کرکٹ کےجواری محمد عامر کی واپسی

حسیب

محفلین
ویسٹ انڈیز کے سابق کھلاڑی مائیکل ہولڈنگ کی اس بارے میں رائے
Subash Jayaraman: The case of Mohammad Amir - he is now playing domestic cricket, and he could play for Pakistan soon. This is from listeners Siva and Bharathram: when the spot-fixing controversy happened, it was one of the sadder sights watching you on television, getting emotional, and David Gower had to go to a break. How have you viewed that event since then, and what is your take on his comeback into cricket?

Michael Holding: Again, that is an example of what I am talking about. He was 18 years old when he went and made that mistake. It was unfortunate. It should never have taken place. You don't want to see that happening in cricket. But when you make a mistake at 18, I don't think that mistake should cost you your career for the rest of your life. You should be given an opportunity to correct that mistake.

I have seen in normal life, in normal day-to-day living, people have made serious mistakes - they have killed people when they are drunk driving and have been given other opportunities to continue their life. They serve their terms and they do whatever the court says that they have to do and they are given another opportunity. Why should a cricketer be any different? Why shouldn't he be given another opportunity, to show the world that he will come out a better person?

Mohammad Amir, as far as I can see, he was not the man who planned it, and it seemed to me that he wasn't all that keen about what was asked but he went through with it because apparently they agreed to do it.​
 
کیا ہم سب اپنے اپنے گناہوں کے بعد اللہ تعالیٰ سے معافی کے امیدوار ہیں یا نہیں؟ کیا ہم میں سے بہت سوں کے گناہ محمد عامر کے گناہوں سے زیادہ بڑے نہیں ہیں؟۔ اسلام قبول کرنے سے پہلے بہت سارے صحابہ کرام بہت بڑے بڑے گناہوں میں مبتلا تھے حضرت محمد مصطفےٰﷺ بھی ہماری طرح کا رویہ رکھتے تو ؟مسلمان ہونے سے پہلے لوگ اپنی بچیوں کو زندہ درگور کرتے تھے، شراب پیتے تھے، جوا کھیلتے تھے اور بھی بہت سے گناہ تھے جو وہ کرتے تھے۔دوسروں کی طرف انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔اگر اُس نے کو ئی گناہ کیا بھی ہے تو اس کی سزا پا چکا ہے۔ ہمیں اپنے لئے بھی اور اس کے لئے بھی دعا کرتے رہنا چاہیئے۔اللہ تعالیٰ ہمارے گناہ معاف فرمائے اور اس کو بھی ہدایت دے اور اپنی غلطی سے سبق سیکھ کر ہدایت پر قائم رکھے
 
پنجاب میں ایک بزرگ کے بارے میں قصہ مشہور ہے کہ وہ رسّہ گیر (مویشی چرانے والا) تھے ایک دفعہ بھینسیں چرا کر لے جا رہے تھے راستہ میں ایک نہر سے گذر ہوا رات کا وقت تھا شبِ برآت کی رات تھی کیا دیکھتے ہیں کہ نہر کا پانی دودھ بن کے بہہ رہا ہے فوراً سے چُلو بھر بھر کے پی لیا بھینسوں کو وہیں چھوڑا اور اللہ والے بن گئے اور اب سنا ہے کہ ان کا کوئی بہت مشہور مزار ہے۔اور وہاں سے لوگوں کی مرادیں پوری ہوتی ہیں۔
پتہ نہیں یہ بات سچ ہے یا جھوٹ لیکن اس قسم کی بہت ساری باتیں تو آپ میں سے کسی نہ کسی نے سنی ہوں گی، کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے گنہگار بندوں کو معاف فرما دیا اور دنیا اور آخرت میں ممتاز مقام عطا فرمایا۔
 
ایک جلیل القدر ہستی کو تو آپ سب لوگ جانتے ہی ہیں جس نےہمارے پیارے نبی ﷺ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کی رہنمائی فرمائی اور اسے عاشقِ رسول بنادیا، نا صرف اتنا ہی بلکہ ایک بہت ہی مقبول و معروف خلیفہ بنادیا۔
 
Top