بچوں کی باتیں

ہمارا ایک کزن حروفِ تہجی سیکھ رہا تھا۔
اسے پڑھایا گیا:
لام سے لالٹین۔
میم سے مگ۔
نون سے نل۔
اور بھائی کی عظمت کو سلام کہ اس نے کبھی گوارا نہیں کیا کہ وہ پنجاب کی عظیم ثقافت کو جدید تعلیم پر قربان کر دے۔ ملاحظہ ہو:
لام بتی۔
میم کپ۔
نون ٹوٹی۔
 
بعض اوقات بچہ ہر طرف سے ایک ہی بات مختلف انداز سے سیکھتا ہے اور کنفیوز ہو کر رہ جاتا ہے۔
میری بیٹی نے کہیں سے جزاک اللہ سیکھا، کہیں سے شکریہ سیکھا اور کہیں سے تھینک یو۔ اب جب بھی کوئی اس کی خواہش کی تکمیل کرتا ہے تو جواب کچھ یوں ملتا ہے:
"تھینکو، چُکّیہ، جزاک اللہ"
 

یاز

محفلین
کافی پرانی بات ہے
میری خالہ کا بیٹا جو اس وقت بمشکل چار پانچ سال کا تھا۔ اس کو صبح صبح اپنی والدہ سے "کُٹ" پڑی، کہ گاؤں میں تربیتِ اطفال کا جزوِ لاینفک ہے۔ وہ روتے روتے نانی اماں کے گھر جا پہنچا۔ وہاں نانی اور دیگر خالاؤں نے پوچھا کہ کیا ہوا۔ اس پہ وہ نانی اماں کو کہنے لگا کہ
"آپ اپنی بیٹی کو جا کے لے آئیں۔ میرا اب اس کے ساتھ گزارا نہیں ہے۔"
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
بچے امّاں کی مصروفیت میں اُن سے ایک صفحہ پہ دستخط کرا کے لے گئے۔کچھ دیر بعد وہ آئے اور وہی صفحہ امّاں کے سامنے رکھا۔ اُس پہ لکھا تھا۔
"میں نے اپنے بچوں کو سو سو روپیہ ادا کرنا ہے۔"
نیچے امّاں کےدستخط تھے۔
 

جاسمن

لائبریرین
کچھ دن قبل محمد صاحب کچھ خفا تھے امّاں سے۔امّاں کے قریب لا کے ایک کاغذ رکھا۔اُوپر بڑا بڑا لکھا تھا۔
"صلح حدیبیہ"
نیچے چند شرائط تھیں۔
کچھ اس طرح کی کہ چونکہ آپ نے ہمارا کمپیوٹر بند کر دیا ہے،ٹی وی بھی کم کر دیا ہے تو اب ہماری یہ باتیں مانیں۔
@جیب خرچ بڑھائیں۔
ہر ہفتہ ہمیں بچوں کی دو عد موویز ڈاؤن لوڈ کر کے دیں۔
لائبریری سے کتابیں ایشو کرا کے دیں۔
کسی جگہ کی سیر کرائیں مہینے میں ایک یا دو دفعہ۔۔۔وغیرہ وغیرہ
حالانکہ یہ سب کام امّاں جان بغیر اِس "صلح حدیبیہ کی شرائظ" کے بھی کرتی رہتی ہیں۔
 

یوسف سلطان

محفلین
میرے چھوٹے بھائی کو چھوٹے ہوتے گُڈی "پتنگ بازی" چڑھانے کا بہت شوق تھا اوروہ "ک "اور "گ "کو "ت"کی آواز میں بولتا تھا ۔
ماں جی (میری والدہ) بتاتی ہیں کہ ایک دفعہ اس نے پتنگ خریدی اور (اس میں "تلاویں"ڈالنی نہیں آتی تھی ) اور تایا ابو کے پاس جا کر کہنے لگا
"ابو جی تُتی میں تلاویں ڈال دو"
تایا ابو نے دو تین بار پوچھا کیا کہہ رہے ہو لیکن پھر بھی سمجھ نہیں آئی تو انہوں نے ماں جی کو آواز دے کر بلایااور کہا کہ
"ایہہ تیرا پتر کی پیا کہندا اےبار بار "تتی میں تلاویں ڈال دو" مینوں نہیں سمجھ پئی آندی ایہدی"
تو ماں جی نے چھوٹے بھائی سے پوچھا کیا بات ہے تو کہتا ہے،
ماما تنتہ (گھنٹہ) ہو تیا(گیا) ابو جی تو تہہ رہا ہوں "kite" میں تلاویں ڈال دو ان تو سمجھ ہی نہیں آرہی :( ۔ اس پر تایا ابو اور ماں جی ہنسںے لگ پڑھے ۔
اب کھبی چھوٹے بھائی کو تنگ کرنا ہو تو اس کوکہتے "ابو جی تتی میں تلاویں ڈال دو" باز آ جا۔ :lol:
 
آخری تدوین:
پانچ دن پہلےہم نے پچھلی عید پر خریدے سینڈل نکالے اور صاف کر کے رکھے کہ ایک سفر درپیش تھا اور گرمی میں بند بوٹ پہن کر جانا مناسب نہیں لگ رہا تھا۔ نکے چوہدری صاحب کے پاس بھی اس سے ملتا جلتا ایک جوڑا ہے، سکول سے واپس آئے تو دروازے سے اندر حویلی میں ان کی نظر ان سینڈلز پر پڑی، وہیں سے آواز لگا کرماں کو متوجہ کرتے ہوئے بولے، "ماما یہ دیکھیں میرے سینڈلز بڑے ہو گئے ہیں"
 

جاسمن

لائبریرین
پانچ دن پہلےہم نے پچھلی عید پر خریدے سینڈل نکالے اور صاف کر کے رکھے کہ ایک سفر درپیش تھا اور گرمی میں بند بوٹ پہن کر جانا مناسب نہیں لگ رہا تھا۔ نکے چوہدری صاحب کے پاس بھی اس سے ملتا جلتا ایک جوڑا ہے، سکول سے واپس آئے تو دروازے سے اندر حویلی میں ان کی نظر ان سینڈلز پر پڑی، وہیں سے آواز لگا کرماں کو متوجہ کرتے ہوئے بولے، "ماما یہ دیکھیں میرے سینڈلز بڑے ہو گئے ہیں"
اللہ لمبی حیاتی والا کرے۔آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
چار سالہ بھتیجے نے اماں کے ساتھ جائے نماز بچھائی۔
"امّاں! اب مجھے جائے نماز سیدھی بچھانی آ گئی ہے۔"
"واہ بھئی!اچھا یہ بتاؤ آپ نماز میں کیا پڑھتے ہو؟"
"اللہ تعالیٰ"
:)
 
کچھ دن پہلے گاؤں جانا ہوا تو نکے چوہدری صاحب بھی ہمراہ تھے، تین چار دن گزارے۔ واپس آئے تو ایک روز کسی پکچر بک میں گدھے کی تصویر کو دیکھ کر کہنے لگے یہ تو جیکس ہے، گاؤں میں، میں نے اس پر سواری کی تھی۔۔۔۔ لیکن۔۔۔۔۔ گاؤں میں اس کا نام کوئی اور تھا ؟ پاس بیٹھے کسی بچے نے بتایا کہ اسے گدھا کہتے ہیں۔ کہنے لگے نہیں اسے کچھ اور کہتے، پھر شرمیلی سی مسکراہٹ کے ساتھ اضافہ کیا ، 'جب میں زیادہ شرارتیں کرتا ہوں تو بابا بھی مجھے وہی کہتے'۔ :cool2:
 

جاسمن

لائبریرین
ایمی:امّاں پتہ ہے مجھے کون سے صحابی بہت اچھے لگتے ہیں؟ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔ میرا جی چاہتا ہے کہ اُن کو جپھی ڈال لوں۔اور آپ کو کون سے صحابی بہت اچھے لگتے ہیں؟
امّاں: بیٹا ہر صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اپنی جگہ اہمیت اور چاہت ہے ہماری نظروں میں ۔ مجھے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بہت اچھے لگتے ہیں۔البتہ میں اُن کے قریب جانے کی ہمت نہیں رکھتی۔(مسکراتے ہوئے) کہ مجھے اُن سے بہت ڈر بھی لگتا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ایمی نے اپنے کزن کو ساری نمازوں کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے نمازِ عصر کی اہمیت بتائی کہ اس نماز کی بہت حفاطت کرتے ہیں۔ پھر اُس نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وہ واقعہ سُنایا جب پیارے نبیﷺ اُن کی گود میں سر رکھ کے سوئے تھے۔اُس نے اتنے جذب سے ،اتنے پیار سے یہ واقعہ سنایا۔ پھر نتیجہ بھی نکالا۔
ایمی: اب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسی ہستی کے لئے تو وقت کو پیچھے لے جایا جا سکتا تھا۔لیکن ہمارے لئے تو ایسا نہیں ہو سکتا ناں!
 

