہیں ہم ہماری...
  12. کاشفی

    حفیظ جالندھری غم موجود ہے آنسو بھی ہیں، کھا تو رہا ہوں پی تو رہا ہوں - حفیظ جالندھری

    غزل (حفیظ جالندھری ) غم موجود ہے آنسو بھی ہیں، کھا تو رہا ہوں پی تو رہا ہوں جینا اور کسے کہتے ہیں، اچھا خاصا جی تو رہا ہوں یارو میں نے اپنا سینہ اپنے ہاتھوں چاک کیا ہے سچ کہتے ہو لیکن دیکھو اپنے ہاتھوں سی تو رہا ہوں خون جگر آنکھوں سے نہ ٹپکا، منہ سے شعلہ بن کر لپکا شعبدہ گر ہوں مجھ...
  13. کاشفی

    پاپولر میرٹھی کی مزاحیہ شاعری

    پاپولر میرٹھی پاپولر میرا تخلص ہے یہی اعجاز ہے میرا جو بھی شعر ہے دنیا میں سرفراز ہے آپریشن خوب ہی مضمون کے کرتا ہوں میں ذہن میرا نوکِ نشتر کی طرح ممتاز ہے --------------------------- میں ہوں جس حال میں اے میرے صنم رہنے دے تیغ مت دے میرے ہاتھوں میں قلم رہنے دے میں تو شاعر ہوں مرا دل...
  14. کاشفی

    نظم: انتظار - سرور عالم راز سرور

    انتظار (سرور عالم راز سرور) ترے خیال کی سوگند، آرزو کی قسم دریدہ دامن دل، چشم بے بسی پرنم وہی جہان تمنا تھا اور وہی تھے ہم دل و دماغ پہ تھا اضطراب کا عالم شب امید ستاروں کے ساتھ جاگے ہم رباب قلب تھا یوں آشنائے زیر وبم کہ گھل کے رہ گئی کانوں میں کرب کی سر گم ادھر تھے پائے جنوں اور...
  15. کاشفی

    کیا قیامت تھی کیا قیامت تھی - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور) کیا قیامت تھی کیا قیامت تھی صاحبو! ہم کو جب محبت تھی سرزش کے لیئے ہی آجاتے آپ کو اس میں‌کیا قباحت تھی؟ ہوش آیا تو یہ ہوا معلوم بے خودی کس قدر غنیمت تھی غم نے مجبور کر دیا ورنہ بات سننے کی کس کو فرصت تھی؟ وقت آخر جو آپ آئے ہیں آخر اس کی بھی کیا ضرورت...
  16. کاشفی

    سنا ہے اربابِِ عقل و دانش ہمیں یوں دادِ کمال دیں‌گے - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور) سنا ہے اربابِِ عقل و دانش ہمیں یوں دادِ کمال دیں‌گے "جنوں کے دامن سے پھول چن کر خرد کے دامن میں ڈال دیں‌گے!" ذرا بتائیں کہ آپ کب تک فریبِ حسن و جمال دیں گے؟ سکوں کےبدلہ میں تحفہء‌غم ، قرار لے کے ملال دیں‌گے! ہم اپنے دل سے خیالِ دیر و حرم کو ایسے نکلال دیں گے...
  17. کاشفی

    دل نے کسی کی ایک نہ مانی - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور) دل نے کسی کی ایک نہ مانی اف ری محبت ، ہائے جوانی! خود ہی کرنا خود ہی بھرنا عشق میں‌ہے کتنی آسانی کھول نہ دے یہ راز تمہارے آئینہ کی یہ حیرانی آج چلی پھر کیا پروائی دل میں ہوک اٹھی انجانی ان کے بدلے بدلے تیور ڈھنگ نئے ہیں‌ریت پرانی کون کسی کا غم...
  18. کاشفی

    رنگ و خوشبو، شباب و رعنائی - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور) رنگ و خوشبو، شباب و رعنائی ہوگئی آپ سے شناسائی ہو تو کس کس کی ہو پذیرائی ناز، انداز، حسن ، زیبائی! لوگ جس کو بہار کہتے ہیں وہ کسی شوخ کی ہے انگڑائی ہم بھی مجبور، آپ بھی مجبور آہ دنیا کی کارفرمائی خستگانِ قفس کو کیا مطلب کب گئی اور کب بہار آئی...
  19. کاشفی

    جس قدر شکوے تھے، سب حرفِ دُعا ہونے لگے - سرور عالم راز سرور

    غزل (سرور عالم راز سرور ) جس قدر شکوے تھے، سب حرفِ دُعا ہونے لگے ہم کسی کی آرزو میں‌کیا سے کیا ہونے لگے! بیکسی نے بے زبانی کو زباں کیا بخش دی جو نہ کہہ سکتے تھے، اشکوں سے ادا ہونے لگے! ہم زمانہ کی سخن فہمی کا شکوہ کیا کریں؟ جب ذرا سی بات پر تم بھی خفا ہونے لگے! رنگِ محفل دیکھ کر...
  20. کاشفی

    علی سردار جعفری اقبال خدا کے حضور میں - علی سردار جعفری

    اقبال خدا کے حضور میں (علی سردار جعفری) "اے انفس و آفاق میں‌پیدا ترے آیات حق یہ ہے کہ ہے زندہ و پائندہ تری ذات" برپا ہے ترے نام پہ دنیا میں‌قیامت ژولیدہ ہیں ارباب بصیرت کے خیالات ہے دھرم سیاست کے مداری کا تماشا مذہب کو بنا رکھا ہے یاروں نے خرافات سینوں میں نہیں اسم محمدصلی اللہ...
Top