نتائج تلاش

  1. ارتضی عافی

    برائے اصلاح

    ایک شعر ( 1) اہل قریہ اہل عرفاں خار نے ہم پھول ہیں ہم ہی پاگل اور ہم ہی نوکرِ بہلول ہیں فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن کیا چھ مصرعوں پر مشتمل اشعار کو غزل کہہ سکتے ہیں اور غزل اور مسلسل غزل میں فرق کیا ہے کیا مسلسل غزل کو نظم بھی کہتے ہیں؟؟؟ اپنی انا کو چھوڑ کے اس گھر میں باز آ میں جانتا...
  2. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    مے کدے میں آنے کا ہم حساب رکھتے ہیں تیری خاطر اپنے ساتھ ہم گلاب رکھتے ہیں شیخ سو سوالیں پوچھے کہ پیتے ہیں کیوں مے ہم صنم سوالوں کے بھی جواب رکھتے ہیں میری جان رندوں سے جب ملے تو رہنا رند ایسے لوگ اپنے رو پر نقاب رکھتے ہیں چاہتے نہیں ہیں ہم کوئی ہم کو بھی چاہے اس وجہ سے اپنا خو ہم خراب...
  3. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    بھوکی ہے یا خدا میری بھی بیٹیاں عشق کا درد کا غم کی یہ تلخیاں چار دن زندگی میں نئی سختیاں جو بھی دے گا تو مولا مجھے ہے قبول بھوک بھی تشنگی اور پریشانیاں یہ جہاں تیرا ہے یہ زمیں تیری ہے یہ گلستان میں بے زباں تتلیاں میں کھڑا ہوں ترے سامنے خالی ہاتھ اے خدا سن مری یہ پریشانیاں دیکھ حالات...
  4. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    اسلام و علیکم استادان گل با امید دیراں بعد حاضرم اس عشق کوکبھی بھی تو ارماں نہ کرنا یار اے فاعلن مجھے تو پشیماں نہ کرنا یار اس عشق کے وجود سے ہم آج خوش ہے اے دوست تم اسے کبھی ویراں نہ کرنا یار یہ لوگ عشق میں مجھے کافر بھی کہتے ہیں تم مجھ کو دل دے کے یوں مسلماں نہ کرنا یار ہر وقت مجھ کو...
  5. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    اپنی منزل کی جانب آ رہا ہے وہ گل اس دل کی جانب آ رہا ہے میں ڈرتا ہوں وہ راہ میں غرق نہ ہو وہ گل ساحل کی جانب آ رہا ہے ہزج مثمّن اخرم اخرب مجبوب(رباعی) مفعولن مفعولن مفعول فَعَل مجھے تو اتنا بھی حق نہیں جانی کہ تیرے ساتھ میں عید مناؤں طویل مثمن سالم مفاعیلن فعولن مفاعیلن جسے کبھی نہ مل سکی...
  6. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    تمام استادوں سے اصلاح کی گزارش ہے مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن زمانے میں اگر تم میرا سورچ بن ہی جاتا تو تمھارے دیکھنے والے قسم سے ہوتا یو اندھی مجھے آغاز کرنا ہے تمھارے بن نئی دنیا مجھے یو چھوڑ کر تنہا کہاں کو تم چلی گڑیا مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن تجھے ہر شخص دیکھا کرتے ہیں جانی میں...
  7. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    سکوں قلبم ای مادر نور چشمانم کجایی ز ہجرِ تو از تنہائی بہ نالانم کجایی ز دستِ بے کسی امروز در غم مبتلایم ای مادر غمگسارم من پریشانم کجایی مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن @ الف عین محمد ریحان قریشی محمد وارث سر برای اصلاح است
  8. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    عزت ہماری قوم میں عزت نہیں رہی گالی یہاں رہی تو محبت نہیں رہی خالق کو کوئی گالی دے تو کوئی آغا کو اب دونوں کے یہاں پہ تو عزت نہیں رہی ان دو کو اپنے قوم سے ہی ہار جانا ہے اب غیر کو تو فکر ضرورت نہیں رہی عزت تو رہبروں کی یہاں کرتے ہم نہیں افسوس ہم کو ان سے محبت نہیں رہی بے غیرتی سے...
  9. ارتضی عافی

    زبان اردو سے سوال

    السلام و علیکم آپ تمام احباب سے گزارش ہے ہمیں سمجھا دیں کہ تمھاری تمھارا تمھارے میں کیا فرق ہیں اور اسی طرح تیرا تیری تیرے تھا تھی تھے تھیں اور اسی طرح سے آپ تم تجھ آپ سے بات کرتا ہوں تم سے بات کرتا ہوں تجھ سے بات کرتا ہوں اسی طرح کے کا کی کے اس بارے میں کوئی تفصیل سے اگر سمجھا دیں اور ان کے...
  10. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    شل ہوا ہوں تمھارے عشق سے ہمدم میں پاگل تو ہوا ہوں تمھارے عشق میں ہمدم میں سالوں جل گیا ہوں تمھاری دوری سے میں اور تمھاری بے رخی سے تمھاری فکر کر کے آخری میں شل ہوا ہوں مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن میں برا ہوں یا اچھا مجھ کو عذاب میں رہنے دو وہ بری ہے یا اچھی اس کو حجاب میں رہنے دو...
  11. ارتضی عافی

