یہ علامات کس فونٹ میں مل سکتی ہیں؟

سعادت

تکنیکی معاون
ارے واہ، فرقان احمد ۔ میں بھی یہی روابط پوسٹ کرنے آیا تھا۔ :) بس اتنا اضافہ کرتا چلوں کہ اس نظام کا نام ’سیاق‘ ہے، اور اس کی ابتدا آٹھویں صدی میں امویہ خلافت کے دوران ہوئی تھی۔ ہندوستان میں اس نظام کو ’رقم‘ کہا جاتا تھا۔
 

طمیم

محفلین
اس متروک گنتی کی علامات فونٹ میں شامل کرنے کا کیا فائدہ ہے؟
میرے ایک دوست ایک تعلیمی ادارے کے ساتھ منسلک ہیں۔ وہ پرانی کتب پر تحقیق کررہے ہیں۔ ان کے مطابق ان علامات کو بھی ٹیکسٹ کی صورت میں محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ اب اگر یہ علامات استعمال نہیں ہورہی تو بھی تحقیقی مضامین میں ان کی اہمیت ہے۔
 

سروش

محفلین
آپ کی خواہش پوری ہوگئی ۔ ایک سال کی دوری پر ہے ۔

  • Persian Siyaq Numbers.
  • Indic Siyaq Numbers.
  • Diwani Siyaq Numbers.
  • Ottoman Siyaq Numbers.
 

آصف اثر

معطل
میرے خیال میں ان تمام قدیم اعداد کا موجودہ اعداد کے ساتھ دو کالمی جدول بناکر کمپوزر کے حوالے کردیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔ اسکین شدہ اور کمپوز شدہ کتا ب میں فرق ہوتاہے۔ کتاب کے اصل کو اسکین شدہ صورت میں محفوظ کردیا جائے۔
کمپوز ڈ نسخے میں ان قدیم اعداد کا کوئی تُک نہیں بنتا۔
یونی کوڈ آرگ کو نئی علامات شامل کرنے کا شوق رہتاہے جو ایک حد تک بجاہے۔لیکن نستعلیق فونٹس میں ان کو شامل نہ کیاجائے۔
 

طمیم

محفلین
میرے خیال میں ان تمام قدیم اعداد کا موجودہ اعداد کے ساتھ دو کالمی جدول بناکر کمپوزر کے حوالے کردیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔ اسکین شدہ اور کمپوز شدہ کتا ب میں فرق ہوتاہے۔ کتاب کے اصل کو اسکین شدہ صورت میں محفوظ کردیا جائے۔
کمپوز ڈ نسخے میں ان قدیم اعداد کا کوئی تُک نہیں بنتا۔
یونی کوڈ آرگ کو نئی علامات شامل کرنے کا شوق رہتاہے جو ایک حد تک بجاہے۔لیکن نستعلیق فونٹس میں ان کو شامل نہ کیاجائے۔
میرے خیال میں ان علامات کو بھی نستعلیق فونٹس یا کم از کم کسی ایک نسخ ایک فونٹ میں شامل ہونا چاہئے۔ تاکہ تاریخی کتب میں اگر پبلشر سمجھے تو اصل حالت میں ہی استعمال کرے البتہ حوالہ میں تفصیل بیان کی جاسکتی ہے۔
باقی زبان یا رسم الخط کے لحاظ سے پبلشر حضرات ری پرنٹنگ کے وقت تبدیلیاں تو کرواتے ہی رہتے ہیں۔ لیکن دونوں صورتوں میں سہولت دستیاب ہو تو بہتر ہے تاکہ اگر کوئی اصل متن استعمال کرنا چاہے تو سہولت موجود ہو۔
 

arifkarim

معطل
میرے خیال میں ان علامات کو بھی نستعلیق فونٹس یا کم از کم کسی ایک نسخ ایک فونٹ میں شامل ہونا چاہئے۔ تاکہ تاریخی کتب میں اگر پبلشر سمجھے تو اصل حالت میں ہی استعمال کرے البتہ حوالہ میں تفصیل بیان کی جاسکتی ہے۔
باقی زبان یا رسم الخط کے لحاظ سے پبلشر حضرات ری پرنٹنگ کے وقت تبدیلیاں تو کرواتے ہی رہتے ہیں۔ لیکن دونوں صورتوں میں سہولت دستیاب ہو تو بہتر ہے تاکہ اگر کوئی اصل متن استعمال کرنا چاہے تو سہولت موجود ہو۔
نو پرابلم۔ جمیل نوری نستعلیق کے اگلے ورژنز میں انہیں شامل کر دیں گے۔
 

طمیم

محفلین
نو پرابلم۔ جمیل نوری نستعلیق کے اگلے ورژنز میں انہیں شامل کر دیں گے۔

یونیکوڈ کا ورژن ۱۱ شائع ہو چکا ہے؛ اِن علامات کا کوڈ چارٹ یہاں ملاحظہ کیجیے۔ :)
اب تو انتظار ہورہا ہے کہ کب جمیل نوری نستعلیق کا اپڈیٹ آئے گا۔ اس طرح اُمید ہے دیگر فونٹس میں بھی شامل کیا جائے گا اور اپڈیٹ جاری کیا جائے گا۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
اب تو انتظار ہورہا ہے کہ کب جمیل نوری نستعلیق کا اپڈیٹ آئے گا۔ اس طرح اُمید ہے دیگر فونٹس میں بھی شامل کیا جائے گا اور اپڈیٹ جاری کیا جائے گا۔
گوگل کی نوٹو فونٹس فیملی میں ایک نیا فونٹ، Noto Sans Indic Siyaq Numbers، شامل ہوا ہے جس میں صرف یہی اعداد (اور اردو اعداد) شامل ہیں۔ فونٹ کا نمونہ یہ رہا (ویکیپیڈیا پر موجود اِن اعداد کے یونیکوڈ بلاک کے ٹیبل سے) :

48840523708_b1095ff1b3_h.jpg

یہاں سے ڈاؤنلوڈ کیجیے۔ :)
 
Top