نہ تو مجنوں ، نہ میرا نام لیلی ہے

سنا ہے میرے پیچھے خوب رویا ہے
تعجب ہے مگر پھر بھی وہ زندہ ہے

یہ پنچھی میٹھا کیسے بول لیتا ہے
مجھے شک ہے ترے گاؤں سے آیا ہے

تجھے میں آج کل پہچان لیتی ہوں
سر آئینہ تو ہے , عکس میرا ہے

نہ گھبراؤ , نہیں مشہور ہوتے ہم
نہ تو مجنوں نہ میرا نام لیلی ہے

تجھے میں کج ادا سمجھوں یا پھر انجان
یہ انداز تغافل بھی معما ہے

قمر کو چاہیے کچھ دیر رک جائے
ندی میں عکس کوئی اور ابھرا ہے

مقفل کر دیے جائیں گے دروازے
مگر جو نفس پر تقوی کا پہرہ ہے

محبت اس کی جیسے کوئی بدلہ تھی
وہ اک دو دن میں کچھ ایسے ہی بدلا ہے

ارے بھئی واہ ! کس نے یاد فرمایا ؟
کبوتر میری چھت پر آ کے بیٹھا ہے

وفا ہو جیسے اس کے جینز میں شامل
خدا جانے وہ لڑکا کس کا بیٹا ہے

رقابت کی تو اک دوجے کو جھیلو اب
ذرا معلوم تو ہو کون اچھا ہے

عناصر عشق کے بھی چار ہیں لیکن
ابلتا آب ہے اور شعلہ ٹھنڈا ہے ۔
 
سنا ہے میرے پیچھے خوب رویا ہے
تعجب ہے مگر پھر بھی وہ زندہ ہے

یہ پنچھی میٹھا کیسے بول لیتا ہے
مجھے شک ہے ترے گاؤں سے آیا ہے

تجھے میں آج کل پہچان لیتی ہوں
سر آئینہ تو ہے , عکس میرا ہے

نہ گھبراؤ , نہیں مشہور ہوتے ہم
نہ تو مجنوں نہ میرا نام لیلی ہے

تجھے میں کج ادا سمجھوں یا پھر انجان
یہ انداز تغافل بھی معما ہے

قمر کو چاہیے کچھ دیر رک جائے
ندی میں عکس کوئی اور ابھرا ہے

محبت اس کی جیسے کوئی بدلہ تھی
وہ اک دو دن میں کچھ ایسے ہی بدلا ہے

ارے بھئی واہ ! کس نے یاد فرمایا ؟
کبوتر میری چھت پر آ کے بیٹھا ہے

وفا ہو جیسے اس کے جینز میں شامل
خدا جانے وہ لڑکا کس کا بیٹا ہے

رقابت کی تو اک دوجے کو جھیلو اب
ذرا معلوم تو ہو کون اچھا ہے

۔
اوریجنل شاعرہ ۔ بہت خوبصورت
 

عاطف ملک

محفلین
سنا ہے میرے پیچھے خوب رویا ہے
تعجب ہے مگر پھر بھی وہ زندہ ہے

یہ پنچھی میٹھا کیسے بول لیتا ہے
مجھے شک ہے ترے گاؤں سے آیا ہے

تجھے میں آج کل پہچان لیتی ہوں
سر آئینہ تو ہے , عکس میرا ہے

نہ گھبراؤ , نہیں مشہور ہوتے ہم
نہ تو مجنوں نہ میرا نام لیلی ہے

تجھے میں کج ادا سمجھوں یا پھر انجان
یہ انداز تغافل بھی معما ہے

قمر کو چاہیے کچھ دیر رک جائے
ندی میں عکس کوئی اور ابھرا ہے

مقفل کر دیے جائیں گے دروازے
مگر جو نفس پر تقوی کا پہرہ ہے

محبت اس کی جیسے کوئی بدلہ تھی
وہ اک دو دن میں کچھ ایسے ہی بدلا ہے

ارے بھئی واہ ! کس نے یاد فرمایا ؟
کبوتر میری چھت پر آ کے بیٹھا ہے

وفا ہو جیسے اس کے جینز میں شامل
خدا جانے وہ لڑکا کس کا بیٹا ہے

رقابت کی تو اک دوجے کو جھیلو اب
ذرا معلوم تو ہو کون اچھا ہے

عناصر عشق کے بھی چار ہیں لیکن
ابلتا آب ہے اور شعلہ ٹھنڈا ہے ۔

غزل لکھی ہے ایسی آپ نے نوشی
کہ اس پر داد دینا فرض بنتا ہے :)
 
Top