اہم ترین شناخت

زیک

مسافر
ہر انسان کی کئی شناختیں ہیں۔ وہ کئی گروہوں کا رکن ہے۔ ایک سروے میں مختلف ممالک کے لوگوں سے پوچھا گیا کہ وہ کس شناخت کو سب سے اہم گردانتے ہیں۔ جوابات میں یہ آپشن شامل تھیں:
  • ملکی شہریت
  • گلوبل شہریت
  • مقامی کمیونٹی
  • مذہب
  • نسل یا کلچر
19 ممالک کے نتائج کچھ یوں رہے:
BBC2016-chart8.jpg


زیادہ تر ممالک میں اہم ترین شناخت ملکی شہریت ہے۔ تین ملکوں میں ایسا نہیں ہے۔

سپین کے 54 فیصد لوگ خود کو پہلے دنیا کے شہری سمجھتے ہیں۔ اس نتیجے پر کچھ حیرت ہوئی۔

انڈونیشیا کے 56 فیصد لوگوں کے نزدیک مقامی کمیونٹی سب سے اہم ہے۔ تیرہ ہزار سے زائد جزیروں پر مشتمل ملک جہاں 700 سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں وہاں مقامی کمیونٹی کی اہمیت واضح ہے۔

پاکستان کے 43 فیصد لوگوں کے مطابق مذہب ان کی شناخت کا اہم ترین حصہ ہے۔ 27 فیصد ملکی شہریت کو اہم ترین قرار دیتے ہیں۔ 19 ممالک میں کسی اور ملک میں مذہب کو 17 فیصد سے زیادہ لوگ اہم ترین شناخت نہیں سمجھتے (مگر اس سروے میں پاکستان اور انڈونیشیا ہی مسلمان اکثریت کے ملک ہیں)
 

محمد وارث

لائبریرین
افریقی ممالک کے نتائج بھی انکی تاریخ پر روشنی ڈال سکتے ہیں، ملکی شہریت یا نیشنل ازم حدوں کو چھو رہا ہے۔ جب کہ نسل یا کلچر کے بارے میں جنوبی کوریا کے نتائج باقی تمام ممالک سے زیادہ ہیں، یہ بھی دلچسپ ہے۔ اگر جاپان اس لسٹ میں ہوتا تو شاید جاپانیوں کا بھی کچھ ایسا ہی خیال ہوتا۔
 
آخری تدوین:
پاکستان کے 43 فیصد لوگوں کے مطابق مذہب ان کی شناخت کا اہم ترین حصہ ہے۔ 27 فیصد ملکی شہریت کو اہم ترین قرار دیتے ہیں۔ )
مذہب کی بنیاد پر جدید دنیا میں دو ہی ریاستیں بنی ہیں۔ اگر اسرائیل بهی اس میں شامل ہوتا تو کچھ بہتر اندازہ قائم ہونا تها۔

سروے والے اگر پاکستان میں caste کو بهی شامل کرتے تو یقیناً نتائج اس سے بہت مختلف ہوتے۔
 

زیک

مسافر
مذہب کی بنیاد پر جدید دنیا میں دو ہی ریاستیں بنی ہیں۔ اگر اسرائیل بهی اس میں شامل ہوتا تو کچھ بہتر اندازہ قائم ہونا تها۔
اسرائیل میں بہت لوگ مذہبی نہیں ہیں۔ اگر یہ سروے اسرائیل میں ہوتا تو میرا اندازہ ہے کہ ملکی شہریت اور نسل و کلچر شاید مذہب سے آگے ہوتے۔
 
Top