بچوں کے لئے سیل فون

زیک

مسافر
آپ کے خیال میں بچوں کو کس عمر میں سیل فون لے کر دینا چاہیئے؟

کیا بچے کو سمارٹ فون دیا جائے یا دوسرا؟

بچے پر فون کے استعمال پر کیا پابندیاں مناسب ہیں؟

بچے کو فون کے کیا فائدے اور نقصانات ہیں؟

ایک پیرنٹ کی حیثیت سے آپ کے اس موضوع پر کیا خیالات اور محسوسات ہیں؟
 

صائمہ شاہ

محفلین
میرے خیال میں ٹین ایجرز کے پاس سمارٹ فونز نہیں ہونے چاہیئں کیونکہ آپ کچھ بھی ٹریک نہیں کر سکتے بہت سے ایپس فری ہیں سوشل نیٹ ورکنگ کے لئے
یہاں مقصد یہ نہیں کہ آپ بچوں کی جاسوسی کریں مگر بچوں کی سیکیورٹی کے لئے یہ سب بہت اہم ہے
 

عثمان

محفلین
آپ کے خیال میں بچوں کو کس عمر میں سیل فون لے کر دینا چاہیئے؟
کسی میجک نمبر کا تعین تو مشکل ہے لیکن میرے خیال میں بچوں کو ہائی سکول میں سیل فون کی واقعی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا کم از کم نہم یا دہم جماعت کے بچوں کے پاس سیل فون ضرور ہونا چاہیے۔

کیا بچے کو سمارٹ فون دیا جائے یا دوسرا؟
فون وہ دیا جائے جو اس کے اکثر و بیشتر ہم جماعت کے پاس ہوں۔ بچے کو وہ پرکشش لگے۔ بہت آؤٹ آف ڈیٹ ماڈل نہ ہو۔

بچے پر فون کے استعمال پر کیا پابندیاں مناسب ہیں؟
ایسی پابندیاں عموماً مفید ثابت نہیں ہوتی۔ اس سے بہتر ہے کہ بچے کو ایجوکیٹ کیا جائے اور اسے اپنے اعتماد میں رکھا جائے۔ زیادہ سے زیادہ اس بات کا چیک رکھیں کہ وہ کون کون سی ایپ ڈاؤن لوڈ کرتا ہے۔

بچے کو فون کے کیا فائدے اور نقصانات ہیں؟
گھر سے مستقل رابطہ ، سکول سے نیٹ ورکنگ، امتحانات، اسائنمنٹس۔۔۔ غرض ہر مقصد کے لیے کار آمد ہے۔
نقصان میں صرف یہی ہے کہ بچے کو Addiction نہ ہو جائے۔
 

محمدصابر

محفلین
میرا بھی سوال شامل کر لیں۔ کہ سمارٹ فون استعمال کرتے ہوئے عموما بچوں میں غلطی کرنے کا احتمال کتنے فیصد ہوتا ہے؟ یہ سوال ،زیادہ تر امریکی سکولوں کے بچوں کے آپس میں ہونے والے تصویری پیغامات (ان کا شاید ایک خاص نام بھی ہے)اور اس کے نتیجے میں ،خودکشیوں یا شدید ڈپریشن کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔
 

زیک

مسافر
بچے کو کس عمر میں سیل فون دیا جائے اس کا تعین میرے خیال میں بچے کا ماحول اور آپ کی جیب کرتی ہے۔

اگر آپ فون اور سروس آسانی سے افورڈ نہیں کر سکتے تو ظاہر ہے بچے کو فون نہیں دیا جائے

