افغان طالبان نے ملا اختر محمد منصور کو نیا امیر منتخب کرلیا

افغان طالبان نے ملا اختر محمد منصور کو نیا امیر منتخب کرلیا
afgg.jpg

اسلام آباد / کابل: افغان طالبان شوریٰ نے ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے ملا اختر منصور کو افغانستان طالبان کا نیا امیر مقرر کر دیا ہے جبکہ طالبان کے درمیان اختلافات دور کرنے کے لئے 2 نائب امیر بھی مقرر کر دیئے گئے ہیں، ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کیمطابق افغان شوریٰ کے عہدیدار نے بتایا کہ ملا عمر کے بارے بی بی سی کی رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں ہے، ملاعمر کی ہلاکت پاکستان کے شہر کراچی میں نہیں ہوئی بلکہ ملا عمر 2013 افغان سرحدی علاقے میں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئے تھے، انہوں نے مزید بتایا کہ نائن الیون کے بعد امریکی اور اس کے اتحادیوں کی افغانستان پر حملے کے بعد طالبان امیر ملا عمر افغانستان کے سرحدی کے علاقے ضلع نوزاداد کے گائوں نزبی منتقل ہو گئے تھے اور زندگی کے آخری ایام اسی علاقے میں گزارے اور دوران جنگ طالبان جنگجوئوں کی مدد کرتے رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ملا عمر کے ہمراہ انتہائی اہم طالبان کمانڈر عبد الجبار بھی ان کے ساتھ رہے جنہوں نے2013 افغان طالبان کے 5 عہدیداروں کو بتایا کہ امیر المومنین ملا عمر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد افغان طالبان شوری کا اہم اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے، طالبان عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ روز بی بی سی رپورٹ کے بعد افغانستان کے روپوش علاقے میں افغان طالبان شوری کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 200 سے زائد طالبان رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں افغان طالبان کیلئے نیا امیر المومنین مختلف ناموں پر غور کیا گیا تاہم ملا اختر منصور کو نیا امیر المومنین مقرر کر دیا گیا ہے، ملا اختر منصور کے نام پر افغان طالبان شوری کا متفقہ فیصلے کے بعد اتفاق کیا گیا، رپورٹ کے مطابق افغان طالبان شوری نے 2 نائب امیر بھی مقرر کئے ہیں جو افغان طالبان کے درمیان اختلافات کو دورہ کریں گے اور ملا اختر منصور کو نیا امیر تسلیم کرتے ہوئے بیعت کریں اور ان کے تمام فیصلوں پر من وعن عمل کریں۔ طالبان شوری کے عہدیدار نے بتایا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا پہلا دور پاکستان میں ہوا، امن مذاکرات کے مکمل اختیارات افغان طالبان کی سیاسی شوری کو حاصل ہیں، امن مذاکرات کے دوسرے دور کیلئے افغان طالبان کی سیاسی شوری سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے، خبریں آ رہی ہیں کہ چین اور پاکستان امن مذاکرات کیلئے میزبانی کی پیشکش کی ہے تاہم حتمی مقام کے حوالے سے فریقین نے افغان طالبان کی سیاسی شوری سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ - See more at: http://www.urdutimes.com/content/84794#sthash.90G0jhN6.dpuf
 
Top