کمال احمد قادری
محفلین
(١) مشاطہ را بگو کہ بر اسباب حسن یار
چیزے فزوں کند کہ تماشا بما رسید
(٢) چوں بشنوی سخن اہل دل مگو کہ خطا است
سخن شناس نئی دلبرا خطا ایں جا است
(٣) بوریہ باف گرچہ بافند است
نہ برندش بکار گاہ حریر
براے مہربانی ان اشعار کا سلیس اردو ترجمہ فرمادیں۔
اللہ آپ کو جزاے خیر عطا فرمائے۔
چیزے فزوں کند کہ تماشا بما رسید
(٢) چوں بشنوی سخن اہل دل مگو کہ خطا است
سخن شناس نئی دلبرا خطا ایں جا است
(٣) بوریہ باف گرچہ بافند است
نہ برندش بکار گاہ حریر
براے مہربانی ان اشعار کا سلیس اردو ترجمہ فرمادیں۔
اللہ آپ کو جزاے خیر عطا فرمائے۔
آخری تدوین: