عبدالرحمن سید
محفلین
کاش اسے پہلے دیکھا تو نہ ہوتا
آج میں اس طرح تڑپتا تو نہ ہوتا
ہر صورت ہے ہو بہو تیری مورت
سر عام دیکھو پھسلا تو نہ ہوتا
سب کو میں پیاری پکارتا ہوں
ہوش میں تھپڑ لگا تو نہ ہوتا
ظلم و ستم کیا کیا نہ سہے
اس نظر میں بےوفا تو نہ ہوتا
آج میں اس طرح تڑپتا تو نہ ہوتا
ہر صورت ہے ہو بہو تیری مورت
سر عام دیکھو پھسلا تو نہ ہوتا
سب کو میں پیاری پکارتا ہوں
ہوش میں تھپڑ لگا تو نہ ہوتا
ظلم و ستم کیا کیا نہ سہے
اس نظر میں بےوفا تو نہ ہوتا