اگر بچے کے تمام دوستوں کے پاس سیل فون ہے تو اپنے بچے کو روکنا زیادتی ہو سکتی ہے۔

میرے خیال میں ہائی سکول (نویں سے بارہویں جماعت) میں فون ہونا چاہیئے اور ایلیمنٹری (پہلی سے پانچویں) میں نہیں ہونا چاہیئے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میرا بھی سوال شامل کر لیں۔ کہ سمارٹ فون استعمال کرتے ہوئے عموما بچوں میں غلطی کرنے کا احتمال کتنے فیصد ہوتا ہے؟ یہ سوال ،زیادہ تر امریکی سکولوں کے بچوں کے آپس میں ہونے والے تصویری پیغامات (ان کا شاید ایک خاص نام بھی ہے)اور اس کے نتیجے میں ،خودکشیوں یا شدید ڈپریشن کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔
میرے خیال میں ٹین ایجرز کے پاس سمارٹ فونز نہیں ہونے چاہیئں کیونکہ آپ کچھ بھی ٹریک نہیں کر سکتے بہت سے ایپس فری ہیں سوشل نیٹ ورکنگ کے لئے
یہاں مقصد یہ نہیں کہ آپ بچوں کی جاسوسی کریں مگر بچوں کی سیکیورٹی کے لئے یہ سب بہت اہم ہے
اینڈرائڈ میں کڈز کے لاگ ان بن سکتے ہیں۔ جس میں ان تمام ایپس کا تعین ممکن ہے جو بچہ استعمال کرے یا نہ کرے۔ تو میرا خیال ہے کہ یہاں والدین کا کردار زیادہ اہم ہو جاتا ہے کہ ان کو خود بھی ٹیکنالوجی کے مناسب استعمال کا پتا ہو۔

تدوین: آئی فون والے شاید اس سہولت سے فائدہ نہ اٹھا پائیں۔۔۔ :p
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
آپ کے خیال میں بچوں کو کس عمر میں سیل فون لے کر دینا چاہیئے؟
کیا بچے کو سمارٹ فون دیا جائے یا دوسرا؟
یہ دونوں سوال ایک دوسرے سے متعلق ہیں۔ پہلے تو اپنی جیب کو دیکھا جائے۔ اور اس کے بعد بچہ جس اسکول یا معاشرے میں اٹھتا بیٹھتا ہے اس کے تقاضوں کو مد نظر رکھنا پڑے گا۔ دوم سمارٹ فونز سے پہلے بچے کی ان خطوط پر تربیت ضروری ہے کہ وہ چند بنیادی قوانین سے بخوبی واقف ہو۔

بچے پر فون کے استعمال پر کیا پابندیاں مناسب ہیں؟
بالکل مناسب ہیں۔ اور موبائل فون کے علاوہ بھی ہونی چاہیے۔ شتربےمہار رویہ بچوں کے لیے نقصان کا سبب ہو سکتا ہے۔ موبائل فونز میں کڈز لاگ-ان اور ونڈوز میں تو ونڈو سیون سے یہ سہولت موجود ہے۔ کہ آپ بچوں کی انٹرنیٹ اور موبائل کی تفریحات پر نظر بھی رکھ سکیں اور انہیں کنڑول بھی کر سکیں۔ لیکن اس کے لیے والدین کا بھی متعلقہ موضوع پر علم ہونا ضروری ہے۔

بچے کو فون کے کیا فائدے اور نقصانات ہیں؟
یہ تو بہت وسیع موضوع ہے۔ فوائد میں پڑھائی، موضوعات اور آئی کیو لیول کے کھیل آسکتے ہیں۔ اور نقصانات کی فہرست بھی طویل ہی ہے۔

ایک پیرنٹ کی حیثیت سے آپ کے اس موضوع پر کیا خیالات اور محسوسات ہیں؟
میرے بچے تو ابھی چھوٹے ہیں۔ مستقبل میں بچوں کو اس موضوع پر باقاعدہ علم دینے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ تاکہ وہ اس کے فوائد سے بہرہ مند ہو نہ کہ نقصانات میں الجھ کر اپنا وقت برباد کریں۔ ظاہر ہے کہ یہ ایسی چیز ہے جو جلد یا بدیر بچوں کی ضرورت بنے گی ہی۔
 
