الف نظامی

لائبریرین
پنجاب حکومت کے اقدام ”سٹیزن فیڈ بیک ماڈل“ نے کینیا میں 3 اپریل 2014ءکو منعقد ہونے والے ایجادات کے بین الاقوامی مقابلے میں اول انعام حاصل کیا -
یہ مقابلہ اوپن گورنمنٹ پارٹنر شپ کے موضوع پر شروع کیاگیا تھا جس کا مقصد شہریوں کی مصروفیات میں اضافہ کرنا اور حکومت کے احتساب بارے دنیا کو تازہ تصورات سے آگاہ کرنا تھا - اس تین روزہ مقابلے میں دنیا بھر سے 196 ممالک نے حصہ لیا -
پنجاب حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے اس اقدام کے ذریعے حکومتی خدمات سے استفادہ کرنے والے لاکھوں شہری برائے راست فیڈ بیک دیتے ہیں -اس اقدام کا مقصد انفارمیشن مینجمنٹ کے ذریعے گورننس کو بہتر بنانا ہے جہاں شہریوں سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ حکومتی خدمات کے بارے میں مطمئن ہیں - یہ ماڈل جھنگ ماڈل کی طرز پر بنایاگیاہے جہاں ایک سابق ڈی سی او زبیر بھٹی نے لوگوں سے ٹیلی فون کے ذریعے یہ کنفرم کرنا شروع کیا تھا کہ کیا وہ مشکلات کے ازالے کےلئے حکومتی اہلکارو ں کے روےے سے مطمئن ہیں -
حکومت پنجاب کی جانب سے شروع کیاگیا یہ اقدام اب زمین کے انتقال اور تعلیم میں بھی استعمال کیاجارہاہے - جس سے تعلیمی سرگرمیوں کے نگران سمارٹ فون کے ذریعے والدین سے اساتذہ او رطلباءکی حاضری سے متعلق معلوم کرتے ہیں جس کی وجہ سے اب یہ حاضری 78 فیصد سے بڑھ کر 92 فیصد ہوگئی ہے -توقع ہے کہ یہ اقدام اب صحت ، لائیوسٹاک ،زراعت اور دوسرے شعبوں میں بھی شروع کیاجائے گا -وزیراعلی پنجاب نے حال ہی میں یہ حکم دیاہے کہ سٹیزن فیڈ بیک ماڈل اس سال صوبہ بھر میں گندم کی خریداری کو مانیٹر کرنے کےلئے بھی استعمال کیاجائے -


متعلقہ:
رئیل ٹائم ڈیزیز سرویلینس سسٹم
 

الف نظامی

لائبریرین
عوامی رائے کیلئے سٹیزن فیڈ بیک ماڈل کو فعال کرنیکی ہدایت
حکومت نے ڈویژن بھر کے ضلعی سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ پراجیکٹس کے اجراء ، آئی ٹی بیس گورننس اور مختلف مسائل پر عوامی تاثرات کے اظہار کیلئے ’’سٹیزن فیڈ بیک ماڈل‘‘کو فعال کریں۔
کچھ عرصہ قبل نئے ایشوز پر شہریوں کی رائے عامہ کے اظہار کیلئے سٹیزن فیڈ بیک ماڈل منصوبہ شروع کیا گیا مگر عملہ کے غیر سنجیدہ رویے اور فیلڈ ورک نہ کرنے پر یہ پراجیکٹ پذیرائی حاصل نہ کر سکا ۔
 
Top