کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام

مصنف
محمد رفیق چودھری
ناشر
مکتبہ قرآنیات لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/PagesfromAllah-Ki-Pasand-w-Napasand.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اللہ کی پسند وناپسند ہر مسلمان کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اسی معیار پر اس کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار ہے ۔اگر بندے اللہ تعالی کےپسندیدہ کام کریں گے تو وہ ان سے راضی اور خوش ہوگا او ران کو مزید نعمتوں اور بھلائیوں سے نوازے گا ۔لیکن اگر وہ اللہ کےناپسندیدہ کام کریں گے تو وہ ان سے ناراض ہوگا اور انہیں سزا دےگا۔پہلی صورت میں بندوں کےلیے کامیابی اور فلاح ہے اور دوسری صورت میں ان کے لیے ناکامی اور خسارا ہے ۔لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم دنیا اور آخرت میں اپنی کامیابی اور فلاح کےلیے صرف وہی کام کریں جو اللہ تعالیٰ کوپسند ہیں اور جن کے کرنے کا اس نے ہمیں حکم دیا ہے خواہ وہ حکم ہمیں قرآن مجید کے ذریعے سےدیا گیا ہے یا سنت کےذریعے سے ۔اسی طرح ہمیں دنیا اور آخرت میں ناکامی اور خسارے سےبچنے کے لیے ایسے کاموں سےباز رہنا چاہیے جو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہیں اور جن سے اس نے ہمیں منع فرمایا ہے خواہ وہ ممانعت قرآن میں کی گئی ہو یا سنت میں ۔اور ایمان کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ ایسے کام کیے جائیں جن سے اللہ اور اس کا رسول ﷺ راضی ہو جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَقُّ أَنْ يُرْضُوهُ إِنْ كَانُوا مُؤْمِنِين (سورۃ توبہ :62)’’اللہ اور اس کے رسول ﷺ زیادہ حق دار ہیں کہ انہیں راضی کریں اگر وہ مومن ہیں ‘‘اس کے علاوہ ہرمسلمان اللہ تعالی کے اطاعت اور اس کےرسولﷺ کی اطاعت کاپابند ہے ۔زیرنظر کتاب ’’اللہ کی پسند و پسند‘‘ ماہنامہ محدث کے معروف کالم نگار اور کئی کتب کے مصنف ومترجم محترم مولانا محمد رفیق چودھری ﷾ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے کتاب کو دوحصوں میں تقسیم کرکے ایسی بہت سے قرآنی آیات اور احادیث پیش کی ہیں کہ جن میں وضاحت کی گئی ہے کہ کون کون سی چیزیں اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں اور کون کون سی ناپسند۔حصہ اول میں جو امو ر اللہ تعالیٰ کوپسند ہیں ان کو بیان کیا ہے اور حصہ دوم میں جوامور اللہ کو ناپسند ہیں ان کو جمع کردیا ہے ۔ اللہ تعالی فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام اہل اسلام کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) (م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین

مصنف
محمد رفیق چودھری
ناشر
مکتبہ قرآنیات لاہور

تبصرہ
اللہ کی پسند وناپسند ہر مسلمان کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اسی معیار پر اس کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار ہے ۔اگر بندے اللہ تعالی کےپسندیدہ کام کریں گے تو وہ ان سے راضی اور خوش ہوگا او ران کو مزید نعمتوں اور بھلائیوں سے نوازے گا ۔لیکن اگر وہ اللہ کےناپسندیدہ کام کریں گے تو وہ ان سے ناراض ہوگا اور انہیں سزا دےگا۔پہلی صورت میں بندوں کےلیے کامیابی اور فلاح ہے اور دوسری صورت میں ان کے لیے ناکامی اور خسارا ہے ۔لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم دنیا اور آخرت میں اپنی کامیابی اور فلاح کےلیے صرف وہی کام کریں جو اللہ تعالیٰ کوپسند ہیں اور جن کے کرنے کا اس نے ہمیں حکم دیا ہے خواہ وہ حکم ہمیں قرآن مجید کے ذریعے سےدیا گیا ہے یا سنت کےذریعے سے ۔اسی طرح ہمیں دنیا اور آخرت میں ناکامی اور خسارے سےبچنے کے لیے ایسے کاموں سےباز رہنا چاہیے جو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہیں اور جن سے اس نے ہمیں منع فرمایا ہے خواہ وہ ممانعت قرآن میں کی گئی ہو یا سنت میں ۔اور ایمان کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ ایسے کام کیے جائیں جن سے اللہ اور اس کا رسول ﷺ راضی ہو جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَقُّ أَنْ يُرْضُوهُ إِنْ كَانُوا مُؤْمِنِين (سورۃ توبہ :62)’’اللہ اور اس کے رسول ﷺ زیادہ حق دار ہیں کہ انہیں راضی کریں اگر وہ مومن ہیں ‘‘اس کے علاوہ ہرمسلمان اللہ تعالی کے اطاعت اور اس کےرسولﷺ کی اطاعت کاپابند ہے ۔زیرنظر کتاب ’’اللہ کی پسند و پسند‘‘ ماہنامہ محدث کے معروف کالم نگار اور کئی کتب کے مصنف ومترجم محترم مولانا محمد رفیق چودھری ﷾ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے کتاب کو دوحصوں میں تقسیم کرکے ایسی بہت سے قرآنی آیات اور احادیث پیش کی ہیں کہ جن میں وضاحت کی گئی ہے کہ کون کون سی چیزیں اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں اور کون کون سی ناپسند۔حصہ اول میں جو امو ر اللہ تعالیٰ کوپسند ہیں ان کو بیان کیا ہے اور حصہ دوم میں جوامور اللہ کو ناپسند ہیں ان کو جمع کردیا ہے ۔ اللہ تعالی فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام اہل اسلام کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) (م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام

مصنف
ابو عبیدہ ولید بن محمد
مترجم
عبد السمیع آثم بن ابی البرکات احمد
ناشر
مکتبہ الکریمیہ گجرانوالہ
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Tuhfa-Nikah-Sawalan-Jawaban-Quran-w-Hadith-Ki-Roshni-Main.jpg.html] [/URL]

تبصرہ
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے پور ی انسانیت کے لیے اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرنے کی مکمل راہنمائی فراہم کرتاہے انسانی زندگی میں پیش آنے والے تمام معاملات ، عقائد وعبادات ، اخلاق وعادات کے لیے نبی ﷺ کی ذات مبارکہ اسوۂ حسنہ کی صورت میں موجود ہے ۔مسلمانانِ عالم کو اپنےمعاملات کو نبی کریم ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق سرانجام دینے چاہیے ۔لیکن موجود دور میں مسلمان رسم ورواج اور خرافات میں گھیرے ہوئے ہیں بالخصوص برصغیر پاک وہند میں شادی بیاہ کے موقع پر بہت سے رسمیں اداکی جاتی ہیں جن کاشریعت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور ان رسومات میں بہت زیادہ فضول خرچی اور اسراف سے کا م لیا جاتا ہے جوکہ صریحاً اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے ۔ ان مواقع پر تمام رسوم تو ادا کی جاتی ہیں ۔لیکن لوگوں کی اکثریت فریضہ نکاح کے متعلقہ مسائل سے اتنی غافل ہے کہ میاں کو بیو ی کے حقوق علم نہیں ، بیوی میاں کے حقوق سے ناواقف ہے ،ماں باپ تربیتِ اولاد سے نا آشنا اور اولاد مقامِ والدین سے نابلد ہے ۔ زیر نظر کتابچہ ’’تحفہ نکاح سوالاً جواباً‘‘ فضیلۃ الشیخ ابو عبیدہ ولید بن محمد ﷾ عربی رسالہ هدية العروسين كا اردو ترجمہ ہے ۔ یہ رسالہ مسائل نکاح پر مشتمل ہے س میں منگنی سے لے کر شبِ زفاف کے آداب اور ولیمہ تک کے مسائل سوالاً جواباً مختصر اور عام فہم انداز میں خوش اسلوبی سے قرآن واحادیث کی روشنی بیان کیے گئے ہیں ۔نکاح سے قبل اس کتاب کا مطالعہ انتہائی مفید ہے عزیزواقارب کے لیے شادی کے تحائف میں شامل کرنے کےلائق ہے ۔اللہ تعالی ٰ اس کتاب کے مولف،مترجم ،ناشر اور دیگر معاونین کو جزائے خیر عطا فرمائے اور عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام

مصنف

پوری کائنات اور کائنات کی ہرہر چیز اللہ رب العزت کی عبادت گزار ہے البتہ عبادت کا طریقہ ہر مخلوق کےلیے الگ الگ ہے ۔عبادت پورے نظام زندگی کانام ہے جس میں تجارت و معیشت بھی ہے اور سیاست ومعاشرت بھی،اخلاقیات بھی ہیں اور معاملات بھی حقوق وفرائض ِ انسانی کی تفیصلات بھی ہیں ۔ اور روح وباطن کی تسکین واصلاح کے لیے عبادات کا سلسلہ بھی ۔جب انسان کی تخلیق عبادت کے لیے ہوئی ہے تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اس کی عبادت کا انداز کیا ہو؟ اسے کس طرح اپنے رب کی بندگی کرنی ہے ؟ اور عبادت کہتے کسے ہیں ؟ان سوالات کو کتاب وسنت کے ورشنی میں سمجھنے اور سمجھانے کے لیے یہ مختصر کتابچہ عربی سے اردو زبان ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ہے ۔اللہ تعالیٰ سے دعا کہ وہمیں اپنے دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے اور ہم اللہ کی عبادت اس کرح کریں جیسے کرنے کا حق ہے (آمین) (م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
سید عبید السلام زینی
ناشر
ادارہ معارف اسلامی منصورہ لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Islami-Sahafat.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
معاشرے کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کے لئے اصلاح وتجدید کی جو کوششیں ہو رہی ہیں،ان کا تقاضا ہے کہ معاشرے کے ہر شعبے کے بارے میں اسلامی تعلیمات کو مرتب شکل میں پیش کرنے کی سعی کی جائے۔صحافت اور ذرائع ابلاغ بھی جدید معاشرے کا نہ صرف اہم شعبہ ہیں ،بلکہ یہ دوسرے تمام شعبوں پر اثر انداز ہو کر ان کی صورت گری کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہین۔اس لئے اس شعبے کا اسلامی بنیادوں پر استوار ہونا نہایت ضروری ہے،لیکن بد قسمتی سے اب تک اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے اور اس باب میں کوئی سنجیدہ علمی کوشش نہیں کی گئی ہے۔اس شعبے میں اسلامی اصول واحکام کی کماحقہ پابندی نہ ہونے کے مضمر اثرات بہت نمایاں ہیں۔ایک طرف صحافت اور اہل صحافت کا اخلاقی معیار متاثر ہو رہا ہے تو دوسری طرف اس کمی کے باعث ہمارے معاشرے میں گوناگوں خرابیوں کو راہ مل رہی ہے۔زیر تبصرہ کتاب (اسلامی صحافت) سید عبید السلام زینی کی تصنیف ہے جو اسلامی صحافت کے اصولوں پر لکھی گئی اپنی طرز کی ایک پہلی کتاب ہے۔فاضل مولف نے حالات کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے صحافت کی اصلاح کا بیڑہ اٹھایا ہے اور کئی سال کی محنت اور عرق ریزی کے بعد یہ کتاب مرتب کر کے صحافت کے اسلامی اصول مرتب فرما دیئے ہیں۔یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک منفرد اور پہلی کتاب ہے،صحافت کے تمام طالب علموں کو اس کا ضرور مطالعہ کرنا چاہئے اور اپنی صحافتی خدمات کو اسلام کی خدمت میں کھپا دینا چاہئے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