    برائے اصلاح

    الف عین محمد ریحان قریشی سر برای اصلاح ہاں رشتے توڑ دیتے ہیں نیا اک موڈ لیتے ہیں کسی سے کرنا تم رشتہ کسی سے ہم بھی کرتے ہیں مفاعیلن مفاعیلن
  12. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    محمد ریحان قریشی الف عین استادان محترم بے مقصد سا زندگی تھا بے مقصد ہی ختم ہوا فعلن فعلن فعل فعل بہت مغرور لگتی ہو خدا تم کو ہدایت دیں مفاعیلن مفاعیلن
  13. ارتضی عافی

    برائے اصلاح

    زباں پر نام تیری ہے دعا میں نام تیرا ہے دعا کرنا تری خاطر ابھی یہ کام میرا ہے خدا رکھے ہمیں خوش بخت یہ میری دعا ہے جان تو گڑیا جاں مری ہے اور عافی نام میرا ہے مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن محمد ریحان قریشی سر برای اصلاح مذکر و مونث کی بھی اصلاح چاہیے تا کہ میں اس چیز کو مزید سمجھ لوں...
  14. ارتضی عافی

    برائے اصلاح

    ساری دنیا سےبیگانہ ہوگیا ہوں میری گڑیا میں دیوانہ ہوگیا ہوں فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن بد گمانی کا بہانہ کر کے تم نے کیا کیا خود کو بھی بیگانہ کی مجھ کو بھی بیگانہ کیا فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن محمد ریحان قریشی سر جی برای اصلاح
  15. ارتضی عافی

    برائے اصلاح

    تمھیں عزیز ہیں حرام کی محبتیں ہمیں عزیز ہیں حلال کی محبتیں عطا کر میری گڑیا کو یا رب آسودگی بھی وہی میرا سکوں ہے اور میری زندگی بھی محمد ریحان قریشی سر برای مہربانی اصلاح ضرورت است
  16. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    الف عین محمد ریحان قریشی استادان محترم برای اصلاح تجھے چاہ کر جو لوگ تیرے قریب ہے خدایا میں نے دیکھا وہ اکثر غریب ہے فعولن مفاعیلن فعولن مفاعلن جو درد جون کے شعروں میں بیاں ہے یاروں وہ درد عاشقی ہے ناگفتنی ہے یاروں مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
  17. ارتضی عافی

    برائے اصلاح

    الف عین اسلام و علیکم استاد صاحبان اصلاح درکار است مزکر و مونث کی بھی نشاندہی چاہیے تمھاری ہی محبت ہماری ہی عبادت ہے تمھاری ہی محبت سے ہم کو بھی محبت ہے تمھیں حاصل ہی کرنا تمھیں کو زیست میں رکھنا ہمارا تو مقدر ہےہم کو تم ضرورت ہے تمھارے ساتھ جینے میں مرنے میں سعادت ہے ہمارے اس عقیدے میں...
  18. ارتضی عافی

    برای اصلاح غزل

    @ الف عین سید عاطف علی راحیل فاروق اسلام استادان محترم کافی دیر کے بعد ایک چھوٹا سے غزل لکھ پایا ہوں تم سے گزارش ہے ایک نظر اصلاح تو کریں وقت بے وقت بے قراری ہے ہم پہ آفت خدا کی طاری ہے کوئی جانی نہ غمگساری ہے زندگی بن تمھارے جاری ہے تم نہیں نہ تمھارا رشتہ ہے جانے کیوں ہم کو انتطاری ہے...
  19. ارتضی عافی

    برای اصلاح

    تم ہی بس میرا جہاں ہے فاعلن اور میں تیرا جہاں ہوں فاعلن تم ہی بس میرا گماں ہے فاعلن اور میں تیرا گماں ہوں فاعلن اور باہم گر رہے ہم فاعلن تو زمین و آسماں ہوں فاعلن الف عین سر سلام کیا یہ اشعار درست ہے اور فاعلن کشی کی نام ہے ۔
  20. ارتضی عافی

    براے اصلاح

    اسلام و علیکم استاد صاحبان با امید خوش ہونگے آپ سب اس بحر کے بارے میں معلومات درکار ہیں فاعلاتن مفاعلن فعلن 2212 2121 22 فاعلاتن مفاعلن فعلن 2212 2121 211 فاعلاتن مفاعلن فعلن 2212 2121 122 فعلاتن مفاعلن فعلن 2211 2121 22 فعلاتن مفاعلن فعلن 2211 2121 211 فعلاتن مفاعلن فعلن 2211 2121...
Top