نتائج تلاش

  1. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    سیرت فرزند ہا از امہات جوہر صدق و صفا از امہات
  2. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    ارمغان حجاز بدن واماندہ و جانم در تک و پوست سوی شہری کہ بطحا در رہ اوست تو باش اینجا و با خاصان بیامیز کہ من دارم ہوای منزل دوست میرا جسم لاغر ہے مگرجاں سر مست و بیدارہے کیونکہ میری منزل وہ شہر ہے جسکے راستے میں خانہ کعبہ آتاہے تو یہاں رہ اور خاصوں کی صحبت کا لطف اٹھا کہ میں تو یار کے در کی...
  3. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    پريشاں کاروبار آشنائي پريشاں تر مري رنگيں نوائي کبھي ميں ڈھونڈتا ہوں لذت وصل خوش آتا ہے کبھي سوز جدائي
  4. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    علم و عشق شرع محبت مںح ہے عشرت منزل حرام شورش طوفاں حلال، لذت ساحل حرام عشق پہ بجلی حلال، عشق پہ حاصل حرام علم ہے ابن الکتاب، عشق ہے ام الکتاب!
  5. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    رباعی خرد کي تنگ داماني سے فرياد تجلي کي فراواني سے فرياد گوارا ہے اسے نظارئہ غير نگہ کي نا مسلماني سے فرياد ارمغان حجاز
  6. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    پريشاں کاروبار آشنائي پريشاں تر مري رنگيں نوائي! کبھي ميں ڈھونڈتا ہوں لذت وصل خوش آتا ہے کبھي سوز جدائي!
  7. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    علامہ اقبال نے ایک موقع پر فرمایا جب میں سیالکوٹ میں پڑھتا تھا تو صبح اُٹھ کر روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کرتا تھا۔ والد مرحوم درود شریف اور وظائف سے فرصت پا کر آتے اور مجھے دیکھ کر گذر جاتے۔ ایک روز صبح کو میرے پاس سے گذرے تو مسکرا کر فرمایا کہ کبھی فرصت ملی تو میں تم کو ایک بات بتاؤں گا۔ میں...
  8. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    جاوید نامہ گمان مبر کہ ہمین خاکدان نشیمن ماست کہ ہر ستارہ جہان است یا جہان بود است منظوم ترجمہ نہ کر گماں کہ یہی خاکداں ہےاپنا جہاں ہے ہرستارہ جہاں، یا کبھی جہاں تھے سبھی
  9. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    اقتباس از "حکمت خیرکثیر است " ۔ (جاوید نامہ)۔ دین حق از کافری رسوا تر است زانکہ ملا مؤمن کافر گر است کم نگاہ و کور ذوق و ہرزہ گرد ملت از قال و اقولش فرد فرد مکتب و ملا و اسرارِ کتاب کورِ مادر زاد و نورِ آفتاب دین کافر فکر و تدبیر و جہاد دین ملا فی سبیل اللہ فساد آج دینِ حق کفارکے دین سے...
  10. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    گماں مبر کہ بپایاں رسید کارِ مغاں ہزار بادۂ نا خوردہ در رگِ تاک است ترجمہ: یہ گماں نہ کر کے کار مغاں ختم ہو چکا ہے ابھی ہزاروں نہ پی گئیں شرابیں انگور کی بیل میں ہیں
  11. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    اسرار خودی نغمہ ام ، از زخمہ بی پرواستم من نوای شاعر فرداستم ای بسا شاعر کہ بعد از مرگ زاد چشم خود بر بست و چشم ما گشاد میں وہ نغمہ ہوں جسے مضراب کی ضرورت نہیں میں زمانہ مستقبل کا شاعر ہوں اکثر شاعر ایسے ہوتے ہیں کہ انہیں مرنے کے بعد زندگی نصیب ہوتی ہے وہ اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں لیکن...
  12. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    ترا انديشہ افلاکي نہيں ہے تري پرواز لولاکي نہيں ہے يہ مانا اصل شاہيني ہے تيري تري آنکھوں ميں بے باکي نہيں ہے
  13. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    تصویر درد نہیں منت کش تاب شنیدن داستاں میری خموشی گفتگو ہے بے زبانی ہے زباں میری یہ دستور زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری اٹھائے کچھ ورق لالے نے ، کچھ نرگس نے ، کچھ گل نے چمن میں ہر طرف بکھری ہوئی ہے داستاں میری اڑالی قمریوں نے ، طوطیوں نے ، عندلبوں نے...
  14. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    جہان از عشق و عشق از سینہ تست سرورش از می دیرینۂ تست  جز این چیزی نمیدانم ز جبریل کہ او یک جوہر از آئینۂ  تست جہان عشق سے ہے اور عشق کی دولت آپ کے سینے سے حاصل ہوتی ہے اور اس عشق میں سرور آپ ہی کی پرانی شراب سے ہے مجھے جبرئیل کے بارے میں اس کے سوا کچھ نہیں معلوم کہ وہ بھی آئینہ ء...
  15. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    ترے دريا ميں طوفاں کيوں نہيں ہے ترے دريا ميں طوفاں کيوں نہيں ہے خودي تيري مسلماں کيوں نہيں ہے عبث ہے شکوئہ تقدير يزداں تو خود تقدير يزداں کيوں نہيں ہے؟ ارمغان حجاز
  16. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    س۔۔۔رود رفتہ باز آی۔۔۔۔د ک۔۔۔ہ ن۔۔۔ای۔۔د نس۔۔۔۔یمے از حج۔۔۔۔از آید کہ ن۔۔۔۔اید س۔ر آم۔د روز گارے ای۔۔ن فق۔۔۔ی۔۔۔رے دگ۔۔۔ر دانائے راز آی۔۔۔۔۔۔د ک۔ہ ن۔۔۔۔۔۔اید گذرا ہوا سرود دوبارہ آتا ہے یا نہیں حجاز سے نسیم دوبارہ آتی ہے یا نہیں اس فقیر کی زندگی کا آخری وقت آن پہنچا کوئی دوسرا دانائے...
  17. توصیف امین