اللہ تعالی کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ کی حیات مبارکہ پر بے شمار کتابیں تحریر کی گئی ہیں ۔ تاریخ انسانی کی کوئی شخصیت ایسی نہیں جس کی زندگی پر اتنا وسیع اور تمام جزئیات کے ساتھ ہمہ جہت علمی کام ہوا ہو ،جتنا نبی ﷺ پر ہوا ہے ۔ یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔ اب تک دنیا کی مختلف زبانوں میں آپ ؐ کی سیرت پر مسلم وغیر مسلم اہل علم نے لاکھوں کی تعداد میں تصنیف وتالیف کا وقیع کام کیا ہے ۔انیسویں اور بیسویں صدی میں مغربی اہل علم نے حضور اکرم ﷺ پر متعدد کتابیں تحریر کیں۔سیکڑوں مغربی اہل دانش نے حضور اکرم ﷺکی تحسین وتعریف میں زورِ قلم صرف کیا ہے ، لیکن مغربی مصنفین نے ایک بڑی تعداد نے آپؐ پر گوناگوں اعتراضات بھی کیے ہیں۔ہرچند کہ ان کے اعتراضات نہایت بودے ،غیر معقول اور بے وزن ہیں تاہم مسلمان اہل علم نے ان اعتراضات کامدلل ومسکت جواب تحریر کیا ہے۔اردو زبان میں اس موضوع پر متعدد کتابیں لکھی گئی ہیں۔زیر نظر کتاب ’’ محمد رسول اللہ ﷺ مستشرقین کے خیالات کا تجزیاتی مطالعہ ‘‘پروفیسر محمد اکرم طاہر کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ سیرت طیبہ کے متعلق شکوک وشبہات کا مدلل جواب دینے کی کوشش کی ہے ۔فاضل مصنف نے اہل مغرب میں سے چند ممتاز اہل قلم کے سیرت النبی ﷺ کے متعلق افکار ونظریات پر بحث کر کے ان اعتراضات کےسطحی پن کا پول کھولا ہے۔کارلائل ،منٹگمری واٹ ،مائکل ایچ ہاٹ اور برناڈلیوس کے ان افکار کا جواب بھی لکھا ہے جن کے اثرات پورے یورپ کے اہل علم میں سرایت کیے ہوئے ہیں ۔ فاضل مصنف نے بطور ایک مسلمان اپنے جذبات عقیدت کو بھی کتاب میں سمودیا ہے ۔ اللہ تعالی ٰ ان اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

نبی کریم ﷺ کی سیرت مبارکہ کا ایک بہت بڑا حصہ غزوات اور مغازی پر مشمل ہے ،جس پر باقاعدہ مستقل کتب لکھی گئی ہیں اور لکھی جا رہی ہیں۔مگر آپ کی جنگیں اور غزوات تاریخ انسانی میں غیر معمولی طور پر ممتاز ہیں۔اکثر دگنی،تگنی اور بعض اوقات دس گنی بڑی قوت کے مقابلہ میں آپ ہی کو قریب قریب ہمیشہ فتح حاسل ہوئی۔دوران جنگ اتنی کم جانیں ضائع ہوئیں کہ انسانی خون کی یہ عزت بھی تاریخ عالم میں بے نظیر ہے!آخر یہ جنگیں کیوں اتنی ممتاز وبے نظیر ہیں؟ان کی نوعیت کیا ہے؟ان جنگوں میں کیا کیا حربی تدابیر اختیار کی گئیں؟کامیابی کا کیا راز تھا؟زیر تبصرہ کتاب (رسول کریم ﷺ کی جنگی اسکیم) میں انہی سوالات اور باتوں کو نمایاں کیا گیا ہے ،تاکہ نبی کریم ﷺ کی جنگی اسکیم کی خوبصورتی مسلمانوں اور غیر مسلموں سب پر واضح ہو جائے۔یہ کتاب محترم عبد الباری ایم اے کی کاوش ہے ،جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺکے تمام غزوات کی تفصیلات نقشوں کی مدد سے پیش کر دی ہیں۔اللہ تعالی ان کی اس محنت کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

