سگریٹ

وہ کہتی تھی اگر تم نے
کبھی سگریٹ جلائی تو،
بس اتنا یاد رکھنا تم
وہ سگریٹ نہیں ہوگی،
تم میرا دل جلاؤ گے،،
اگر تم دل جلاؤ گے
میں تم کو بھول جاؤنگی،،
مگر۔۔۔!
نہ سگریٹ جلائی ہے
نہ ہی دل جلایا ہے،،
اُن کی چاہت میں ہم نے
اپنا آپ گنوایا ہے،،
اب ماہ و سال بیتے ہیں،
وہ ہم کو بھول بیٹھے ہیں،،
کوئی اُن سے یہ پوچھے
اب سگریٹ کی اجازت ہے؟؟
یا یونہی منتظر بیٹھوں
میں کب تک منتظر بیٹھوں؟؟
ازقلم: محمد اطہر طاہر
 
Top