    مثنوی "پس چہ بائد کرد ای اقوامِ شرق" ۔ فارسی مع اردو ترجمہ

    مثنوی پس چہ باید کرد کی تمہید کے پہلے بند کے چند اشعار پیش خدمت ہیں انشااللہ کل اس سے اگلے اشعار پوسٹ کروں گا۔ اس مثنوی کی تمہید میں علامہ صاحب نے مولانا روم کی ذات کی تعریف کرتے ہوئے کی ہے اور کہا ہے کہ میرے کلام میں جو ولولہ اور تڑپ ہے یہ مولانا رومی ہی کے کلام کی دین ہے۔ تمہید پہلا بند...
  18. توصیف امین

    مثنوی "پس چہ بائد کرد ای اقوامِ شرق" ۔ فارسی مع اردو ترجمہ

    مثنوی پس چہ باد کرد ای اقوام شرق (پس کیا کیا جائے اے اقوام شرق ) علامہ صاحب کے فارسی کلام میں حجم کے لحاظ سے سب سے چھوٹی کتاب ہے۔ اس میں علامہ صاحب نے اقوام مشرق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے حالات میں جو امت مسلمہ کو مسائل ہیں انکا حل کیا ہو سکتا ہے۔ اگر غور سے دیکھا جائے تو ۷۰ سال گزرنے...
  19. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    از غم پنہان نگفتن مشکل است بادہ در مینا نہفتن مشکل است رموز بیخودی اپنے پوشیدہ غم کے بارے میں کچھ عرض نہ کرنا مشکل امر ہے شراب کو صراحی میں چھپا کے رکھنا مشکل ہے
  20. توصیف امین

    اقبالیات ۔ تصاویری شکل میں

    نالہ ئی مانند نی سامان من آن چراغ خانۂ ویران من رموز بیخودی بانسری کی طرح ایک نالہ ہی میرا سازوسامان ہے اور وہی نالہ میرے ویران گھر کا چراغ ہے
Top