درخت لگائیں زمین کو گرمی سے بچائیں- محمداسد اسلم کا بلاگ

زبیر مرزا

محفلین
سال کا طویل ترین دن یعنی 21 جون ہمارے ملک پاکستان کے لیے شدید ترین گرم دن بھی رہا۔ دارالحکومت اسلام آباد سمیت کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر بڑے شہروں میں درجہ حرارت گزشتہ سالوں کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کر گیا۔ صرف کراچی ہی میں شدید ترین گرمی کے باعث 2 دن میں درجنوں اموات ہوچکی ہیں۔ موسمی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کا یہ سلسلہ آنے والے سالوں میں مزید بڑھ سکتا ہے اور اس کا دورانہ بھی طویل ہونے کا خدشہ ہے۔
گرمی میں شدید اضافے کی بہت سی وجوہات میں پیڑ، پودوں اور درختوں کا بڑے پیمانے پر صفایہ کیا جانا بھی شامل ہے۔ ایک طرف حکومت کی جانب سے شہروں میں موٹر ویز کی تعمیر اور شاہراہوں پر بڑے سائن بورڈز نصب کرنے کے لیے درختوں کو کاٹا جارہا ہے تو دوسری جانب غیر سرکاری کاروباری ادارے بھی فیکٹریوں اور نجی تعمیری منصوبوں کے لیے جنگلات سے درختوں کا سفایا کر رہے ہیں۔
ٹھنڈے کمروں میں کاروباری منصوبے بنانے والوں کے لیے گرمی میں اضافہ شاید اتنا اہم مسئلہ نہیں ہوگا لیکن عام افراد اس سے انتہائی متاثر ہورہے ہیں۔ اس لیے کسی کے انتظار میں وقت ضایع کیے بغیر پہلا قدم خود اٹھائیں اور اپنے گھروں، گلی اور محلوں میں درخت لگا کر اس نیک کام کا آغاز کریں۔ جو احباب فلیٹ یا چھوٹے مکانات میں رہتے ہیں وہ گملوں میں پودے لگا کر اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ اس حوالے سے مصطفی ملک کے بلاگ گھریلو باغبانی پر بہت مفید معلومات موجود ہیں۔
درخت زمین کے گرد موجود اوزون کی تہہ کے لیے انتہائی نقصاندہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے عنصر کاربن کو جذب کرتا ہے (جس سے گرمی کی شدت میں کمی ہوتی ہے) اور تازہ آکسیجن خارج کرتا ہےجو زندگی کا انتہائی اہم عنصر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق عام درخت چار افراد پر مشتمل خاندان کے لیے ایک سال تک آکسیجن فراہم کرسکتا ہے۔ گھروں اور چھوٹی عمارات کے آس پاس درخت لگانے سے کمرے ٹھنڈے رکھنے کے نظام مثلاً اے سی (ایئر کنڈیشن) کے اخراجات بھی کم کیے جاسکتے ہیں۔
درخت لگانے کا کام بہت مہنگا یا زیادہ وقت طلب نہیں ہے۔ صرف چند بیجوں کو ایسی جگہ بوئیں جہاں ہوا، دھوپ اور مٹی موجود ہو اور آپ دن میں ایک بار پانی دے سکیں۔ کچھ پودوں کو تو روزانہ پانی دینے کی بھی ضرورت نہیں کیوں کہ انہیں ایک دو روز کے وقفے سے بھی پانی دیا جاسکتا۔ بارشوں کے موسم میں تو اس کی ضرورت بھی ختم ہوجاتی ہے۔ آپ کو اپنی محنت کا پھل چند ہفتوں میں ہی نظر آجائے گا جس سے نہ صرف آپ، بلکہ آپ کی آنے والی نسلیں اور دیگر انسان و چرند پرند بھی فائدہ اٹھائیں گے۔
اس وقت پاکستان میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں اگر ان میں سے ہر فرد صرف ایک درخت لگائے تو مجموعی طور پر ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ درخت ہوجائیں گے جو تقریباً چھ کروڑ آبادی کے لیے آکسیجن پیدا کریں گے۔ اس تحریک کو مزید فروغ دینے کے لیے پیدائش، سالگرہ یا دیگر مواقع پر کسی کی نسبت سے درخت لگانے کی روایت بھی شروع کی جانی چاہیے۔
تحریر کا ربط
http://bilaunwan.wpurdu.com/plant-trees-save-earth/#comment-1062
 
Top