انبیاء کے علوم کیفیات

ابن محمد جی

محفلین
انبیاء علیہ الصلوۃ والسلام کے علوم کیفیات :۔اللہ کے نبی جب کسی موضوع پر بات کرتے ہیں تو وہ صرف جملے ہی نہیں کہتے بلکہ اسکے ساتھ وہ کفیات بھی تقسیم فرما دیتے ہیں جس اس ارشاد پر عمل کرنے کا جذبہ بھی پیدا ہو جاتا ہے،یہ کفیات قلب اطہر ﷺ سے ان قلب کو منتقل ہو تی ہیں،جن میں قبولیت کی استعداد باقی ہوتی ہے۔
جب اللہ کے نبیﷺ کسی چیز کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں کہ یہ نیکی ہے تو صرف یہ علم ہی منتقل نہیں ہوتا بلکہ ایک کفیت بھی منتقل ہوتی ہے ،جس سے نیکی کرنے کو جی چاہتا ہے اور انبیاء علیہ الصلوۃ والسلام کے اس کمال کا اثر ہے کہ جب وہ ارشاد فرمائیں کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرو تو لوگ بے تابانہ دوڑ پڑتے ہیں ،سینے چھلنی کروا لیتے ہیں ،گردنیں کٹوا لیتے ہیں اور خود کو قربان کر دیتے ہیں۔
اسی طرح نبی علیہ الصلوۃ والسلام جب کسی کام سے منع فرما دیتے ہیں تو اس کام سے ایک نفرت پیدا ہو جاتی ہے ،ایک کراہت آنے لگتی ہے،اور یہ کفیت عہد مبارکہ میں اعلیٰ ترین درجے میں عطا ہوئی لیکن ختم کبھی نہیں ہوئی،آج کے برائے نام مسلمان میں بھی موجود ہے ۔ذرا ہم خود ہی دل میں سوال کر لیں کہ جب گناہ کی بات ہو تو کیا برا محسوس نہیں ہوتا؟ کیا گناہ چوری رشوت ،جھوٹ کےلئے دل کے اندر ایک نفرت سی محسوس نہیں ہوتی ؟
ہم سے اگر کوئی نیکی ہو جائے ،کبھی رمضان کے روزے عطا ہو جائیں ،درود ،کلمہ پڑھنا نصیب ہو جائے،فرائض اور سجدے نصیب ہو جائے ،کسی کی مدد کرنے کی توفیق نصیب ہو جائے تو کیا ہمارا اندر ایک چھوٹی سی تشفی پیدا نہیں ہوتی کہ ہم نے اچھے کام کیے ! یہ محسوسات کہاں سے آتے ہیں ؟ یہ کفیات ارشادات نبویﷺ سے آتی ہیں ۔یہ کمال ہمارا نہیں ، یہ نبی علیہ الصلوۃ والسلام کا کمال ہے۔
برکات نبوتﷺ
 
آخری تدوین:
تھوڑی وضاحت فرمائیں۔کیونکہ اسکو اصطلاح میں اسکو برکات نبوت ،فیض سینہ بہ سینہ اور طریقت جیسے الفاظ ملتے ہیں ،مدد تو صرف اللہ سے ہے۔
مدد اللہ سبحانہ کی عطا ہے جو حضور نبی کریم کے ذریعے تقسیم ہوتی ہے۔۔۔بلا واسطہ براہِ راست بھی اور بالواسطہ بھی (وارثین کے ہاتھوں)۔۔۔۔ارشادِ نبوی ہے کہ واللہ المعطی و اناالقاسم۔۔۔
 