تبصرہ
علم اصولِ حدیث ایک ضروری علم ہے ۔جس کے بغیر حدیث کی معرفت ممکن نہیں احادیث نبویہ کا مبارک علم پڑہنے پڑھانے میں بہت سی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں جن سے طالب علم کواگاہ ہونا از حدضرورری ہے تاکہ وہ اس علم میں کما حقہ درک حاصل کر سکے ، ورنہ اس کے فہم وتفہیم میں بہت سے الجھنیں پید اہوتی ہیں اس موضوع پر ائمہ فن وعلماء حدیث نے مختصر ومطول بہت سے کتابیں تصنیف فرمائی ہیں جو اس راہ کے سالکان کے لیے مشعل راہ ہیں۔ حافظ ابن حجر  کی کتاب شرح نخبۃ الفکر عمدہ ترتیب اور اچھے اسلوب کی وجہ سے یہ بہت مقبول کتاب ہے۔یہ اپنی افادیت کے پیش نظر اکثرمدارس دینیہ اورایم اے علوم اسلامیہ کے نصاب میں شامل ہے ۔ شرح نخبۃ الفکر چو نکہ عربی زبان میں ہے اس لیے اسے آسان او رقابل فہم انداز میں اصول حدیث کی اصطلاحات کو بیان کرنےکی ضرورت ہے ۔زیر نظر کتاب ’’ اصول حدیث ‘‘ ڈاکٹر حمید اللہ عبد القادر (سابق استاذ الحدیث والفقہ ادارہ علوم اسلامیہ ،پنجاب یونیورسٹی ،لاہور کی تصنیف ہے ۔اس انہوں شرح نخبۃ الفکر کے مباحث کو سادہ اور عام انداز میں پیش کیا ہے ۔محترم ڈاکٹر صاحب نے اصطلاحات کی تعریف عربی اور اردو زبان دونوں میں کی ہے اورہر اصطلاح کے ساتھ مثالیں بھی دی ہیں۔اللہ تعالی ان کی اس سعی کوقبول فرمائے اور طالبانِ حدیث کے لیے اس کو مفید بنائے (آمین) (م۔ا )
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
عطا ء الرحمن شیخو پوری
ناشر
جامعہ محمدیہ توحید آباد شیخوپورہ
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Walidi-w-Mashfiqi.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
خطیبِ پاکستا ن مولانا محمد حسین شیخوپوری 1918ء ميں اس دنيا ميں تشريف لايا اور تقريباً پینسٹھ سال تك مختلف گلستانوں ميں چہچہاتا رہا اور وما جعلنا لبشر من قبلك الخُلد كے ازلى قانون كے تحت 6؍اگست 2005ء ميں ہميشہ كے لئے خاموش ہوگيا۔ آپ كو اللہ تبارك و تعالىٰ نے لحنِ داوٴدى عطا فرمايا تها اور جب آپ اپنى رسیلى اور سُريلى آواز سے قرآن كى آيات اور حضرت رسالت مآب كى مدح ميں اشعار پڑهتے تو لاكهوں سامعين وجد ميں آكر جهومنے لگتے۔ آپ نے كراچى تا خيبر چاروں صوبوں ميں لاتعداد جلسوں سے خطاب كيا، آپ كى زبان ميں الله تبارك و تعالىٰ نے بلا كى تاثير ركهى تهى۔جس جلسہ ميں آپ كا خطاب ہوتا اسے سننے كے لئے ديہاتوں كے گنوار اور شہروں كے متمدن لوگ يكساں طور پر كشاں كشاں چلے آتے۔ عموماً آپ كا وعظ رات ڈيڑھ دو بجے شروع ہوتا اور اذانِ فجر تك جارى رہتا۔ سامعين آپ كے وعظ كو يوں خاموش ہوكر سنتے جيسے ان كے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں اور اُنہيں يوں معلوم ہوتا تها كہ وحى الٰہى اب ہى نازل ہورہى ہے۔ بڑے سے بڑے مذہبى مخالف اپنے نرم و گرم بستروں كو چهوڑ كر آپ كى مجلسِ وعظ ميں آبیٹھتے تهے۔آپ نے زندگى بهر امر بالمعروف ونهى عن المنكر كا فريضہ احسن انداز ميں انجام ديا۔ آپ كا پُر اثر وعظ سن كر كتنے سود خوروں نے سود خورى سے اور رشوت خوروں نے رشوت خورى سے توبہ كرلى بلكہ آپ كے ايك وعظ ميں سولہ كے قريب پوليس افسروں نے پوليس ملازمت ہى چهوڑ دى اور مسلک حنفی کے کئی نامور علماء نے آپ کے خطابات سے متاثر ہوکر مسلک اہل حدیث اختیار کیا۔۔ مولانا مرحوم اللہ تعالىٰ كى توفيق وعنايت سے سارى زندگى اتحاد بين المسلمین كے داعى رہے اور مكّے كى مثال دے كر سمجھاتے رہے كہ مسلمانوں ايك مُكے كى طرح متحد ہوجاؤ، ديكهو اكيلى انگشت ِشہادت، وسطىٰ، بنصر، خنصر اور انگوٹها كچھ نہيں كرسكتے ليكن جب يہ متحد ہوجاتے ہيں تو مُكا بن كر بہت كچھ كرسكتے ہيں۔ لہٰذا اے مسلمانوں تم مُكے كى طرح متحد ہوجاوٴ اور بنيانِ مرصوص بن كر دشمن كا مقابلہ كرو اور باہم ايك دوسرے كو قتل كركے يہود و ہنود كا راستہ صاف نہ كرو۔ آپ نہ صرف يہ كہ اسلاميانِ پاكستان كے خطيب تهے بلكہ آپ اسلاميانِ برطانيہ، امريكہ، كويت اور سعودى عرب كے مقبول عام خطيب بهى تهے۔آپ اكثر و بيشتر توحيد ور سالت كى عظمت بيان كرتے اور آياتِ قرآنيہ اتنى سريلى آواز سے پڑهتے كہ سننے والے وجد ميں آجاتے اور جب شانِ مصطفى بيان فرماتے تو آپ كے سر مبارك سے لے كر پاوٴں مبارك تك كے اوصاف پر مبنى اشعار پڑھ كر اس انداز سے بيان كرتے كہ سامعين فرطِ عقيدت سے جهومنے لگتے۔اس دو ر ميں واعظ تو بے شمار ہيں، جن ميں شيريں بيانى اور اثر آفرينى بهى اپنى اپنى جگہ بہت ہے، ليكن مولانا شیخوپورى جيسا خلوص ركهنے والے اور شب ِزندہ دار مبلغ خال خال ہيں۔ مولانا كے ساتھ سفر وحضر كے ساتهى بيان كرتے ہيں كہ رات 2 بجے بهى طويل خطاب سے فارغ ہونے كے بعد آپ چند لمحے آرام كے بعد دوبارہ تين بجے نمازِ تہجد كے لئے جائے نماز پر آكهڑے ہوتے۔