غلتی ہائے مزامین مط پوچھ

سروش

محفلین
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں
خیاباں خیاباں اَرم دیکھتے ہیں
دل آشفتگاں خالِ کنجِ دہن کے
سویدا میں سیرِ عدم دیکھتے ہیں
ترے سروِ قامت سے اک قدِ آدم
قیامت کے فتنے کو کم دیکھتے ہیں
تماشا کر اے محوئے آئینہ داری
تجھے کس تمنّا سے ہم دیکھتے ہیں
سراغِ تُفِ نالہ لے داغِ دل سے
کہ شب رو ئے کا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالبؔ
تماشہء اہلِ کرم دیکھتے ہیں
 
تماشا کر اے محوئے آئینہ داری
تماشا کر اے محوِ آئینہ داری
کہ شب رو ئے کا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
کہ شب رَو کا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
تماشہء اہلِ کرم دیکھتے ہیں
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں
 
ایک بادشاہ کے رقعہ نویس اردو املا میں کمزور تھے( اردو پرچہ بی ہی بڑی مشکل سے پاس کیا تھا) ۔ ایک دن بادشاہ کا ایک خاص جاسوس ملنے کے لیے حاضر ہوا۔ واپسی پر بادشاہ نے فصیلِ شہر کے رکھوالوں کے نام ایک وثیقہ لکھوادیا تاکہ بوقتِ ضرورت کام آئے۔

انھوں نے لکھا:
"پحرے پر موجود سپاہیوں کے نام
ہاملے ہازا ایک خاص شخس ہے اس لئے اسے روکو مت جانے دو۔
بہکم بادشاہے وقت"
 
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں
جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
خیاباں خیاباں اَرم دیکھتے ہیں
خیاباں خیاباں اِرم دیکھتے ہیں
 
ابھی کچھ عرصہ قبل سندھ میں مرے تھے، سابق وزیر اعلیٰ صاحب نے "فتویٰ" دیا کہ یہ بھی "شہید" ہی ہیں :)
وہ تو صاحب خود بھی شوق فرماتے ہیں شاید اس لیے شہید کا فتوی دے دیا تاکہ مستقبل میں وہ بھی اس عہدے پر فائز ہوسکے۔:)
 

سروش

محفلین
وہ تو صاحب خود بھی شوق فرماتے ہیں
وہ صاحب پرانے والے تھے یا نئے والے ہیں؟ پرانے والے تو شوق ہی نہیں فرماتے تھے ، ہمیشہ اسی کیفیت میں مبتلا رہتے تھے شاید۔
یہاں زیک صاحب شاید کسی اور طرف اشارہ کررہے ہیں کہ " پینے سے کون مرتا ہے " ، مگر سچ بات یہ ہے کہ زیادتی کسی بھی چیز کی ہو نقصان دہ ہی ہوتی ہے ، اگرچہ کہ وہ پانی ہی کیوں نہ ہو ۔
 

سروش

محفلین
غلطی تلاش کریں :
اے ساقنان عرش بریں غور تو کرو
کس حال میں ہیں اہل زمیں غور تو کرو
یوں سرسری گذرا نہ کرو ہماری طرف سے تم
کہیں ہم گذر نہ جائیں کہیں غور تو کرو
 

ام اویس

محفلین
ایک بادشاہ کے رقعہ نویس اردو املا میں کمزور تھے( اردو پرچہ بی ہی بڑی مشکل سے پاس کیا تھا) ۔ ایک دن بادشاہ کا ایک خاص جاسوس ملنے کے لیے حاضر ہوا۔ واپسی پر بادشاہ نے فصیلِ شہر کے رکھوالوں کے نام ایک وثیقہ لکھوادیا تاکہ بوقتِ ضرورت کام آئے۔

انھوں نے لکھا:
"پحرے پر موجود سپاہیوں کے نام
ہاملے ہازا ایک خاص شخس ہے اس لئے اسے روکو مت جانے دو۔
بہکم بادشاہے وقت"

انہوں نے لکھا

"پہرے پر موجود سپاہیوں کے نام
حاملِ ھٰذا ایک خاص شخص ہے اس لیے اسے روکو مت جانے دو ۔
بحکم بادشاہِ وقت "
 

محمد وارث

لائبریرین
"تین دوست کہیں بیٹھے تھے۔
پہلا بولا، روٹی ووٹی کھا کر جانا۔
دوسرا بولا، روٹی شوٹی کا کیا ہے، کھا لیں گے۔
تیسرے نے کہا، روٹی موٹی گھر میں جا کر کھائیں گے۔
سوال یہ ہے کہ ان تینوں کی مادری زبان کون کون سی ہو سکتی ہے؟ "
 
Top