جاسمن

لائبریرین
ایمی آٹھ سال کی تھی تو کہنے لگی۔
"سارے پیغمبروں کے ناموں کے ساتھ علیہ اسلام آتا ہے ۔بس صرف پیارے نبیﷺ کے نام کے ساتھ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آتا ہے۔"
 

جاسمن

لائبریرین
ایمی اس وقت اپنی اردو کی کتاب سے مضمون "عبدالستار ایدھی" تقریرکے انداز سے اونچی آواز میں پڑھ رہی ہے۔۔ہاتھ ہلا ہلا کے۔ کتنا خوبصورت وقت ہے۔ اس وقت پہ بہت پیار آرہا ہے۔یقیناََ وقت نے یہ ویڈیو اپنے اندر محفوظ کر لی ہو گی۔
الحمد اللہ!الحمداللہ!الحمداللہ!
 
ہم نے چھوٹی بھتیجی کا نام مہرین فاطمہ رکھا ہے، اس سے بڑی بی کے تلفظ پورے ادا نہیں ہوتے تو وہ ننھی بہنا کو اپنی آسانی کیلیے گرین فاطمہ پکارتی ہے۔ اس کے دیکھا دیکھی میرا بھی معمول بن گیا۔
 
آخری تدوین:
ہم نے چھوٹی بھتیجی کا نام مہرین فاطمہ رکھا ہے، اس سے بڑی بی کے تلفظ پورے ادا نہیں ہوتے تو وہ ننھی بہنا کو اپنی آسانی کیلیے گرین فاطمہ پکارتی ہے۔ اس کے دیکھا دیکھی میرا بھی معمول بن گیا۔
اسی طرح
میرے بھتیجے کا نام یحییٰ ہے۔ میری بیٹی نے بولنا شروع کیا تو اس کو حَیّا کہنا شروع کر دیا۔ دیکھا دیکھی پوری فیملی نے ہی اس کا نام حیّا رکھ دیا۔
اب بیٹی نے یحییٰ کہنا سیکھ لیا ہے، مگر ہم لوگ اکثر حیّا ہی کہہ جاتے ہیں۔ :)
 
' میں ابهی کچھ کہنا ہی چاہ رہا تها کہ پهر آواز آئی۔۔ پاپا جب آپ فوت ہوں گے تو میں رووں گا، پهر آپ نے مجهے نہیں نہیں، نہیں کہنا۔
اف اف اف اور اف۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چوہدری صاحب یہ تو ساری حدیں پار ہوگئیں ہیں۔ سلام ہے آپ کو۔۔۔!! اللہ آپ کو اپنے بچوں پہ سدا سلامت اور قائم رکھے۔۔۔۔ وہ آپ کے سائے میں ہمیشہ رہیں۔
 
اف اف اف اور اف۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چوہدری صاحب یہ تو ساری حدیں پار ہوگئیں ہیں۔ سلام ہے آپ کو۔۔۔!! اللہ آپ کو اپنے بچوں پہ سدا سلامت اور قائم رکھے۔۔۔۔ وہ آپ کے سائے میں ہمیشہ رہیں۔
آمین۔
بچوں کا کوئی پتہ نہیں لگتا کہ وہ کس وقت کیا کہہ دیں یا کر دیں۔
 

نوشاب

محفلین
میری 5 سالہ بیٹی کو ٹائیفائیڈ ہوا تو ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا. کچه دیر بعد ایک نرس نے کچھ کاغذات دیے اور کہا کہ "یہ کچه ٹیسٹ ہیں کروا لائیں". نرس کے جانے کے بعد میں نے بیٹی سے کہا کہ چلیں ٹیسٹ کروا آئیں۔لیکن اس نے انکار کر دیا کہ میں نہیں جاؤں گی۔ میں نے پوچها بیٹا جی کیوں نہیں جانا ؟
پاپا جی میں نے یاد ہی نہیں کیا تو ٹیسٹ کیسے دوں۔
مجهے اس کی بات سمجھنے میں آدها منٹ لگا۔۔۔
:ROFLMAO:
مجھے تو دو سیکنڈ میں ہی سمجھ آگئی اس بات کی۔۔۔
 
Top