مزے کی بات یہ ہے کہ مجھے گرہ لگانے کے لئے اس شعر کا پہلا مصرع یاد کرنا پڑا،
"سرہانے میر کے آہستہ بولو"
پہلے مصرعے کو ہی ذہن میں رکھ کر میں نے گرہ لگائی ورنہ دورا مصرعہ تو میرے بھی قابو میں نہیں آرہا تھا :)
یوں لگتا ہے کہ منصوبہ سازوں کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ نواز لندن سے واپس آکر جیل جانے کا رسک لے گا، مگر نواز کی لندن سے واپسی نے منصوبہ سازوں کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ۔
تو آپ کے خیال میں نواز نے سزا بھگت لی ہے یا توبہ کر لی ہے؟
ویسے آخری خبریں آنے تک نواز کا یہ کہنا تھا کہ اس نے تو گناہ کیا ہی نہیں تھا تو کیسی سزا اور کیسی توبہ؟
اس بات پر دوستانہ اور پر مزاح کی ریٹنگ ۔
آپ مدیرہ بن گئی ہیں پھر بھی آپ کو نہیں پتہ کہ میں کہاں غائب تھا؟
ہاں یاد آیا آپ نئی نئی مدیرہ بنی ہیں :) اچھا تو پرانے مدیروں سے پوچھ لیں کہ میں کہاں غائب تھا :)
تبدیلی ریاستی نظام بدلنے سے آئے گی، جب ریاستی نظام بدلے گا تو عوامی رویہ بھی خوبخود بدل جائے گا۔ سول یا فوجی حکومتیں بدلنے سے مجموعی فرق ہمیشہ انیس بیس کا ہی رہے گا۔