غزہ!
پھولوں کے چہرے ۔۔۔زخم خوردہ ہیں
جلے کٹے ہیں، پھٹے پڑے ہیں
کتنے ہی بچے ۔۔۔سسک رہے ہیں
کتنے ہی بچے۔۔۔مر چکے ہیں!
بکھرے ملبےپہ ماتم کناں افسردہ اور لاچار بوڑھے
جواں بیٹوں کی لاشیں اٹھانے سے قاصر
نا امید اور منتظر ہیں
کہ ۔۔۔شاید کوئی جوان آجائے
جنازے اٹھیں ،انھیں دفنایا جائے
بوڑھی...