دھرنا چوک کا کنٹینر

arifkarim

معطل
مجھے خوشی ہے کہ میں نے اہل تشیع کا موقف سننے کے ساتھ ساتھ عمران خان کے شیدائیوں کی دم پر بالکل صحیح پاؤں رکھا ہے۔ :)
ابھی میں یہاں نورا لیگ اور مربے پارٹی کی دائمی قیادت رکھنے والے سیاسی خاندانوں کے بیرونی اثاثوں کی تفاصیل دینے لگ گیا تو نواز شریف اور بلاول زرداری کے شیدائیوں کی سٹی گم ہو جائے گی :)
 
اور قادیانیوں کے جذبات کا ہرگز خیال نہیں رکھنا چاہئے کیونکہ وہ نہ صرف اپنے آپکو احمدی کہتے ہیں بلکہ مسلمان بھی سمجھتے ہیں۔ انکی یہ جرات کے وہ اپنے آپکو احمدی کہیں یا مسلمان سمجھیں۔ یہ حق صرف اور صرف ظالمان، داعش، حماس، حزب اللہ، القائدہ جیسے وحشیان کیلئے ہے۔ کیونکہ پاکستان جیسے ملک میں اقلیتوں کے حقوق اگر ہوں بھی تو وہ قادیانیوں پر لاگو نہیں ہوتے کہ وہ نہ تیتر ہیں اور نہ بٹیر :)
گفتگو مسیحیوں کے بارے میں تھی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ابھی میں یہاں نورا لیگ اور مربے پارٹی کی دائمی قیادت رکھنے والے سیاسی خاندانوں کے بیرونی اثاثوں کی تفاصیل دینے لگ گیا تو نواز شریف اور بلاول زرداری کے شیدائیوں کی سٹی گم ہو جائے گی :)
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ یہ ہمیشہ دھمکی ہی رہتی ہے، کبھی تفاصیل عوامی سطح پر نہیں دکھائی دیں :)
 

عثمان

محفلین
ابھی میں یہاں نورا لیگ اور مربے پارٹی کی دائمی قیادت رکھنے والے سیاسی خاندانوں کے بیرونی اثاثوں کی تفاصیل دینے لگ گیا تو نواز شریف اور بلاول زرداری کے شیدائیوں کی سٹی گم ہو جائے گی :)
بسم اللہ کیجیے ، دیر کاہے کی؟ میری بوریت میں تو اضافہ ہی کریں گے۔ البتہ آپ کا بھلا ہو جائے گا۔
ویسے آپ کا کیا خیال ہے کہ عمران خان کو ناپسند کرنے والا لامحالہ کسی دوسری پارٹی کا سبسکرائبر ہی ہوسکتا ہے ؟ :)
 

arifkarim

معطل
گفتگو مسیحیوں کے بارے میں تھی۔
تو کیا قادیانی اقلیتوں میں شمار نہیں ہوتے؟ انکے حق حقوق کیا مسیحیوں سے کم ہیں؟

مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ یہ ہمیشہ دھمکی ہی رہتی ہے، کبھی تفاصیل عوامی سطح پر نہیں دکھائی دیں :)
بسم اللہ کیجیے ، دیر کاہے کی؟ میری بوریت میں تو اضافہ ہی کریں گے۔ البتہ آپ کا بھلا ہو جائے گا۔
یہاں دیکھ لیں زرداری خاندان کے بیرونی و اندرونی اثاثے (لسٹ پرانی ہے اور اب تو اس سے کہیں زیادہ امیر ہو گئے ہوں گے پچھلی پانچ سالہ کرپشن کے دوران)
http://asifalizardari.wordpress.com/report-crimes-of-politicians/
http://www.richincomeways.com/richlist/top-10-richest-people-pakistan-2014/

ان اندرونی و بیرونی اثاثوں کا زرداری حضور کے بینظیر سے شادی کرنے سے قبل موازنہ کر لیں۔ مسٹر 10 فیصد زرداری حضور ویسے ہی مشہور نہیں ہیں۔ کچھ کیا ہے تو یہ نام پڑا ہے :)

