نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    مبارکباد جاسمن آپا کو اردو محفل میں بتائے ہوئے دس سال مبارک ہوں

    السلام علیکم میری آپا تیری آپا سب کی آپا جاسمن آپا کو اردو محفل میں بتائے ہوئے دس سال مبارک ہوں - کبھی اوروں کی خوشی میں خوش، کبھی اوروں کے غم میں اداس ،غیر فعال لوگوں کو پکارتی ہوئی کہ فلاں حاضر ہوو و و ، ڈھمکاں حاضر ہو و و و -مجھ جیسے بدتمیزوں کو بڑوں کے ادب کا درس دیتی ہوئی،اپنی خوشیوں میں...
  2. یاسر شاہ

    ایک لائق خاتون( کا )بیش قیمت مضمون

    آدمی کو صرف چمچہ گیر ہونا چاہیے (ڈاکٹرشائستہ جبیں ) انسان جسم اور روح کا مجموعہ ہے، جس طرح جسم مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر بیمار ہو جاتا ہے، بالکل ویسے ہی روح کو بھی کئی قسم کی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ ہوتا ہے مثلاً غیبت، تکبر، بُغض، حرص، کینہ، حسد اور خوشامد وغیرہ۔ ان میں سے کوئی بھی...
  3. یاسر شاہ

    اقبال زمانہ

    زمانہ جو تھا نہیں ہے، جو ہے نہ ہو گا، یہی ہے اک حرفِ محرمانہ قریب تر ہے نُمود جس کی، اُسی کا مشتاق ہے زمانہ مِری صراحی سے قطرہ قطرہ نئے حوادث ٹپک رہے ہیں مَیں اپنی تسبیحِ روز و شب کا شُمار کرتا ہوں دانہ دانہ ہر ایک سے آشنا ہوں، لیکن جُدا جُدا رسم و راہ میری کسی کا راکب، کسی کا مَرکب، کسی کو...
  4. یاسر شاہ

    گیپ-gap(ایک مکالمہ )

    گیپ-gap (ایک مکالمہ ) وہ خلا ہے کہ سوچتا ہوں میں اس سے کیا گفتگو ہو خلوت میں جیم الف لڑکا :بابا جی غزہ یہودیوں نے برباد کر دیا - بابا :کیا ؟ ۔۔۔بیٹا !میں اونچا سنتا ہوں ،ذرا زور سے بولو !! لڑکا :بابا میں کہہ رہا ہوں غزہ کا آج کل برا حال ہے - بابا :غذا میں آج کل پرہیزی خوراک پہ گزارا ہے...
  5. یاسر شاہ

    آج کا قطعہ

    سبیلنا سبیلنا -الجہاد و الجہاد سرمایۂ حیات ہے ہونٹوں پہ تیرا نام پروانۂ نجات ہے دل میں تمھاری یاد عاشق بھی کیا وہ یاد پہ کر لے جو اکتفا ہے وصل کی سبیل مرا جذبۂ جہاد
  6. یاسر شاہ

    کج سانوں مرن دا شوق وی سی --تضمین

    کج سانوں مرن دا شوق وی سی (از زبان حال مقتول) کچھ اپنے دشمن ہم بھی تھے کچھ شہر میں اہلِ ستم بھی تھے کچھ سارے جہاں کا درد بھی تھا کچھ اپنے ہم کو غم بھی تھے کچھ ہم بھی تھے جوشیلے بہت کچھ ہوش جنھیں ہو کم بھی تھے کچھ ہم کو بھی تھا احساس بہت کچھ بے حس اہلِ حکم بھی تھے کچھ دنیا رہنے کی جا...
  7. یاسر شاہ

    کچھ تو کرنا چاہیے _______):):):

    __کچھ تو کرنا چاہیے __ مرتے ہیں اہلِ فلسطیں کچھ تو کرنا چاہیے ساتھ جینا چاہیے یا ساتھ مرنا چاہیے اس دلِ غافل کو صدمے اور کتنے چاہییں اور کتنا درد کو حد سے گزرنا چاہیے ہیں مسلمان ایک تن اور کٹ رہا ہے انگ انگ بے حسی ہے سوچنا بس پیٹ بھرنا چاہیے مجھ سے کہنے آئے شب نم دیدہ علم و آگہی ہم کو...
  8. یاسر شاہ

