جہاں دو دل ملیں اختر مہکتا ہے چمن سارا
مگر ایک اوربھی خوشبو اسی خوشبو میں ہوتی ہے
ہمارے ہونٹ آپس میں بھلے کوئی زباں بولیں
دلوں کی گفتگو لیکن فقظ اردو میں ہوتی ہے

جنید اختر

 

جاسمن

لائبریرین
اردو زباں
یہ کیسا عشق ہے اردو زباں کا،
مزا گھلتا ہے لفظوں کا زباں پر
کہ جیسے پان میں مہنگا قمام گھلتا ہے
یہ کیسا عشق ہے اردو زباں کا۔۔۔۔
نشہ آتا ہے اردو بولنے میں
گلوری کی طرح ہیں منہ لگی سب اصطلاحیں
لطف دیتی ہے، حلق چھوتی ہے اردو تو، حلق سے جیسے مے کا گھونٹ اترتا ہے
بڑی ارسٹوکریسی ہے زباں میں
فقیری میں نوابی کا مزا دیتی ہے اردو
اگرچہ معنی کم ہوتے ہے اردو میں
الفاظ کی افراط ہوتی ہے
مگر پھر بھی، بلند آواز پڑھیے تو بہت ہی معتبر لگتی ہیں باتیں
کہیں کچھ دور سے کانوں میں پڑتی ہے اگر اردو
تو لگتا ہے کہ دن جاڑوں کے ہیں کھڑکی کھلی ہے، دھوپ اندر آ رہی ہے
عجب ہے یہ زباں، اردو
کبھی کہیں سفر کرتے اگر کوئی مسافر شعر پڑھ دے میرؔ، غالبؔ کا
وہ چاہے اجنبی ہو، یہی لگتا ہے وہ میرے وطن کا ہے
بڑی شائستہ لہجے میں کسی سے اردو سن کر
کیا نہیں لگتا کہ ایک تہذیب کی آواز ہے, اردو

گلزار
 

سعادت

تکنیکی معاون
ایسے اشعار پیش کریں جن میں لفظ ”اردو“ استعمال ہوا ہو۔ خواہ وہ اشعار اردویا فارسی کے ہوں یا کسی اور زبان کے۔
منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے انگریزی۔ :) شیلجا پٹیل کی کتاب،Migritude، سے:

Listen:
my father speaks Urdu,
language of dancing peacocks,
rosewater fountains —
even its curses are beautiful.
He speaks Hindi,
suave and melodic,
earthy Punjabi,
salty rich as saag paneer,
coastal Swahili laced with Arabic.
He speaks Gujarati,
solid ancestral pride.

Five languages,
five different worlds.
Yet English
shrinks
him
down
before white men
who think their flat, cold spiky words
make the only reality.
 

فہد اشرف

محفلین
چار صدیاں پہلے آیا اک انوکھا انقلاب
محفلِ فطرت میں اک ہنگامہ ہر سو ہو گیا
چاندنی، شبنم، شفق، نکہت، تجلی، کہکشاں
جب ہوئے یکجا تو ان کا نام اردو ہو گیا

لتا حیا
 

atta

محفلین
موج کوثر کی طرح نرم و رواِں ہے اردو
طبع دشمن پہ مگر پھر بھی گراں ہے اردو
 
اردو کے ساتھ ساتھ ریختہ والے اشعار دیکھے تو ایک میری طرف سے بھی

ریختہ کاہے کو تھا اس رتبۂ اعلیٰ میں میرؔ
جو زمیں نکلی، اسے تا آسماں میں لے گیا

میر تقی میرؔ
 

فہد اشرف

محفلین
اردو کے ساتھ
ساتھ ریختہ والے اشعار دیکھے تو ایک میری طرف سے بھی

ریختہ کاہے کو تھا اس رتبۂ اعلیٰ میں میرؔ
جو زمیں نکلی، اسے تا آسماں میں لے گیا

میر تقی میرؔ
ریختہ رتبے کو پہنچایا ہوا اس کا ہے
معتقد کون نہیں میرؔ کی استادی کا
 

راشد

محفلین
اردو زباں کا سورج کیسے غروب ہوگا
نعتِ نبی کی اس میں شامل جو روشنی ہے
اسد سنائی...


 

فہد اشرف

محفلین
لفظ"اردو" پر تو نہیں پر اردو پر مشتمل جوش ملیح آبادی کی ایک نظم۔

اردو زبان
ندی کا موڑ چشمہ شیریں کا زیروبم
چادر شب نجوم کی شبنم کا رخت نم
موتی کی آب، گل کی مہک، ماہ نو کا خم
ان سب کے امتزاج سے پیدا ہوئی ہے تو
کتنے حسیں افق سے ہویدا ہوئی ہے تو
لہجہ ملیح ہے کہ نمک خوار ہوں ترا
صحت زباں میں ہے کہ بیمار ہوں ترا
آزاد شعر ہوں کہ گرفتار ہوں ترا
تیرے کرم سے شعروسخن کا امام ہوں
شاہوں پہ خندہ زن ہوں کہ تیرا غلام ہوں
 

جاسمن

لائبریرین
بدن پر جینس اردو کی ، گلے میں ٹائی اردو کی
کہ ساری عمر کھائی ہے فقط بالائی اردو کی...
پروفیسر یہ اردو کے ، جو اردو سے کماتے ہیں
اسی پیسے سے بچوں کو یہ انگریزی سکھاتے ہیں
 

فہد اشرف

محفلین
ابھی نہ گلشن اردو کو بے چراغ کہو
کھلے ہوئے ہیں ابھی چند پھول شاخوں پر
راجندر ناتھ رہبر
 
Top