ویسے آپ کا کیا خیال ہے کہ عمران خان کو ناپسند کرنے والا لامحالہ کسی دوسری پارٹی کا سبسکرائبر ہی ہوسکتا ہے ؟ :)
جی بالکل۔ میں دوسرے اور کئی فارمز پر انیٹی عمران احباب سے رابطہ میں رہتا ہوں اور قریباً سب ہی خان کو صرف اسلئے ناپسند کرتے ہیں کہ انکا تعلق کسی اور پارٹی سے ہے جو 1988 سے لیکر ابتک عوام کو کچھ بھی ڈلیور نہ کر سکے۔ لیکن 20 سال سے زائد نورا کشتی کے بعد بھی دوبارہ اقتدار میں آنے کی توقع رکھتے ہیں۔
 

عثمان

محفلین
جی بالکل۔ میں دوسرے اور کئی فارمز پر انیٹی عمران احباب سے رابطہ میں رہتا ہوں اور قریباً سب ہی خان کو صرف اسلئے ناپسند کرتے ہیں کہ انکا تعلق کسی اور پارٹی سے ہے جو 1988 سے لیکر ابتک عوام کو کچھ بھی ڈلیور نہ کر سکے۔ لیکن 20 سال سے زائد نورا کشتی کے بعد بھی دوبارہ اقتدار میں آنے کی توقع رکھتے ہیں۔

یہ آپ کی کوتاہ اندیشی کا مظہر ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہاں مذہبی اقلیت کی بجائے اگر ہم انسان کا لفظ لگا دیں تو صورتحال واضح ہو جانی چاہیئے :)
معذرت کیساتھ لیکن مسلمان اور اقلیت کی اصطلاحیں روز اول سے پاکستان کیساتھ قائم پزیر رہی ہیں جبکہ بہت سے مغربی ترقی یافتہ ممالک میں اکثریت ، اقلیت کے درمیان کوئی فرق نہیں کیا جاتا، الٹا اکثر اوقات اقلیتوں کو اکثریت سے زیادہ حق حقوق دے دئے جاتے ہیں۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
مجھے بعض دفعہ حیرت ہوتی ہے کہ ایک ایسا سیاستدان جس کا طالبان اور مذہبی شدت پسندوں کی طرف ایسا نرم رحجان ہے کہ وہ اسے اپنے نمائندے کے طور پر حکومت سے مذاکرات کے لیے پیش کرتے ہیں، آپ اسے بہتر سمجھتے ہیں۔
حالانکہ منطقی طور پر پاکستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کو تو عمران خان کی سیاسی فکر سے بہت تحفظات ہونے چاہیے۔
یہی بات مجھے بھی گراں گذرتی ہے ، طالبان کے بارے میں عمران کا رویہ اتنا نرم کیوں ہے خاصی تشویشناک بات ہے اگر اقتدار میں آنے کے بعد عمران نے بھی طالبان کا ساتھ دیا تو پاکستان کا کوئی حال نہیں رہے گا
 

