محمد احمد کی نظمیں

  1. محمداحمد

    نظم ۔۔۔آنگن۔۔۔از محمد احمدؔ

    آنگن یہ میرا گھر ہے یہ میرا کمرہ کہ جس میں بیٹھا میں اپنے آنگن کو دیکھتا ہوں کشادہ آنگن کہ جس میں مٹی کی سُرخ اینٹیں بچھی ہوئی ہیں کیاریوں میں سجیلے گُل ہیں حسین بیلیں قطار اندر قطار دیوار پر چڑھی ہیں بسیط آنگن کے ایک کونے میں اک شجر ہے شجر کے پتے ہوا کے ہمراہ جھومتے ہیں میں اپنے کمرے سے دیکھتا...
  2. محمداحمد

    نظم ۔۔۔ شاعری ۔۔۔ از محمد احمدؔ

    شاعری رات خوشبو کا ترجمہ کرکے میں نے قرطاسِ ساز پر رکھا صبح دم چہچہاتی چڑیا نے مجھ سے آکر کہا یہ نغمہ ہے میں نے دیکھا کہ میرے کمرے میں چارسو تتلیاں پریشاں ہیں اور دریچے سے جھانکتا اندر لہلاتا گلاب تنہا ہے محمد احمدؔ
  3. محمداحمد

    مختصر نظم ۔۔۔ | جوئے شِیر | ۔۔۔ محمد احمد

    جوئے شِیر (نظم) دن بھر رہا تیشہ بکف مزدور پر اک ٹِن1 نہ سوکھے دودھ کا گھر لا سکا۔ ۔۔۔۔۔ محمد احمدؔ 1. Tin
  4. محمداحمد

    مختصر نظم ۔۔۔| نیا دور، نئے طور |۔۔۔ محمد احمدؔ

    نیا دور، نئے طور یہ نیا زمانہ ہے اس نئے زمانے میں اب وہ سب نہیں ہوتا وہ جو پہلے ہوتا تھا پہلے دو فریقوں میں ایک جھوٹا ہوتا تھا محمد احمدؔ
  5. محمداحمد

    نظم ۔۔۔۔ منظر سے پس منظر تک ۔۔۔ از : محمد احمدؔ

    منظر سے پس منظر تک (نظم) کھڑکی پر مہتاب ٹکا تھا رات سنہری تھی اور دیوار پہ ساعت گنتی سَوئی سَوئی گھڑی کی سُوئی چلتے چلتے سمت گنوا کر غلطاں پیچاں تھی میں بھی خود سے آنکھ چُرا کر اپنے حال سے ہاتھ چھڑا کر برسوں کو فرسنگ بنا کر جانے کتنی دور چلا تھا جانے کس کو ڈھونڈ رہا تھا دھندلے دھندلے چہرے...
  6. محمداحمد

    نظم : ۔۔۔۔۔ خالی ہاتھ ۔۔۔۔۔ از : محمد احمد

    خالی ہاتھ کل ترے جنم دن پر ، کتنے لوگ آئے تھے کیسے کیسے تحفوں میں آس رکھ کے لائے تھے زر نگار تحفوں سے چشم چشم خیرہ تھی چار سو تصنُع تھا، ساری بزم خنداں تھی اِ س نمودِ ثروت میں ، ایک نادر و نادار خود سے بے پناہ نالاں، دل سے برسرِ پیکار صرف تجھ سے ملنے کو ایسا بھی تو آیا تھا جس کے زرد چہرے...
  7. محمداحمد

    مختصر نظم ۔۔۔ دل ۔۔۔ محمد احمدؔ

    دل بڑا تِیرہ بخت چراغ ہے کہ تمام عمر جلا مگر کوئی روشنی بھی نہ پا سکا محمد احمدؔ
  8. محمداحمد

    نظم ۔ منزل تمھاری ہے ۔ محمد احمد

    منزل تمھاری ہے (مرکزی خیال ماخوذ) اگر تم دل گرفتہ ہو کہ تم کو ہار جانا ہے تو پھر تم ہار جاؤ گے اگر خاطر شکستہ ہو کہ تم کچھ کر نہیں سکتے یقیناً کر نہ پاؤ گے یقیں سے عاری ہو کر منزلوں کی سمت چلنے سے کبھی منزل نہیں ملتی کبھی کنکر کے جتنے حوصلے والوں سے بھاری سل نہیں ہلتی زمانے میں ہمیشہ...
  9. محمداحمد

    ٹی وی اینکرز ۔ از ۔۔۔ محمد احمد

    ٹی وی اینکرز وہ مرے دوست تھے یا دشمن تھے میری بے چارگی پہ روتے تھے غم غلط ہو گیا مرا آخر! محمد احمدؔ
  10. محمداحمد

    نظم ۔ ایک خیال کی رو میں ۔۔۔ محمداحمدؔ

    ایک خیال کی رو میں ۔۔۔ کہیں سنا ہے گئے زمانوں میں لوگ جب قافلوں کی صورت مسافتوں کو عبور کرتے تو قافلے میں اک ایسا ہمراہ ساتھ ہوتا کہ جو سفر میں تمام لوگوں کے پیچھے چلتا اور اُس کے ذمّے یہ کام ہوتا کہ آگے جاتے مسافروں سے اگر کوئی چیز گر گئی ہو جو کوئی شے پیچھے رہ گئی ہو تو وہ مسافر تمام...
  11. محمداحمد

    نظم ۔ بے حِسی ۔ محمد احمدؔ

    بے حسی ٹھیک ہے شہر میں قتل و غارت گری کی نئی لہر ہے پر نئی بات کیا یہ تو معمول ہے ٹھیک ہے کہ کئی بے گناہ آگ اور خون کے کھیل میں زندگی ہار کر جینے والوں کے بھی حوصلے لے گئے اور پسماندگاں دیکھتے رہ گئے یہ بھی معمول ہے شہر اب پھر سے مصروف و مشغول ہے ٹھیک ہے کہ ستم کالی آندھی کی...
Top