آپ نے سارى زندگى توحيد وسنت كى دعوت وتبليغ ميں صرف كردى اور اس كے لئے پاكستان كا قريہ قريہ چهان مارا۔آپ نے اپنى تعليم كا آغاز حافظ عبد اللہ محدث روپڑى كى زير نگرانى كمیرپور ميں قائم درسگاہ سے كيا، جہاں ان كے برادرِ خورد حافظ عبدالرحمن روپڑى سے آپ نے پہلا سبق ليا اور صرف ونحو كى كتب بهى اُنہيں سے پڑھیں۔ اس دور كے عظيم خطیب مولانا حافظ محمداسمٰعيل روپڑى نے آپ كو خطابت كے رموز واسرار سكهائے اور اس فن ميں طاق كيا۔اس لیے آپ کے روپڑی خاندان سے گہرے مراسم تھےمولانا شيخوپورى بیان کرتے ہیں۔دعوتى ميدان ميں اللہ تعالىٰ نے مجهے د و بہترين ساتهى عطا كرديے تهے: حافظ عبد القادر روپڑى اور حافظ محمد اسمٰعيل روپڑى۔ دونوں بهائى مجهے اپنا تيسرا بهائى قرار دے كر اكثر جلسوں ميں ساتھ ركهتے، پہلے ميرى تقريركراتے۔ ميں اكثر سنتا كہ ميں تقرير كررہا ہوتا اور حافظ محمد اسمٰعيل ميرے پیچھے بیٹھے ميرے لئے دعا كررہے ہوتے: اللهم أيده بروح القدسان كى پرخلوص دعاؤں كا نتيجہ ہے كہ اللہ تعالىٰ نے بہت تيزى سے مجهے سٹيج پر آنے كى توفيق بخشى۔آپ كى ذات اپنے دو رميں ايك مخلص داعى اسلام كا ايك جيتا جاگتا نمونہ تهى۔عمر مبارك كى چلتے پهرتے ستاسى بہاريں گزارنے كے بعد آپ كو مختصر سا بخار ہوا اور 6؍اگست 2005ء آپ كى وفات كى خبر جنگل كى آگ كى طرح ملك اوربيرونِ ملك ميں پھیلى، دور دور سے آپ كے عقیدت مند اور روحانى فرزند ہزاروں كى تعداد ميں آپ كى نمازِ جنازہ ميں شريك ہوئے- پہلى نمازِ جنازہ حضرت مولانا معين الدين لكھوى نے نہايت رقت سے پڑهائى كہ لوگوں كى آہيں نكل گئيں اور وہ سسكياں بهركر رو رہے تهے ۔ دوسرى مرتبہ كمپنى باغ شيخوپورہ ميں آپ كى نمازِ جنازہ حافظ محمد یحیىٰ ميرمحمدى نے پڑهائى۔ آپ کی وفات کے روز مسلسل بارش کے باوجود آپ کے عقیدت مند نصف پنڈليوں تك پانى ميں صفیں باندھ كر نمازِ جنازہ ميں دعائيں مانگتے رہے۔اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائے اور ان ک مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے اور آپ كو اپنے جوارِ رحمت ميں جگہ نصيب فرمائے ۔اور ان کی دینی ودعوتی خدمات کو قبول فرمائے آمین) ۔ زیر نظر ’’کتاب والدی ومشفقی‘‘ مولانا عطاء الرحمن  کی اپنے والدگرامی شیخ القرآن مولانا مولانا محمد حسین  کی سوانحی حیات پر مشتمل کاوش ہے ۔جس میں انہوں نے مختلف علماء کے اپنے والد گرامی کے متعلق تاثرات کے بعد مولانا کی ابتدائی تعلیم اور دعوت وتبلیع کے سلسلے میں پیش آنے والے اہم حالات وواقعات اوران کی اہم تقریریں،تفسیر ی نکات اور آخر میں مولانا کے اردو او رپنجابی اشعار کو تحریر کیا ہے ۔ یہ کتاب مولانا شیخوپوری کی وفات سے چار سال قبل شائع ہوئی تھی۔لہذا ان کی زندگی کے آخری سال اور لمحات ،وفات اور نماز جنازہ کے متعلق معلومات کےلیے مختلف رسائل وجرائد میں بکھرے ہوئے مضامین کوایڈٹ کرکے اس کتاب میں شامل کرنے کی ضرورت ہے (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
ڈاکٹر مفتی عبد الواحد
ناشر
ادارہ تعلیمات دینیہ کریم پارک لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Tuhfa-e-Islahi.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
مولانا امین احسن اصلاحی نے اپنی تفسیر "تدبر قرآن " کے علاوہ اصول تفسیر میں" مبادی تدبر قرآن "اور اصول حدیث میں "مبادی تدبر حدیث" بھی لکھی ہیں۔جن میں انہوں نے اسلاف سے ہٹ کر چند منفرد اصول بیان کئے ہیں۔چنانچہ مولف کتاب ہذا ڈاکٹر مفتی عبد الواحدنے مولانا امین احسن اصلاحی کی ان دونوں کتب کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ لیا اور اپنے اس جائزے کو اپنی کتاب "ڈاکٹر اسرار احمد کے افکار ونظریات تنقید کی میزان میں"کے ساتھ ہی شائع کر دیا ہے۔کیونکہ ڈاکٹر اسرار احمد نے اپنے چار منبع فہم قرآن میں سے ایک مولانا حمید الدین فراہی اور مولانا امین احسن اصلاحی کو شمار کیا تھا۔بعد میں وہ جائزہ کچھ اضافوں کے ساتھ مضمون کی شکل میں جامعہ مدنیہ کے رسالہ انوار مدینہ میں قسط وار شائع ہوا۔اب کے بار مولف نے اس کی نظر ثانی کرتے ہوئے اسے دوبارہ کتابی شکل میں شائع کردیا ہے ،تاکہ مولانا امین احسن اصلاحی کے شاگردان رشید اس کتاب کا سنجیدگی سے مطالعہ کریں اور اپنے افکار ونظریات پر نظر ثانی کریں۔مولانا امین احسن اصلاحی تو دنیا میں نہیں رہے ،لیکن ان کے شاگردوں کو تو اصلاح احوال کی گنجائش حاصل ہے۔دعا ہے کہ اللہ تعالی اس کتاب کو اصلاح احوال کا ذریعہ بنا دے ۔آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