عثمان

محفلین
یہی بات مجھے بھی گراں گذرتی ہے ، طالبان کے بارے میں عمران کا رویہ اتنا نرم کیوں ہے خاصی تشویشناک بات ہے اگر اقتدار میں آنے کے بعد عمران نے بھی طالبان کا ساتھ دیا تو پاکستان کا کوئی حال نہیں رہے گا
میری رائے میں تو عمران خان ایک روایتی Demagogue ہے۔ جو اپنے آپ کو پاکستانیوں ، جن کی اکثریت دائیں بازو کے رجعت پسندوں پر مشتمل ہے ، کے جذبات اور تحفظات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کچھ بھی کہنے اور کرنے کو تیار ہے۔ چاہے اس کے لیے اسے حقیقی مسائل کو نظر انداز کرنا پڑے۔ دوسری پارٹیوں کے برعکس ، عمران خان کی نہ تو کوئی سیاسی تاریخ تھی اور نہ کوئی سیاسی اثاثہ محض ایک سلیبرٹی سٹیٹس ہے۔ اس لیے موصوف نے اپنا حلقہ انتخاب بنانے کے لیے دائیں بازو کے پاپولزم کا چناؤ کیا۔ جو کہ پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں آسان ترین راستہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو عمران خان کی سیاست میں دائیں بازو کی طرف Pandering جابجا نظر آتی ہے۔ اس سے اگرچہ یہ پوری طرح واضح تو نہیں کہ عمران خان اقتدار میں آ کر کس فکر کی پیروی کریں گے۔ البتہ یہ ثابت ہے کہ اس کے سیاسی حمایتیوں کے واہمہ کے برعکس ، عمران خان کی سیاست کسی نئے اور غیر روایتی وژن سے عاری ہے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
میرے خیال میں یہ تاثر بہت ہی غلط ہے کہ عمران خان طالبان کہ بارے میں کوئی نرم گوشہ رکھتے ہیں۔
وہ بندہ جس نے عمران کے مٖٖؤقف کو شروع سے فالو کیا ہو وہ خوب جانتا ہے کہ عمران خان طالبان کے حامی ہرگز نہیں ہیں بلکہ اصل میں وہ امن کے حامی ہیں نیز ان علاقوں کہ جن میں طالبان کی " ایگزسٹنس" قدرے زیادہ ہے میں بسنے والی پاکستانی قوم کہ بارے میں اصلا فکرمند ہیں ۔ کہ اگر بنا سوچے سمجھے آپریش کیا جائے گا تو بہت ہی زیادہ اجتماعی نقصان ہوگا کہ جس میں عامۃ الناس کا نقصان زیادہ ہوگا یہی وجہ ہے کہ عمران نے ہمیشہ کہا ہے کہ طالبان کہخلاف آپریشن کو بطور آخری آپشن رکھا جائے تاکہ ایک توان میں سے جولوگ ہتھیار پھینک کرقومی دھارے میں شامل ہونے کہ خواہاں ہوں انکو بھی ایک موقع مل سکے اور دوسرے اس کے برعکس جو لوگ ایسا کرنے پر رضا مند نہ ہوں انکو " آئی سو لیٹ " کرکے جب ان پر حجت تمام کردی جائے تو تب ان کے خلاف آپریشن کیا جائے ۔ بس عمران کی اپنی اسی رائے پر جمے رہنے کو یار لوگوں نے طالبان کا حامی بنا کرپیش کرنے پر مجبور کردیا ہے حالانکہ عمران طالبان کا نہیں بلکہ اپنی پاکستانی قوم کے لیے فکر مند اور امن کا حامی ہے۔
اسکی بات سے اختلاف کیا جاسکتا ہے اسکی رائے کو رد بھی کیا جاسکتا ہے مگر اسکو اسکی اس رائے کی بنیاد پر طالبان کا حامی نہیں کہا جاسکتا ہرگز نہیں والسلام
 