    میں تجھ کو ڈھونڈتا تھا افسوس تو نہ آیا == راز چاند پوری

    محترمی و مکرمی سرور صاحب سے درخواست کی تھی کہ اپنے والد گرامی راز چاند پوری کی نظم :میں تجھ کو ڈھونڈتا تھا افسوس تو نہ آیا: یہاں پیش کریں مگر انھوں نے ای میل کے ذریعے سے یہ معلومات دی کہ وہ سب کتابیں انڈیا کی ایک لائبریری کو وقف کر چکے ہیں لہٰذا یہ نظم ان کے پاس نہیں - انٹرنیٹ پہ ڈھونڈنے سے...
  9. یاسر شاہ

    اقتباسات خطبات حکیم الامّت (مولانا اشرف علی تھانویؒ )

    مرچوں کا فساد کم کھانے والا گناہوں سے بسہولت بچ سکتا ہے جیسے بڈھا زنا سے آسانی کے ساتھ بچ سکتا ہے - غور سے دیکھا جائے تو سب گناہ زیادہ کھانے ہی کی طرف لوٹتے ہیں -جیسے مولوی سالار بخش صاحب وعظ میں گناہوں کی فہرست گنوا کر فرمایا کرتے تھے کہ یہ سب فساد مرچوں کا ہے -ان کے نزدیک سب گناہ مرچوں ہی کی...
  10. یاسر شاہ

    غزل ::دل دیکھ رہے ہیں کبھی جاں دیکھ رہے ہیں ::

    السلام علیکم احباب کی خدمت میں ایک اور پرانی غزل پیش خدمت ہے ،بے لاگ و بے تکلف تبصرے کا انتظار رہے گا - غزل دل دیکھ رہے ہیں کبھی جاں دیکھ رہے ہیں اٹھتا ہے کہاں سے یہ دھواں دیکھ رہے ہیں اک روزنِ زنداں سے جہاں دیکھ رہے ہیں خود ہم ہیں کہاں اور کہاں دیکھ رہے ہیں رہ رہ کے ہمیں ڈھونڈ رہے...
  11. یاسر شاہ

    غزل ::کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے ::

    السلام علیکم تمام اہالیان محفل کی خدمات میں ایک غزل پیش خدمت ہے -آپ سب کی بے لاگ رائے کا انتظار رہے گا - یاسر غزل کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے رنگ جو چیری کے پیڑوں کا بادِ بہاری کرتی ہے خزاں کی رت میں ہو جاتا ہے حَسیں چناروں کا جو رنگ تیری جدائی یوں بھی ہماری خاطر داری...
  12. یاسر شاہ

    نظیر ہر آن ہنسی ہر آن خوشی ہر وقت امیری ہے بابا

    مستیِ عشق ہے چاہ فقط اک دلبر کی پھر اور کسی کی چاہ نہیں اک راہ اسی سے رکھتے ہیں پھر اور کسی سے راہ نہیں یاں جتنا رنج و تردد ہے ہم ایک سے بھی آگاہ نہیں کچھ مرنے کا سندیہ نہیں کچھ جینے کی پرواہ نہیں ہر آن ہنسی ہر آن خوشی ہر وقت امیری ہے بابا جب عاشق مست فقیر ہوئے پھر کیا دلگیری ہے بابا...
  13. یاسر شاہ

    نظیر ہشیار یار جانی یہ دشت ہے ٹھگوں کا

    مذمتِ اہلِ دنیا کیا کیا فریب کہیے دنیا کی فطرتوں کا مکر و دغا و دُزدی ہے کام اکثروں کا جب دوست مل کے لوٹیں اسباب مُشفِقوں کا پھر کس زباں سے شکوہ اب کیجے دشمنوں کا ہشیار یار جانی یہ دشت ہے ٹھگوں کا یاں ُٹک نگاہ چوکی اور مال دوستوں کا ___________ گر دِن کو ہے اُچَکّا تو چور رات میں ہے...
  14. یاسر شاہ