ابن محمد جی

محفلین
مدد اللہ سبحانہ کی عطا ہے جو حضور نبی کریم کے ذریعے تقسیم ہوتی ہے۔۔۔بلا واسطہ براہِ راست بھی اور بالواسطہ بھی (وارثین کے ہاتھوں)۔۔۔۔ارشادِ نبوی ہے کہ واللہ المعطی و اناالقاسم۔۔۔
غزنوی صاحب آپ ماشاء اللہ صاحب علم آدمی ہیں ۔آپ نے جو حدیث کوڈ کی ہے ،آپ ﷺ فرما رہے کہ میں تقسیم کرنے والا ہوں یعنی برکات اور تعلیمات نبوت کا منبع فیوضات آپ ﷺ کی ذات اقدس ہے اب سوال یہ ہے کیا مشکل وقت میں یا اللہ مدد کہنا ہے یا غیر اللہ سے مانگنا ہے ،تو قرآن حدیث میں واضح تعلیم اللہ سے مانگنے کی ہے،بطور اسباب کوئی بھی مسب،مسب الاسباب پیدا کر سکتا ہے اب مسب الاسباب کو چھوڑ کر اسبسب بھروسہ کرنا واضح قرآن و حدیث کی تعلیمات کو نہ ماننے والی بات ہے۔
 
غزنوی صاحب آپ ماشاء اللہ صاحب علم آدمی ہیں ۔آپ نے جو حدیث کوڈ کی ہے ،آپ ﷺ فرما رہے کہ میں تقسیم کرنے والا ہوں یعنی برکات اور تعلیمات نبوت کا منبع فیوضات آپ ﷺ کی ذات اقدس ہے اب سوال یہ ہے کیا مشکل وقت میں یا اللہ مدد کہنا ہے یا غیر اللہ سے مانگنا ہے ،تو قرآن حدیث میں واضح تعلیم اللہ سے مانگنے کی ہے،بطور اسباب کوئی بھی مسب،مسب الاسباب پیدا کر سکتا ہے اب مسب الاسباب کو چھوڑ کر اسبسب بھروسہ کرنا واضح قرآن و حدیث کی تعلیمات کو نہ ماننے والی بات ہے۔
آپ ماشاء اللہ تصوف کے داعی ہیں۔۔۔اگر آپ بھی اللہ کے رسول کو غیر اللہ سمجھتے ہیں تو مزید گفتگو وقت کا ضیاع ہے۔۔۔۔۔مدد کے لفظ کو رسول اللہ سے منسوب کرنا گراں گذرالیکن تعجب ہے کہ اپنے پہلے مراسلے میں مدد کا لفظ اپنے لئے استعمال کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کی
والسلام
،کسی کی مدد کرنے کی توفیق نصیب ہو جائے تو کیا ہمارا اندر ایک چھوٹی سی تشفی پیدا نہیں ہوتی کہ ہم نے اچھے کام کیے ! یہ محسوسات کہاں سے آتے ہیں ؟ یہ کفیات ارشادات نبویﷺ سے آتی ہیں ۔یہ کمال ہمارا نہیں ، یہ نبی علیہ الصلوۃ والسلام کا کمال ہے۔
برکات نبوتﷺ
 

ابن محمد جی

محفلین
آپ ماشاء اللہ تصوف کے داعی ہیں۔۔۔اگر آپ بھی اللہ کے رسول کو غیر اللہ سمجھتے ہیں تو مزید گفتگو وقت کا ضیاع ہے۔۔۔۔۔مدد کے لفظ کو رسول اللہ سے منسوب کرنا گراں گذرالیکن تعجب ہے کہ اپنے پہلے مراسلے میں مدد کا لفظ اپنے لئے استعمال کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کی
والسلام
میرے بھائی بندہ کتنا بھی اللہ کا قرب پا لے بندہ ہی ہے،اور اوراللہ کتنا ہی بندے کے قریب آ جائے اللہ ہی ہے،میں فقط اتنا کہنا چاہتا ہوں صوفیاء کی تعلیمات کا محور توحید ہے ،لا معبود الاللہ،لا مسجود الاللہ،لا مقصو الا اللہ۔ایک دوسرے کی مدد کی بات نہیں بات یہ فوق الاسباب سمجھ کر جیسے اہل بدعت پکاتے ہیں ،یا بہا الحق بیڑہ دھک ،میں اس مدد کی بات کر رہا ہوں۔
 
میرا خیال ہے کہ اس دھاگے میں کوئی ایسی بات نہیں کی گئی تھی جسے اہلِ بدعت و ضلال سے منسوب کیا جائے۔۔۔۔اب آپ کے ذہن میں لفظ "مدد" سے کون کون سے اوہام و وساوس در آئے، اس سلسلے میں بندہ کیا عرض کرسکتا ہے۔
 
Top