زیک

مسافر
میری رائے میں تو عمران خان ایک روایتی Demagogue ہے۔ جو اپنے آپ کو پاکستانیوں ، جن کی اکثریت دائیں بازو کے رجعت پسندوں پر مشتمل ہے ، کے جذبات اور تحفظات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کچھ بھی کہنے اور کرنے کو تیار ہے۔ چاہے اس کے لیے اسے حقیقی مسائل کو نظر انداز کرنا پڑے۔ دوسری پارٹیوں کے برعکس ، عمران خان کی نہ تو کوئی سیاسی تاریخ تھی اور نہ کوئی سیاسی اثاثہ محض ایک سلیبرٹی سٹیٹس ہے۔ اس لیے موصوف نے اپنا حلقہ انتخاب بنانے کے لیے دائیں بازو کے پاپولزم کا چناؤ کیا۔ جو کہ پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں آسان ترین راستہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو عمران خان کی سیاست میں دائیں بازو کی طرف Pandering جابجا نظر آتی ہے۔ اس سے اگرچہ یہ پوری طرح واضح تو نہیں کہ عمران خان اقتدار میں آ کر کس فکر کی پیروی کریں گے۔ البتہ یہ ثابت ہے کہ اس کے سیاسی حمایتیوں کے واہمہ کے برعکس ، عمران خان کی سیاست کسی نئے اور غیر روایتی وژن سے عاری ہے۔
طالبان کی حمایت عمران خان نے کی ہے مگر اس کا اصل فوکس دائیں بازو کے پاک نیشنلسٹس سے ہے جس میں انڈیا اور امریکہ دشمنی نمایاں ہیں اور پاکستان کا اسلامی ہونا دین سے زیادہ نیشنلزم سے تعلق رکھتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہی بات مجھے بھی گراں گذرتی ہے ، طالبان کے بارے میں عمران کا رویہ اتنا نرم کیوں ہے خاصی تشویشناک بات ہے اگر اقتدار میں آنے کے بعد عمران نے بھی طالبان کا ساتھ دیا تو پاکستان کا کوئی حال نہیں رہے گا
مغرب میں رہنے والوں کو عمران خان کے اس رویہ پر تشویش کا ہونا ایک فطری سی بات ہے۔ لیکن عمران خان کی والدہ کا تعلق قبائلی علاقہ سے تھا اور خان صاحب خود اپنی تقاریر میں بار بار اپنی ماں کیساتھ ایک خاص قریبی تعلق کا ذکر کرتے ہیں۔ عمران خان کے مطابق انکی کامیابیوں کے پیچھے انکی والدہ مرحوم کی تربیت ہے اوروہ جو اسٹیٹ آف دی آرٹ شوکت خانم کینسر ہسپتال عمران نے غریب عوام کیلئے بنایا اس کے پیچھے بھی انکی والدہ سے خاص محبت کار فرما تھی جو کینسر کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے چل بسیں۔
باقی جہاں تک عمران خان پر طالبان خان ہونے کا سوال ہے تو یہ بالکل جھوٹ اور من گھڑت باتیں ہیں جو مولانا ڈیزال اور جیو نیوز نے پھیلا رکھیں ہیں۔ طالبان کے نزدیک تو موسیقی حرام، ناچ گانا قتل کے مترادف اور لڑکیوں کی تعلیم موت کے برابر ہے۔ جبکہ عمران خان کے دھرنوں میں پچھلے 70 سے زائد دنوں میں مسلسل بقول مولونا "نائٹ کلب" یا "نائٹ کنسرٹ" ہوتا ہے۔ جہاں بغیر حجاب والی لڑکیاں دندناتی پھرتی ہیں۔ طالبان ایسے ہوتے ہیں؟
میاں والی،عمران کا آبائی گھر،ایک انتہائی قدامت پسند علاقہ ہے۔ ابھی کچھ ہفتے قبل وہاں جو جلسہ ہوا وہاں میدان کھچا کھچ خواتین سے بھرا ہوا تھا۔ وہ خواتین جن کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، وہ بھی وہاں موجود تھیں۔ کونسے طالبان ایسا کرنے دیتے ہیں؟ آپکو شاید معلوم نہیں، تحریک انصاف کا 70فیصد سے زائد ووٹ بینک خواتین پر مبنی ہے، اور بچے، نوجوان اسکے علاوہ ہیں۔ یہ پاکستانی سیاست کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ نونہلان اپنے والدین سے ضد کر کے عمران خان کے "کنسرٹ" میں جانے کی فرمائش کرتے ہیں۔ جبکہ ماضی میں ایسا کوئی رواج نہیں تھا۔ یہ تبدیلی نہیں ہے تو اور کیا ہے؟

میری رائے میں تو عمران خان ایک روایتی Demagogue ہے۔ جو اپنے آپ کو پاکستانیوں ، جن کی اکثریت دائیں بازو کے رجعت پسندوں پر مشتمل ہے ، کے جذبات اور تحفظات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کچھ بھی کہنے اور کرنے کو تیار ہے۔ چاہے اس کے لیے اسے حقیقی مسائل کو نظر انداز کرنا پڑے۔ دوسری پارٹیوں کے برعکس ، عمران خان کی نہ تو کوئی سیاسی تاریخ تھی اور نہ کوئی سیاسی اثاثہ محض ایک سلیبرٹی سٹیٹس ہے۔ اس لیے موصوف نے اپنا حلقہ انتخاب بنانے کے لیے دائیں بازو کے پاپولزم کا چناؤ کیا۔ جو کہ پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں آسان ترین راستہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو عمران خان کی سیاست میں دائیں بازو کی طرف Pandering جابجا نظر آتی ہے۔ اس سے اگرچہ یہ پوری طرح واضح تو نہیں کہ عمران خان اقتدار میں آ کر کس فکر کی پیروی کریں گے۔ البتہ یہ ثابت ہے کہ اس کے سیاسی حمایتیوں کے واہمہ کے برعکس ، عمران خان کی سیاست کسی نئے اور غیر روایتی وژن سے عاری ہے۔
یہ ڈیماگوگ والے مفروضے میں مختلف مغربی ناقدین کی تحاریر میں پڑھ چکا ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان کے مغربی ناقدین تحریک انصاف کو روائیتی دائیں بازو، بائیں بازو کی سیاست میں تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف کا سیاسی نظرہ روایتی مغربی طرز سیاست میں فٹ آ ہی نہیں سکتا۔ کیونکہ بقول عمران اسکے پاکستان کا وژن وہی ہے جسکا خواب علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح نے دیکھا تھا یعنی اسلامی فلاحی ریاست جہاں انصاف، امن اور معاشی خوشحالی کا بول بالا ہو۔ جہاں غریب اور امیر کیلئے یکساں قانون ہو۔ مسلمانوں اور اقلیتوں کے درمیان کسی قسم کا امتیازی اسلوک نہ برتا جائے۔ جہاں ریاست خود قوم کے یتیموں، بیماروں،کمزوروں کی کفالت کی ذمہ داری لے۔ غالباً خلافت راشدہ کو ماڈل بنانے بنایا گیا ہے۔ پارٹی کا مکمل منشور یہاں پڑھا جا سکتا ہے:
http://www.insaf.pk/about-us/know-pti/manifesto
http://en.wikipedia.org/wiki/Pakistan_Tehreek-e-Insaf#Ideology

میرے نہیں خیال آپ یہ منشور مکمل پڑھ لینے کے بعد تحریک انصاف کو کسی روائیتی سیاسی دھڑے میں فٹ کر پائیں گے کہ یہ حقوق نسواں کے حوالہ سے لبرل بھی ہے اور حقوق غیر مسلمانان کے لئے اسلامی بھی۔ تعلیمی نظام کیلئے مغرب کو اپنانا چاہتا ہے اور سماجی اقدار کے لئے روایتی خاندانی نظام کا فروغ بھی۔ یعنی نہ تو لبرل ویسٹ کو مکمل کاپی کرنے کا خواہاں ہے اور نہ ہی سعودی و ایرانی طرز کی فوجداری شریعت کا نفاذ۔ یعنی تحریک انصاف کا منشور اعتدال پسندی، انصاف ، رواداری اور مساوات پر مبنی ہے۔ آپ اسے بغیر فحاشی و عریانی کے Nordic Model کا نام دے سکتے ہیں جو کہ پیشر اسکینڈینیون ممالک میں بہترین نتائج کیساتھ کامیابی سے چل رہا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Nordic_model
اسلامی معاشی ،سماجی و ریاستی اقدار کے انڈیکس میں یہ دس بہترین "مسلم" ممالک میں شمار کئے جاتے ہیں گو کہ یہاں مسلمان نہ ہونے کے برابر ہیں:
http://www.telegraph.co.uk/news/wor...d-in-Islamic-values-as-Muslim-states-lag.html

زیک
قیصرانی
 

arifkarim

معطل
طالبان کی حمایت عمران خان نے کی ہے مگر اس کا اصل فوکس دائیں بازو کے پاک نیشنلسٹس سے ہے جس میں انڈیا اور امریکہ دشمنی نمایاں ہیں اور پاکستان کا اسلامی ہونا دین سے زیادہ نیشنلزم سے تعلق رکھتا ہے۔
کہاں کی ہے؟ کوئی ریفرنس بھی تو لا کر دکھائے۔ نواز شریف اور زرداری کیخلاف جائز تنقید پر فوراً اثبوت اثبوت کی رٹ لگ جاتی ہے۔ البتہ عمران خان کو طالبان خان ثابت کرنے کیلئے کوئی اثبوت نہیں دیا جاتا! پاکستان کا قیام دو قومی نظریہ پر تھا۔ گو کہ مشرقی پاکستان کے الگ ہونے کے بعد اس نظریہ کو کاری ضرب ضرور پہنچی لیکن اسکے باوجود باقی ماندہ ملک اپنی قومی پہچان اسلامی و مسلم کہلوانے کیلئے بضد ہے۔ نہیں تو واپس بھارت میں شامل ہونے کے کوئی اور چارہ باقی نہیں بچے گا:)
http://ur.wikipedia.org/wiki/دو_قومی_نظریہ
 