علم حدیث اسلامی علوم میں شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے ۔آیات کے شانِ نزول اوران کی تفسیر ،احکام القرآن کی تشریح وتبین ،اجمال کی تفصیل ،عموم کی تخصیص ،مبہم کی تبین سب علم حدیث کے ذریعہ معلوم ہوتی ہیں ۔اسی طرح حامل ِقرآن حضر ت محمد ﷺ کی سیرت اور حیات ِطیبہ اخلاق وعادات مبارکہ آپﷺ کے اقوال واعمال علم حدیث کے ذریعہ ہم تک پہنچے ہیں ۔علمائے اسلام نے علم حدیث کی حفاظت ،جمع وتدوین، اور تحقیق وتدقیق کے سلسلہ میں قابل قدر کاوشیں سر انجام دی ہیں۔احادیث کی چھان بین کے لیے انہوں نے جرج وتعدیل کے اصول وضع کیے ہیں جن کی بدولت اسماء الرجال کا مستقل فن معرض وجود میں آیا اور کم وبیش چھ صدیوں تک جرح وتعدیل اور فن اسماء الرجال بر پر کتابیں لکھی جاتی رہیں ۔ایک جرمن مستشرق ڈاکٹر سپرنگر کے بقول علم اسماء الرجال کی وساطت سے مسلمانوں نے کم ازکم پانچ لاکھ راویوں کی حالات محفوظ کیے ہیں جن کا مقصد صرف ایک ذاتِ مقدس کے حالات کو معلوم اور محفوظ کرنا تھا۔زیر نظر کتاب ڈاکٹر کرنل (ر) عمر فاروق غازی کی کاوش ہے جس میں انہوں نے تحقیق کے اصول وضواط کو احادیث کی روشنی میں بڑے جامع انداز سے پیش کرتے ہوئے تحقیق کی ضرورت واہمیت ،تحقیق کامفہوم ،غرض غایت،اصول حدیث میں تحقیق کے اصول وضوابط،علم حدیث میں تحقیق وغیرہ جیسے اہم موضوعات کو بڑے احسن انداز میں پیش کیا ہے ۔اللہ تعالی ان کی کاوش کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام

اسلامی تاریخ میں تحقیق اس کی اہمیت اور اصول وضوابط کو سمجھنے کے لیے سب سےنمایاں مثال جمع وتدوین قرآن کی ہے ۔قرآ ن کریم کے متن کی تدوین ادبی دنیا کا عظیم ترین شاہکار ہے ۔تحقیق کا مقصد اور اس کی غرض وغایت کیا ہواس کےبارے میں بھی قرآن وحدیث میں واضح طور پر رہنمائی موجود ہے۔زیر نظرکتاب’’تحقیق کے بنیادی عوامل وارکان قرآن کی نظر میں ‘‘ کرنل (ر)عمر فاروق غازی کی تحقیق کے حوالے سے دوسری تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے مختلف مشہور کتب تفسیر اور دیگر عربی کتب کے مطالعہ سے قرآن کے حوالے سے تحقیق کا مفہوم ،تحقیق کے اغراض ومقاصد ،تحقیق کےتقاضے تحقیق کے بنیادی عوامل وارکان اور تحقیق کے مختلف طریقوں کو دلائل سے مزین کر کے پیش کیا ہے ۔ یہ کتاب شائقین تحقیق کے لیے مفید اور موزوں ثابت ہوگی ۔(م۔ا)

 

عبد المعز

محفلین

نبی کریم ﷺکی زبان عربی تھی اور قرآن حکیم اسی زبان میں نازل ہوا ۔ جنت میں بھی یہی زبان بولی جائے گی ۔اگر چہ نزولِ قرآن کا مقصد تو اس کو سمجھنا اوراس پر عمل کرنا ہے ۔ لیکن ادب اور محبت کےساتھ اس کی تلاوت بھی عبادت ہے ۔تلاوت ِ قرآن مجید کے لیے اس بات کو ملحوظ رکھنا انتہائی ضروری ہے کہ عربی زبان میں ہر حرف کی آواز جدگانہ ہوتی ہے ۔ اگر وہ صحیح ادا نہ ہو تو معنی بدل جاتا ہے ۔اس علم کی ضروری باتیں سیکھے بغیر قرآن کا تلفظ صحیح نہیں ہوتا ۔اور قرآن مجید کو غلط پڑھنا گناہ ہے اور تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا او رسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ تجوید وقراءات پر مختلف چھوٹی بڑی کئی کتب موجود ہیں۔زیر نظرکتاب’’ ترتیل القرآن ‘‘ عالم باعمل حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی کی علم تجوید پر پہلی آسان کتاب ہے ۔جس میں انہو ں بڑے عام فہم انداز میں ضرروی اصطلاحات کو بیان کرنے کے بعد تجوید کے اصول وضوابط کو مختصراً بیان کیا ہے اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے اور ان کی دینی ،تبلیغی ودعوتی خدمات کو قبول فرمائے (آمین) ( م۔ ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺ نے اپنی امت کو جتنی تاکید کے ساتھ شرکیہ امور سے بچنے کی ہدایت فرمائی تھی ۔افسوس ہے کہ آپﷺ کی یہ نام لیوا امت اسی قدر مشرکانہ عقائد واعمال میں مبتلا ہے اور اپنے پیغمبر کی تمام ہدایات کو فراموش کر چکی ہے ۔۔آپ ﷺ نے واضح الفاظ میں اعلان فرمادیا تھا :أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ، إِنِّي أَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِك۔’’لوگو کان کھول کر سن لو تم سے پہلی امت کے لوگوں نے اپنے انبیاء اور نیک لوگوں ،اولیاء وصالحین کی قبروں کو عبادت گاہ (مساجد) بنالیا تھا ،خبر دار !تم قبروں کو مساجد نہ بنالینا۔میں تم کواس روکتا ہوں۔اور آپ ﷺ اپنی مرض الموت میں یہود ونصاریٰ کے اس مشرکانہ عمل پر لعنت کرتےہوئے فرما یا: لَعَنَ اللهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَقبرپرستی شرک اورگناہ کبیرہ ہے نبی کریم ﷺ نے سختی سے اس سےمنع فرمایا اور اپنی وفات کے وقت کے بھی اپنے صحابہ کرام کو اس سے بچنے کی تلقین کی ۔ صحابہ کرام نے اس پر عمل کیا اور پھر ائمہ کرام اور محدثین نے لوگوں کو تقریر وتحریر کے ذریعے اس فتنہ عباد ت ِقبور سے اگاہ کیا ۔زیر نظر کتاب ’’ قبر پرستی کے فروغ کے لیے شیطان کی تدبیریں‘‘ علامہ ابن قیم کی معروف کتاب اغاثۃ اللھفان فی مقاید الشیطان ‘‘ کے ایک معرکہ آراء باب کا ترجمہ ہے جس کاتعلق فتنہ عبادۃ قبور سے ۔ مولانا عبد الجبار سلفی ( مصنف ومترجم کتب کثیرہ ) نے اپنے خاص میں اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔فاضل مترجم نے کتاب کےآخر میں امام ابن قیم کی گرانقدر تحریر کی تائید وتشریح کی غرض سے شاہ ولی اللہ دہلوی ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی اور شیخ الاسلام محمد عبد الوہاب کی مترجم تحریریں بھی اس میں شامل کردی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کےلیے مفید بنائے (آمین) ایمان عقائد۔ قبر پرستی ) ( م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
ام عبد منیب
ناشر
مشربہ علم وحکمت لاہور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Namaz-Me-Pari-Jane-Wali-Duaen.jpg.html] [/URL]
تبصرہ​
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ اور اس میں پڑھی جانے والی دعاؤں کو جانا اور سیکھناہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ نماز کے آداب وشرائط اوراس میں پڑھے جانے والے کلمات اور دعائیں تو ہی ہماری پوری زندگی کے دکھوں کا مداوا ہیں ۔ وہ ہمیں اپنے خالق ومالک کے حضور میں مانگنے کی روزانہ پانچ وقت ایسی مشق کراتے ہیں کہ اگر نماز دلی رغبت سے سمجھ کر پڑھی جائے تویہ ناممکن ہے کہ کشکول ِ حیات خالی رہے ۔زیر تبصرہ کتاب ’’ نماز میں پڑھی جانے دعائیں‘‘معروف مبلغہ ،مصلحہ،مصنفہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے اذان ، وضو ، تکبیر تحریمہ سے سلام پھیرنے تک نماز میں پڑھی جانے والی دعائیں اور نمازکے بعد کے اذکار کو بمع ترجمہ حوالہ جات کے سا تھ اس کتاب میں جمع کردیا ہے۔تاکہ تمام مسلمان بہن بھائی اس سے مستفید ہوکر نماز کے تمام مسنون کلمات اوران کے مطالب ومفہوم سے واقف ہوجائیں۔اللہ تعالی ٰ مسلمانوں کو نماز کی حظاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ  کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن،لاہور میں بمع فیملی مقیم رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔(آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
ابو عدنان محمد منیر قمر
ناشر
توحید پبلیکشنز،بنگلور
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePagesMukhtasir-Masail-w-Ahkam-Hajj-w-Umra-Aur-Qurbani-w-Eidain.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
بیت اللہ کا حج ارکانِ اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اورآرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکار ی کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے۔ اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبویﷺ کہ آپ نےفرمایا ’’ الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ‘‘حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔اس موضوع پر اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں زیرنظر کتاب ‘‘سعودی عرب میں مقیم پاکستانی عالم دین مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر کی کاوش ہے۔ جس میں انہوں حج وعمرہ کے تمام مسائل او ر اس دوران پڑھی جانے والی دعائیں قرآن وحدیث کی روشنی میں جمع کر دی گئی ہیں ۔اور اس کے ساتھ قربانی وعیدین کے مسائل بھی نہایت اختصار مگر دلائل اور جامعیت کے ساتھ بیان کر دیئے ہیں۔ان کی مرتب کردہ یہ دلکش کتاب خود پڑھنے اور عزیز واقارب دوست احباب کو تحفہ دینے کے لائق ہے تاکہ حج وعمرہ اور قربانی وعیدین کے فرائض مسنون طریقے سے ادا کیے جاسکیں اللہ تعالی ان کی اس کاوش کو اہل اسلام کے لیے مفید بنائے۔آمین۔(راسخ)
اس کتاب مختصر مسائل و احکام حج وعمرہ اور قربانی و عیدین کو آن لائن پڑھنے یا ڈؤان لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

