سائنس کا ایک اور ڈبل شاہ - آغا وقار نسخہ دوئم۔ حضرت پروفیسر اورنگزیب الحافی الباکستانی

کیا آپ اگر یہ خبر انگریزی میں پڑھتے تو جذبۂ حب الوطنی سے سرشار ہو کر یقین کر لیتے؟

  • جی، فورا۔ ایسی خبریں تاریکی میں روشنی کی کرن کی مانند لگتی ہیں۔

    Votes: 2 14.3%
  • جی نہیں، میں کاٹھ کا/کی الو نہیں ہوں۔

    Votes: 6 42.9%
  • تشکیک کے ساتھ قبول کرتا/کرتی، لیکن تحقیق کے بعد فراڈ کا یقین ہوجاتا۔

    Votes: 5 35.7%
  • لعنت بھیج کر اگنور کر دیتا/دیتی۔

    Votes: 1 7.1%

  • Total voters
    14

ہادیہ

محفلین
عارف کریم ایک معقول آدمی ہے. مرزائیت کی حمایت کے علاوہ مجموعی طور پر عقل مند بندہ ہے
"عقل مند":question:
تو میں نے کب کہا نہیں ہے "معقول آدمی"۔
میرا مطلب تھا وہ ہر لڑی میں پائے جاتے ہیں جہاں بحث زور و شور سے ہورہی ہو۔یہاں بھی کچھ ایسی ہی صورت حال تھی نا۔۔۔
 
ہو سکتا ہے
"عقل مند":question:
تو میں نے کب کہا نہیں ہے "معقول آدمی"۔
میرا مطلب تھا وہ ہر لڑی میں پائے جاتے ہیں جہاں بحث زور و شور سے ہورہی ہو۔یہاں بھی کچھ ایسی ہی صورت حال تھی نا۔۔۔
ہو سکتا ہے کہ اس کی گاڑی خراب ہو گئی ہو اور اس وجہ سے گاڑی کے انجن پر محفل تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہو اب ڈاک ٹر لحافی سے رابطہ کے لیے گھر کے قریبی درخت پر دستک دے رہا ہو تاکہ وہ کسی نظریہ تبرید حسیات کو تجربہ کرکے آفاقی قانون کی حیثیت سے متعارف کروا سکیں کہ گاڑی کے انجن سے انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے اسے حاملہ خرگوشنی کے ہمراہ زمین سے تیس ہزار فٹ بلندی پر لے جا کر خرگوشنی کی زبان کو اس انجن کی کرینک شافٹ پر بارہ بار ٹچ کروا کے اسکے پلگز پر مورس کوڈ میں لحافی سائنسدان کے کوڈ ڈالنے کے بعد جب زمین پر پھینکا جائے تو یہ ایک لاکھ پچاسی ہزار ٹیرا بائیٹ فی مائیکرو سیکنڈ کی رفتار سے آئی جائی ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا بھر کے سرورز سے فوری مرتبط ہو جائے گا اور اس کے بیس میٹر کے رداس میں موجود ہر شے زندہ یا مردہ انٹرنیٹ سے مرتبط ہو جائے گی. اس کی تصدیق ویٹرنیری ایسوسی ایشن آف ممباسا اور رویت ہلال کمیٹی چیچو کی ملیاں سے کروا کے تصویر اتار کر بھیج دی جائے گی
 

قیصرانی

لائبریرین
جہاں تک مجھے سمجھ آئی ہے، وہ یہ ہے کہ یہ تحقیق پیدائشی معذور بچوں کے بارے ہو رہی ہے کہ ان کو معذوری سے کیسے بچایا جائے۔ تاہم یہ متذکرہ بالا صاحب کی ویب سائٹ کو چھاننے سے پتہ چلی۔ تاہم ان کی تحقیق کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے، تعلق ہے بھی یا نہیں یا کہ کیسے، اس بارے تو شاید محقق بھی روشنی نہ ڈال سکیں
سائنسی طریقہ کار کے چند بنیادی مراحل ہیں:
۱۔ مسئلے کی شناخت کی جائے یا اس عمل کو بیان کیا جائے جس کی وضاحت کرنا مقصود ہے
۲۔ متعلقہ مسئلے کے حوالے سے مطلوبہ معلومات جمع کی جائیں۔ اسے مشاہدہ کرنا بھی کہتے ہیں
۳۔ اس کو حل کرنے کے لیے ایک ممکنہ وضاحت پیش کریں۔ یہ چیز مفروضہ کہلاتی ہے
۴۔ مفروضے کی تصدیق کے لیے نئے مشاہدہ جات کریں
۵۔ اگر نئے مشاہدے سے مفروضے کی تصدیق ہو تو اس مفروضے کو مزید امتحان کے لیے قبول کر لیں۔ اگر نئے مشاہدات مفروضے پر پورا نہیں اترتے تو اسے چھوڑ کر نئے مشاہدات کو ساتھ لے کر نکتہ نمبر ۳ سے دوبارہ شروع کریں

