مرزا اسداللہ خاں غالب

  1. طارق شاہ

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب :::::بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے؟ ::::Assadullah KhaN Ghalib

    غزل مرزا اسداللہ خاں غا لؔب بہت سہی غمِ گیتی، شراب کم کیا ہے؟ غلامِ ساقیِ کوثر ہُوں، مجھ کو غم کیا ہے! تمھاری طرز و رَوِش جانتے ہیں ہم، کیا ہے رقیب پر ہے اگر لُطف، تو سِتم کیا ہے؟ کٹے، تو شب کہَیں؛ کاٹے، تو سانپ کہلاوے کوئی بتاؤ کہ، وہ زُلفِ خم بخم کیا ہے؟ لِکھا کرے کوئی، احکامِ طالعِ...
  2. طارق شاہ

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے ::::: Mirza Asadullah KhaN Ghalib

    غزلِ مرزا اسداللہ خاں غالب رونے سے اور عِشق میں بیباک ہوگئے دھوئے گئے ہم اِتنے، کہ بس پاک ہوگئے صرفِ بہائے مے ہُوئے آلاتِ میکشی ! تھے یہ ہی دو حِساب سو یُو ں پاک ہوگئے رُسوائے دہر گو ہُوئے آوار گی سے تم بارے طبیعتوں کے تو چالاک ہوگئے کہتا ہے کون نالۂ بُلبُل کو بے اثر پردے میں گُل کے،...
  3. طارق شاہ

    غالب دل ناداں تجھے ہُوا کیا ہے ( مرزا اسداللہ خاں غالب )

    غزل اسداللہ خاں غالب دلِ ناداں تُجھے ہُوا کیا ہے آخر اِس درد کی دوا کیا ہے ہم ہیں مُشتاق اور وہ بیزار یا الہٰی یہ ماجرا کیا ہے میں بھی منْہ میں زبان رکھتا ہوں کاش پُوچھو، کہ مُدّعا کیا ہے جب کہ تُجھ بِن نہیں کوئی موجُود پھر یہ ہنگامہ، اے خُدا کیا ہے یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں غمزہ...
  4. طارق شاہ

    غالب گر نہ اندوہِ شبِ فُرقت بیاں ہوجائیگا (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    غزل مرزا اسداللہ خاں غالب گر نہ اندوہِ شبِ فُرقت بیاں ہوجائیگا بے تکلّف داغِ مہہ، مُہرِ دَہاں ہوجائیگا زہرہ گر ایسا ہی شامِ ہجْرمیں ہوتا ہے آب پرتوِ مہتاب، سیلِ خانماں ہو جائیگا لے تو لُوں سوتے میں اُس کے پانْو کا بوسہ مگر ایسی باتوں سے وہ کافر بدگماں ہوجائیگا دل کو ہم صرفِ وفا سمجھے...
  5. طارق شاہ

    غالب یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا

    غزل مرزا اسداللہ خاں غالب یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا اگر اور جیتے رہتے، یہی انتظار ہوتا تِرے وعدے پر جِئے ہم، تو یہ جان، جُھوٹ جانا کہ خوشی سے مرنہ جاتے، اگراعتبار ہوتا تِری نازُکی سے جانا کہ بندھا تھا عہدِ بُودا کبھی تو نہ توڑ سکتا، اگراستوار ہوتا کوئی میرے دل سے پوچھے...
Top