arifkarim

معطل
طالبان کی حمایت عمران خان نے کی ہے مگر اس کا اصل فوکس دائیں بازو کے پاک نیشنلسٹس سے ہے جس میں انڈیا اور امریکہ دشمنی نمایاں ہیں اور پاکستان کا اسلامی ہونا دین سے زیادہ نیشنلزم سے تعلق رکھتا ہے۔
دوسرا عمران خان نے لائن آف کنٹرول پر جاری بلا اشتعال بھارتی گولہ باری کے باوجود آج اور پہلے بھی بھارتی مودی کو پاکستان کیساتھ امن و دوستی کیساتھ تعلقات قائم کرنے اور تجارت کے فروغ کیلئے پیغام دیا ہے۔ بھارت دشمن ایسے ہوتے ہیں جو پتھر کا جواب اینٹ سے دینے کی بجائے دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں کہ اس دائمی جنگی کیفیت سے دونوں ممالک کا معاشی و اقتصادی نقصان ہی ہوا ہے اور غربت بڑھی ہے۔
نوٹ: اس پوسٹ پر مضحکہ خیز کی ریٹنگ دینے سے پہلے عمران خان کا یہ آج کا خطاب دیکھ لیں جو اسنے مودی کے نام کیا:
 

قیصرانی

لائبریرین
عمران خان کے مطابق انکی کامیابیوں کے پیچھے انکی والدہ مرحوم کی تربیت ہے اوروہ جو اسٹیٹ آف دی آرٹ شوکت خانم کینسر ہسپتال عمران نے غریب عوام کیلئے بنایا اس کے پیچھے بھی انکی والدہ سے خاص محبت کار فرما تھی جو کینسر کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے چل بسیں۔
ایک درستگی کر لیجئے کہ عمران خان نے عوامی چندے سے یہ ہسپتال "بنوایا" ہے، خود اپنی جیب سے نہیں بنایا :)
 

arifkarim

معطل
ایک درستگی کر لیجئے کہ عمران خان نے عوامی چندے سے یہ ہسپتال "بنوایا" ہے، خود اپنی جیب سے نہیں بنایا :)
جی جی بالکل جیسے نواز شریف اور زرداری نے اپنی کھربوں والی جیب سے موٹر وے اور جنگلا بس بنوائی تھی۔ فرق یہ تھا کہ اس نے ٹیکس کے پیسے سے کمیشن بھی کھایا جبکہ عمران خان نے "چندے" کا سارا سرمایہ اس ہسپتال میں جھونک دیا۔ آج بھی اس ہسپتال کو چلانے کیلئے دنیا بھر سے سالانہ 300 کروڑ کے ڈونیشن آتے ہیں۔ اور اسکی ایک نئی شاخ پشاور میں اگلے سال کھل رہی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی جی بالکل جیسے نواز شریف اور زرداری نے اپنی کھربوں والی جیب سے موٹر وے اور جنگلا بس بنوائی تھی۔ فرق یہ تھا کہ اس نے ٹیکس کے پیسے سے کمیشن بھی کھایا جبکہ عمران خان نے "چندے" کا سارا سرمایہ اس ہسپتال میں جھونک دیا۔ آج بھی اس ہسپتال کو چلانے کیلئے دنیا بھر سے سالانہ 300 کروڑ کے ڈونیشن آتے ہیں۔ اور اسکی ایک نئی شاخ پشاور میں اگلے سال کھل رہی ہے۔
اگر چندے یا ٹیکس پر اپنی ذاتی تشہیر کی جا سکتی ہے تو یہ اصول قبول ہے۔ اگر نہیں تو اس بنیاد پر کسی بھی سیاسی رہنما کو برا کہنا مناسب بات نہیں۔ باقی رہی بات دلیل کی، تو تحریک انصاف میں شمولیت کی شرط شاید یہی ہوتی ہے کہ "دل و جاں گروی رکھو" :)
 

arifkarim

معطل
اگر چندے یا ٹیکس پر اپنی ذاتی تشہیر کی جا سکتی ہے تو یہ اصول قبول ہے۔ اگر نہیں تو اس بنیاد پر کسی بھی سیاسی رہنما کو برا کہنا مناسب بات نہیں۔ باقی رہی بات دلیل کی، تو تحریک انصاف میں شمولیت کی شرط شاید یہی ہوتی ہے کہ "دل و جاں گروی رکھو" :)
مجھے حیرت ہے کہ مغرب میں رہنے والے اتنے پڑھے لکھے لوگ بھی یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عمران خان نے ٹیکس کے پیسے سے کبھی اپنی یا اپنی پارٹی کی تشہیر نہیں کی۔ کیونکہ ٹیکس کا پیسا عوام کا ہے اور اسے صرف عوام پر ہی خرچ ہونا چاہئے۔ کسی سیاسی جماعت پر نہیں۔
کیا آپنے نون لیگ کے تعمیراتی پراجیکٹس نہیں دیکھے؟ لاہور میں جنگلا بس کے افتتاح کے وقت جگہ جگہ شہباز شریف اور نون لیگ تشہیر ہو رہی تھی:
Metro-Bus-service-Lahore-Inauguration-on-Feb-10-2013-11.jpg

اگر جنگلابس عوام کے پیسے سے بنی ہے اور سبسڈی کیساتھ چلائی جا رہی ہے تواسمیں شریف برادران کا کیا کارنامہ ہے؟
اسی طرح ملتان میں ضمنی انتخابات کے دوران انتخابی مہم کا وقت گزرنے جانے کے باوجود جاوید ہاشمی عرف داغی کی تشہیر نون لیگیوں نے جہاز سے پوسٹر پھینک کر کی:
http://www.thenews.com.pk/article-162597-Pamphlets-dropped-in-favour-of-Hashmi-stir-controversy

لیکن مجال جو الیکشن کمیشن کے کانوں پر اس خلاف قانون حرکت پر جوں تک بھی رینگی ہو۔

جہاں تک چندے کی بات ہے تو وہ تحریک انصاف کو پوری دنیا سے پاکستانی دیتے ہیں۔ غیر ملکی عربی نہیں دیتے جیسا کہ نورا لیگ میں معمول رہا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے حیرت ہے کہ مغرب میں رہنے والے اتنے پڑھے لکھے لوگ بھی یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عمران خان نے ٹیکس کے پیسے سے کبھی اپنی یا اپنی پارٹی کی تشہیر نہیں کی۔ کیونکہ ٹیکس کا پیسا عوام کا ہے اور اسے صرف عوام پر ہی خرچ ہونا چاہئے۔ کسی سیاسی جماعت پر نہیں۔
کیا آپنے نون لیگ کے تعمیراتی پراجیکٹس نہیں دیکھے؟ لاہور میں جنگلا بس کے افتتاح کے وقت جگہ جگہ شہباز شریف اور نون لیگ تشہیر ہو رہی تھی:
Metro-Bus-service-Lahore-Inauguration-on-Feb-10-2013-11.jpg

اگر جنگلابس عوام کے پیسے سے بنی ہے اور سبسڈی کیساتھ چلائی جا رہی ہے تواسمیں شریف برادران کا کیا کارنامہ ہے؟
اسی طرح ملتان میں ضمنی انتخابات کے دوران انتخابی مہم کا وقت گزرنے جانے کے باوجود جاوید ہاشمی عرف داغی کی تشہیر نون لیگیوں نے جہاز سے پوسٹر پھینک کر کی:
http://www.thenews.com.pk/article-162597-Pamphlets-dropped-in-favour-of-Hashmi-stir-controversy

لیکن مجال جو الیکشن کمیشن کے کانوں پر اس خلاف قانون حرکت پر جوں تک بھی رینگی ہو۔

جہاں تک چندے کی بات ہے تو وہ تحریک انصاف کو پوری دنیا سے پاکستانی دیتے ہیں۔ غیر ملکی عربی نہیں دیتے جیسا کہ نورا لیگ میں معمول رہا ہے۔
ذاتیات پر مت اترئیے، اگرچہ یہ انصافیوں کی ڈیفالٹ خوبی ہے :)
عمران خان کی الیکشن کمپین میں شوکت خانم کا ذکر دھڑلے سے ہوا یا نہیں؟ اگر ہاں تو پھر دوسروں کو بھی اجازت ہو، اگر نہیں تو پھر بات جاری رکھتے ہیں :)
 
Top