سائنسی تجربہ کے لیے ایک اور انتہائی اہم شرط یہ بھی ہوتی ہے کہ اسے کوئی بھی دوسرا سائنس دان تجربہ میں بیان کی گئی شرائط کے اندر رہتے ہوئے اسی طرح دہرا کر وہی نتائج لے سکے
اس طریقے پر متذکرہ بالا صاحب کی تحقیق مجھے پورا اترتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہی۔ اگر کسی رکن کو اس تجربے سے متعلق معلومات ہیں اور وہ ہمارے ساتھ شیئر کرنا چاہیں تو اس بارے مزید بات کر سکتے ہیں
 

ہادیہ

محفلین
ہو سکتا ہے

ہو سکتا ہے کہ اس کی گاڑی خراب ہو گئی ہو اور اس وجہ سے گاڑی کے انجن پر محفل تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہو اب ڈاک ٹر لحافی سے رابطہ کے لیے گھر کے قریبی درخت پر دستک دے رہا ہو تاکہ وہ کسی نظریہ تبرید حسیات کو تجربہ کرکے آفاقی قانون کی حیثیت سے متعارف کروا سکیں کہ گاڑی کے انجن سے انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے اسے حاملہ خرگوشنی کے ہمراہ زمین سے تیس ہزار فٹ بلندی پر لے جا کر خرگوشنی کی زبان کو اس انجن کی کرینک شافٹ پر بارہ بار ٹچ کروا کے اسکے پلگز پر مورس کوڈ میں لحافی سائنسدان کے کوڈ ڈالنے کے بعد جب زمین پر پھینکا جائے تو یہ ایک لاکھ پچاسی ہزار ٹیرا بائیٹ فی مائیکرو سیکنڈ کی رفتار سے آئی جائی ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا بھر کے سرورز سے فوری مرتبط ہو جائے گا اور اس کے بیس میٹر کے رداس میں موجود ہر شے زندہ یا مردہ انٹرنیٹ سے مرتبط ہو جائے گی. اس کی تصدیق ویٹرنیری ایسوسی ایشن آف ممباسا اور رویت ہلال کمیٹی چیچو کی ملیاں سے کروا کے تصویر اتار کر بھیج دی جائے گی
خدا کاخوف کریں یہ کیا لکھ دیا ہے آپ نے؟:confused::cautious:
دماغ سے بھی سو فٹ اوپر سے ہی گزر گیا ہے۔
arifkarim صاحب آؤ تسی ایتھے۔:oops:
 

سید ذیشان

محفلین
اسی دھاگے کو دیکھ کر ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہماری قوم کسی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتی، اور فوراً جیلس ہونے لگتی ہے۔

جن کو پروفیسر صاحب کی انگریزی سمجھ میں نہیں آتی ان کو تھیوری خاک سمجھ میں آئے گی؟ یہ معاملہ اب ان کے اور اللہ کے درمیان ہے، ہمیں اس معاملے میں لب کشائی نہیں کرنی چاہیے۔
 
بس جی بڑے لوگوں کی بڑی باتیں ہیں۔
ہم جیسے گنہگار لوگوں کو بڑے لوگوں پر طنز و طعن کرنے کاکوئی حق نہیں پہنچتا۔
آپ لوگ کیوں خواہ مخواہ کسی کی ریسرچ کا مذاق اڑا رہے ہیں جب آپ کو یہی نہیں معلوم کہ اس ریسرچ میں لکھا یا پیش کیا بات کی گئی ہے؟
گیارہ گیارہ بار استغفار کرکے گناہوں سے توبہ فرمائیں سب۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اسی دھاگے کو دیکھ کر ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہماری قوم کسی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتی، اور فوراً جیلس ہونے لگتی ہے۔

جن کو پروفیسر صاحب کی انگریزی سمجھ میں نہیں آتی ان کو تھیوری خاک سمجھ میں آئے گی؟ یہ معاملہ اب ان کے اور اللہ کے درمیان ہے، ہمیں اس معاملے میں لب کشائی نہیں کرنی چاہیے۔
آپ کا اشارہ شاید 4000 فٹ بلندی کی جانب ہے؟
 

numan

محفلین
B
اسی دھاگے کو دیکھ کر ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہماری قوم کسی کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتی، اور فوراً جیلس ہونے لگتی ہے۔

جن کو پروفیسر صاحب کی انگریزی سمجھ میں نہیں آتی ان کو تھیوری خاک سمجھ میں آئے گی؟ یہ معاملہ اب ان کے اور اللہ کے درمیان ہے، ہمیں اس معاملے میں لب کشائی نہیں کرنی چاہیے۔
بلکل ۔۔۔
 
اگر برا نہ مانیں تو بھائی آپ بھی اردو لغت استعمال کر لیں۔
بالکل
تمہیں مزاق اڈانے کے علاواہ بھی کچھ سکھایا گیا ہے کے نہیں۔۔نہ سائنس چھوڈتے ہونہ مزہب چھوڑتے ہو۔۔
مذااق، اڑانے، علاوہ، کہ، چھوڑتے، مذہب
ذرور بغورمطالعہ کریں۔۔ایک ایک لفظ کا جن کو سمجھ نہیں لگتی وہ ڈکشنری زرور استعمال کریں۔۔
ضرور، ضرور
 
Top