    اقتباسات صید الخاطر از امام ابن جوزی( اردو ترجمہ )

    کتاب کا نام : صید الخاطر (اردو ترجمہ :نفیس پھول ) مصنف : امام جمال الدین ابن الجوزیؒ (مترجم :مولانا عبد المجید انور ) موضوع کتاب :مجھے یہ ایک الله والے کی بیاض (ڈائری )لگتی ہے جس میں انھوں نے اپنے روز مرّہ کے منتشر و متفرق...
  15. یاسر شاہ

    مرے آس پاس تھے آپ بھی میں جہاں جہاں سے گزر گیا

    غزل مرے آس پاس تھے آپ بھی میں جہاں جہاں سے گزر گیا ابھی سوچتا ہوں کبھی کبھی میں کہاں کہاں سے گزر گیا کبھی واپسی میں جو دیر ہو مرے اہلِ خانہ کی خیر ہو میں تری طلب ترے شوق میں درِ آشیاں سے گزر گیا ابھی دل ہیں زخم سے بے خبر ذرا گفتگو کریں سوچ کر بات اک زباں سے ادا ہوئی تیر اک کماں سے گزر...
  16. یاسر شاہ

    توبہ و رجوع إلى الله پہ اشعار

    تر دامنی پہ شیخ ہماری نہ جائیو دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں درد
  17. یاسر شاہ

    عجیب طرح کا اک پیچ گفتگو میں ہے---سید سلیمان ندوی

    غزل عجیب طرح کا اک پیچ گفتگو میں ہے وگرنہ "میں" میں وہی بات ہے جو "تو" میں ہے ہے کائنات کا ہر ایک ذرہ گردش میں پتہ جو مل نہ سکا تیری جستجو میں ہے خطابِ غیر میں گو لاکھ احترام رہے مگر وہ لطف کہاں ہے جو لفظ تو میں ہے دہن میں تیغ کے اب بھی ہے تشنگی باقی عجیب لذّتِ پنہاں مر ے لہو میں ہے...
  18. یاسر شاہ

    ہم بھی عجیب لوگ ہیں---غزل

    غزل ہم بھی عجیب لوگ ہیں دار البقا سے تنگ دار الفنا میں لڑتے ہیں اپنی بقا کی جنگ علم اک حجاب ہے جو ہو سودائے نام و ننگ بے نام و ننگ ہو گئے اچھے رہے ملنگ ہر شخص اپنے رنگ میں رنگنے لگا ہمیں شاید چڑھا نہیں ابھی ہم پر خدا کا رنگ مرنے کی آرزو ہو مگر آرزو تو ہو وہ آدمی ہے مردہ کہ جس میں نہ ہو امنگ...
  19. یاسر شاہ

    جو بھی ہم ہیں جیسے بھی ہیں ویسا ہم کو دکھنا ہے--غزل

    غزل بات ہمیں وہ کہنی ہے اور شعر ہمیں یوں لکھنا ہے جو بھی ہم ہیں جیسے بھی ہیں ویسا ہم کو دِکھنا ہے شعر ہے کیا بازارِ جہاں میں شاعر کو ہی بِکنا ہے ایک ہی فن کی قدر یہاں ہے اور وہ اچھا دِکھنا ہے لوگ پکاریں حضرت جی اب باغِ نبی ہے چہرے پر (صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ریش نہ تھی تو سب کہتے...
  20. یاسر شاہ

    رمزِ اَخلاق

    رمزِ اَخلاق خُلق نہیں جو خدا کے لیے وہ کچھ بھی نہیں فنکاری ہے باتیں بنانا اور مسکانا رسم ہے، ظاہرداری ہے دو لفظی بھی ان کے ہاں کی ساری کتب پر بھاری ہے جب سے پڑھا "وَلِرَبِّكَ فَاصْبِر" صبر میں کیف سا طاری ہے بچ کے وبا سے بھی مرنا تو ہے اس کی بھی کچھ تیّاری ہے جلنا بھی تو سیَد صاحب اک مہلک...
Top