مصنف
عطا اللہ طارق
ناشر
ادارہ اصلاح المسلمین گگو منڈی وہاڑی
[URL=http://s1053.photobucket.com/user/kitabosunnat/media/TitlePages---Musnad-Abi-HurairaRA.jpg.html] [/URL]
تبصرہ
اسلامی تعلیمات سے اگاہی حاصل کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ۔ اسلام کی معرفت کے لیے ہمارے سامنے سب سے بڑی کتاب قرآن مجید ہے ۔ جس کے ذریعے مکمل رہنمائی ملتی ہے اس کے ساتھ ساتھ دینِ اسلام کو سمجھنے کا دوسرا بڑا ذریعہ احادیث نبویہ ہیں ۔جن کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا اورائمہ محدثین کے ذریعے یہ ذخیرہ احادیث ہم تک پہنچا۔ان کو تسلیم کرنا اوران پر عمل کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے ۔صحابہ کرام میں سے سب سے زیاد ہ روایات سیدنا حضرت ابو ھریرہ ﷜ نے بیان فرمائی ہیں ۔ حضرت ابو ھریرہ ﷜ وہ جلیل القدر صحابی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی حضور اکرم ﷺ کی احادیث کی خدمت کے لیے وقف کردی تھی۔ آپ دنیا کی آسائشوں سے الگ تھلگ ہو کر صرف آپ ﷺ کی مجلس میں موجود رہتے اور آپ کے ہرفر مان کوبڑی توجہ اور انہماک سے سنتے اور حفظ کرتے ۔دنیا سے اس قدر بے نیاز کہ فاقہ کشی کی نوبت آجاتی ۔لیکن مسجد سے قدم اس لیے باہر نہ نکالتے کہ کہیں ان کی عدم موجودگی میں آپ ﷺ کوئی بیان جاری فرمادیں او رابو ہریرہ اس کو سن نہ سکے ۔اس حقیقت کو صحابہ کرام نے بھی تسلیم کیا آپ سے براہ راست استفادہ کرتے ۔تابعین نےبھی آپ کو محدث کا درجہ عطا کیا ۔اس کے بعد تمام محدثین نے آپ کی روایات کو کتب ِاحادیث میں بیان کیا ۔ لیکن بدقسمتی سے بعض جہلاء جنہیں صحابہ سے عناد اور بغض ہے حضرت ابو ھریرہ ﷜ پر اعتراض کرتے ہیں اور ا ن کے محدثانہ مقام ومرتبہ کو کم کرنے کی ناپاک کوشش کرتے ہیں ۔ اہل علم نے حضرت ابو ھریرہ ﷜ کے دفاع کے سلسلے میں کتب اور علمی مقالات تحریر کیے ہیں جن میں ان پر کیے جانے والے اعتراضات کا مدلل ومسکت جواب دیا ہے ۔زیر نظر کتاب’’مسند ابی ھریرہ الذی جاء فی الصحیح البخاری بغیر تکرار‘‘ معروف واعظ ومبلغ جید عالم دین مولانا عطاء اللہ طارق  کی تالیف ہے ۔ جس میں انہوں نے صحیح بخاری میں موجود سیدنا حضرت ابو ھریرہ ﷜ کی تمام مرویات کو جمع کر کے تکرار کو حذف کردیاہے۔اور پھر اس کا بہترین سلیس ترجمہ بھی کیا ہے تاکہ عوام الناس بھی اس سے مستفید ہوسکیں ۔ اس مجموعۂ حدیث میں احادیث کی تعداد 314 ہے ۔ اللہ تعالی مولانا کی اس کاوش کوشرف قبولیت سے نوازے اور ان کے درجات بلند فرمائے (آمین ) (م-ا)
اس کتاب مسند ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام​

علوم القرآن سے مراد وہ تمام علوم وفنون ہیں جو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتدا عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔زیر نظر کتاب’’آسان علوم قرآن‘‘ماہنامہ محدث کے معروف کالم نگار اور کئی کتب کے مصنف ومترجم محترم مولانا محمد رفیق چودھری کی تصنیف ہے۔جو بنیادی طور پر اسلامیات اور علوم القرآن کےمبتدی طالب علموں کے لیے لکھی گئی ہے اور اس میں مبتدی حضرات او رخواتین کے لیے ضروری معلومات موجود ہیں ۔اس کی زبان سادہ اور آسان ہے ۔انداز ِ بیان صاف،رواں اور عام فہم ہے ۔ اس میں فنی اصطلاحات کم سے کم استعمال کی گئی ہیں۔ کتاب کے مصنف محترم محمد رفیق چودہری علمی ادبی حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت ہیں ۔ ان کو بفضلہٖ تعالیٰ عربی زبان وادب اور علوم قرآن سے گہرا شغف ہے او ر طالبانِ علم کو مستفیض کرنے کے جذبے سےسرشار ہیں۔ قرآن مجید کا لفظی وبامحاورہ ترجمہ کرنے کے علاوہ ان دنوں قرآن مجید کی تفسیر لکھنے میں مصروف ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تدریسی وتعلیمی اور تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فر ما ئے(آمین) (م۔ا)
 
Top