میرا خیال ہے بچوں کو موبائل فون نہ دینا غلطی ہو گی۔
ان کی ضرورت بننے سے پہلے ہی شروع شروع میں بچوں کو اس طرح عادی بنایا جائے کے وہ گیمز اور مختلف ایپس کے لیے آپ کا فون استعمال کرتے رہیں، پھر رابطوں کے لیے بھی آپ ہی سے فون لے کر استعمال کریں۔ اس طرح ایک تو آپ کو ان کے رجحان کا اندازہ ہو جائے گا۔ اور اس سلسلے میں بچے کی پسند نا پسند کا بھی۔ اور جب ان کی ضرورت کا وقت آئے تو آپ کافی حد تک کئی چیزوں سے مطمئن ہو چکے ہوں۔
بچے اپنے دوستوں اور آس پاس والوں کے پاس موجود چیزوں سے متاثر ہوتے ہیں یا تو آپ ان جیسا فون لے کر دیں یا ایسا منفرد کہ بچہ اسے دکھاتے ہوئے اچھا محسوس کرے۔
میں نہیں جانتا کہ پابندی ٹھیک رہے گی وہ پابندی کہ ہم بچوں سے کہیں کہ آپ نے یہ چیز ہر گز استعمال نہیں کرنی تو ایسے میں چھپ کر یا ہمارے علم میں لائے بغیر استعمال کرنے کا رجحان بڑھ سکتا ہے۔ اس میں سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ جس طرح ہم دوسری چیزوں کے بارے میں بچوں کو آگاہی دیتے ہیں اسی طرح موبائل کے استعمال اور اچھائیوں اور برائیوں سے بچوں کو احسن طریقے سے آگاہ کیا جائے۔ میں نے دیکھا ہے کہ بچے جب کسی چیز کے لیے اشتیاق رکھتے ہیں اور آپ بغیر کسی جھنجھٹ کے ان کی امیدوں پر پورا اتر جاتے ہیں تو ایسے میں بچے بھی کوشش کرتے ہیں کہ وہ سامنے اور پیٹھ پیچھے ہر جگہ والدین کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں۔
عین ممکن ہے کہ ہمارا بچہ موبائل یا کمپیوٹر کا غلط استعمال نہ چاہتا ہو یا نا کرتا ہو لیکن اس کے دوستوں میں کچھ دوست ایسے ہوں یا وہ ریگولرلی دوسروں کو کمپیوٹر یا موبائل کا غلط استعمال کرتا دیکھے اور متجسس ہو۔
ایسے میں ہمارا کردار یہ ہونا چاہیے کہ ہمارے بچے ہم سے اس قدر عادی ہوں چیزیں شئیر کرنے کے اور شئیر کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے بھلے ہی وہ اپنی غلطی شئیر کر رہے ہوں۔ تو ضرور وہ ایسا جب بھی دیکھیں گے کچھ نیا یا غلط تو وہ ہم سے ضرور شئیر کریں گے کہ فلاں ایسا ہے اور فلاں ویسا ہے یا ایسا کر رہا تھا ویسا کرتا ہے وغیرہ وغیرہ۔
 

زیک

مسافر
یہاں ہمارے جاننے والے بچوں میں اکثر کے پاس سمارٹ فون ہیں۔ بہت سے والدین ان کے لئے سیل فون پلان نہیں لیتے لہذا وہ وائی فائی پر چلتے ہیں۔ جب بچے کچھ بڑے ہو جاتے ہیں تو ان کو فون پلان بھی لے دیتے ہیں
 

زیک

مسافر
بیٹی کو فون دیئے اب تیسرا سال ہے۔ فون اس کے لئے فائدہ مند رہا ہے اور اس سے بیٹی نے کافی کچھ سیکھا ہے۔

پابندیوں کے سلسلے میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ کبھی کچھ پابندیاں لگاتے ہیں اور کبھی بیٹی کو سمجھانے پر اکتفا کرتے ہیں۔

نظر رکھنے اور پرائیویسی دینے میں بھی تناسب رکھنا وقت کے ساتھ ہی سیکھا ہے۔
 

عثمان

محفلین
بیٹی کو فون دیئے اب تیسرا سال ہے۔ فون اس کے لئے فائدہ مند رہا ہے اور اس سے بیٹی نے کافی کچھ سیکھا ہے۔

پابندیوں کے سلسلے میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ کبھی کچھ پابندیاں لگاتے ہیں اور کبھی بیٹی کو سمجھانے پر اکتفا کرتے ہیں۔

نظر رکھنے اور پرائیویسی دینے میں بھی تناسب رکھنا وقت کے ساتھ ہی سیکھا ہے۔
یعنی آپ نے غالباً مڈل سکول سے ابتدا کروائی ہے۔ درست ہے۔
پہلے میری رائے ہائی سکول سے شروع کروانے کے حق میں تھی۔ تاہم اب میرے خیال میں پرائمری سکول میں بھی گنجائش دی جا سکتی ہے۔ اگر پرائمری کا بچہ والدین کی زیرنگرانی نیٹ اور ویڈیوگیمز استعمال کرسکتا ہے تو سیل فون سے باز رکھنا مناسب نہیں۔
 

زیک

مسافر
یعنی آپ نے غالباً مڈل سکول سے ابتدا کروائی ہے۔ درست ہے۔
پہلے میری رائے ہائی سکول سے شروع کروانے کے حق میں تھی۔ تاہم اب میرے خیال میں پرائمری سکول میں بھی گنجائش دی جا سکتی ہے۔ اگر پرائمری کا بچہ والدین کی زیرنگرانی نیٹ اور ویڈیوگیمز استعمال کرسکتا ہے تو سیل فون سے باز رکھنا مناسب نہیں۔
پرائمری میں سکول میں فون کی اجازت نہیں ہوتی اور باہر بھی کم ہی جانا ہوتا ہے والدین کے بغیر۔ مڈل سکول میں ہر بچے کے پاس فون ہے۔ سکول میں پڑھائی کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ بچے آپس میں ٹیکسٹ بھی کرتے ہیں۔ پھر سمارٹ فون بچوں کے جی پی ایس بیکن کے طور بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کہ والدین یہ چیک کر سکیں کہ بچہ اس وقت کہاں ہے۔
 

arifkarim

معطل
پرائمری میں سکول میں فون کی اجازت نہیں ہوتی اور باہر بھی کم ہی جانا ہوتا ہے والدین کے بغیر۔ مڈل سکول میں ہر بچے کے پاس فون ہے۔ سکول میں پڑھائی کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ بچے آپس میں ٹیکسٹ بھی کرتے ہیں۔ پھر سمارٹ فون بچوں کے جی پی ایس بیکن کے طور بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کہ والدین یہ چیک کر سکیں کہ بچہ اس وقت کہاں ہے۔
ناروے میں پرائمری میں بھی موبائل فون لیکر دے سکتے ہیں البتہ کلاس روم میں استعمال کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کوئی نکال لے تو ٹیچر رکھ لیتے ہیں اور پھر دن کے اختتام پر دیتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
دسویں جماعت سے پہلے تک صرف 3310 دینا چاہئے، تا کہ بچے شوقیہ دکھاوے سے (مجبوراً) گریز کریں اور صرف اشد ضرورت کے وقت استعمال کریں۔
nokia-3310.jpg
 

محمدظہیر

محفلین
وہ وقت دور نہیں کہ بچوں کے لیے موبائل فون لازمی ہو جائے۔ گوگل اور ایپل جیسی کمپنیوں کو کڈز موبائل آپریٹنگ سسٹم بنانے پر توجہ دینا چاہیے۔
بچوں کو اڈلٹ کنٹنٹ بلاک کر کے موبائل دے سکتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے بچوں کو ایک دھن لگی تو وہی لگی رہتی ہے، ۔ یعنی سارا وقت موبائل میں ڈال دیتے ہیں، اس میں توازن رکھنے کے لیے کوئی مناسب حل ہونا چاہیے۔
 
Top