آپکے شہر کی خوبیاں !!

تجمل حسین

محفلین
ویسے یہ لئیق احمد بھائی ہیں کہاں؟ کافی عرصہ ہو گیا محفل میں نظر نہیں آئے۔۔۔۔
انہی کی تو تلاش ہے دیکھیے کب واپس آتے ہیں :)
میں سکائپ پر رابطے کی کوشش کرتا ہوں شاید مل جائیں۔
سینئر رکن تو شاید ابھی آف لائن ہوں ۔ جونیئر رکن (احقر) کو اتنی جانکاری ہے کہ:
دسمبر میں کویت سے پاکستان آئے تھے۔ مجھ سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا ۔ مگر میری نالائقی دیکھے کہ میں اپنے حالات کے شکنجے میں کچھ ایسا پھنسا کہ ان کی خبر ہی نہیں لے سکا ۔ انشا اللہ کل رابطہ کرتا ہوں ان سے ۔
رابطے کے بعد بتائیے گا ضرور۔ :)
 

ساقی۔

محفلین
Gujrat-Railway-Station.jpg

Problems%2Bof%2BGujrat.jpg

گجرات (پنجاب) پاکستان کا اٹھارواں بڑا شہر گنا جاتا ہے۔مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر نے دو دریاوں ، دریائے جہلم اور دریائے چناب کے درمیان (بلکہ چناب کے کنارے) بسایا۔1998 کی مردم شماری کے مطابق گجرات کی آبادی 2,048,008 تھی۔یہ لاہور سے ۱۲۰ کلو میٹر کے فاصلے پر گوجرانوالہ ڈویژن میں واقع ہے ۔
Gujrat-Pakistan-Land-of-Nishan-e-Haiders.jpg


Alexendria_bridge_Gujrat.jpg

وہی چناب جہاں ‘‘سوہنی’’ اپنے کچے گھڑے پر تیر کر ماہیوال کے پاس جانا چاہتی تھی مگر چناب کے پانی نے کچے گھڑے کی مٹی کو شکر کی طرح گھول دیا اور سوہنی کو بھی خود میں جذب کر لیا ۔
سوہنی گھڑے پر تیرتے ہوئے ( ایک خیالی تصویر)
Sohni_Swims_to_Meet_Her_Lover_Mahinwal_LACMA_M.72.2.1.jpg

گجرات کا موسم معتدل ہے ۔ لوگوں کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے تا ہم صعنت و تجارت میں بھی یہاں کے لوگ پیش پیش ہیں ۔گجرات پنکھے کی صعنت سازی اور مٹی کے برتنوں کی وجہ سے تقریبا ساری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔ چند دہائیوں سے یہاں اعلیٰ پائے کا فرنیچر بھی تیار کیا جاتا ہے۔
Clay_artist_working_thrower_gujrat_pakistan.JPG


یونیورسٹی آف گجرات
University-of-Gujrat-Sub-Campus-Rawalpindi-494x300.jpg


گجرات کے حصے میں ایک یہ سعادت بھی آئی کہ یہاں کے تین سپوتوں نے خود کو منوا کر نشان حیدر اپنے نام کروایا ہے ۔
33uubm8.jpg



حضرت شاہدولہ دریائی کا مزار ( جہاں آج کل شرکیہ رسوم و رواج کا زور ہے) اور سائیں کانواں والی سرکار کا کےدربار مشہور ہیں ۔ شاہدولہ کے چوہے تو آپ نے دیکھے ہی ہوں گے یان ان کے بارے میں سنا ضرور ہو گا ۔ ( جن کے بارے میں بہت سی کہانیاں مشہور ہیں)
dollay-shah-3.jpg




گجرات کے مشہور لوگ:

انور مسعود ( شاعر)
اعتزاز احسن (بیرسٹر)
چوہدری احمد مختار ( سابقہ وزیر دفاع )
چوہدری پرویز الہیٰ( سابقہ وزیر اعلیٰ پنجاب)
چوہدری شجاعت حسین( سابقہ وزیر اعظم)
فضل الہی چوہدری (سابقہ صدر پاکستان)
اوریا مقبول جان ( شاعر ، کالم نگار)
قمر زمان کائرہ( سیاست دان)
جنرل راحیل شریف(چیف آف آرمی سٹاف)
میجر عزیز بھٹی شہید ( نشان حیدر)
میجر شبیر شریف شہید( نشان حیدر)
میجر محمد اکرم شہید(نشان حیدر)
عالم لوہار( پنجابی سنگر)
عارف لوہار(عالم لوہار کا بیٹا)
صبیحہ خانم ( اداکارہ)
شگفتہ اعجاز(اداکارہ)
اور
’’ احقر‘‘ جس کو اس کی گلی کے لوگ بھی نہیں جانتے ۔ :)

مزید کے لیے یہ لنک دیکھیے
 
آخری تدوین:
قصور شہر کے بارے میں
لاہور سے کوئی 55 کلومیٹر کی دوری پر واقع قصور شہر کا شمار بھی قدیم شہروں میں ہی ہوتا ہے یہاں کے لوگ خوش اخلاق ہونے کے ساتھ ساتھ خوش خوراک بھی ہیں
اس شہر کی وجہ شہرت میں یہاں کی مسالےدار مچھلی اور مخصوص مٹھائیاں ہیں جن میں فالودہ اپنے جداگانہ ذائقے کے ساتھ قابلِ ذکر ہے اگر محفلین میں سے کوئی قصور جاتا ہے تو ایوب فالودہ ہاوس سے فالودہ کھانا مت بھولے بہت مزیدار ہے.. دوسے نمبر پر یہاں کے دیسی گھی میں تیار کردہ اندرسے ہیں کھوے والے اندرسے اور گڑ والے اندرسے بہت مزیدار ہوتے ہیں میں جب بھی پاکستان سے کویت آتی ہو اندرسے ساتھ لانا کبھی نہیں بھولی..
بزرگانِ دین میں حضرت بابا بلھے شاہ اور حضرت بابا کمال چشتی قابلِ ذکر ہیں
حضرت بابا کمال چشتی کا دربار فیروز پور روڈ پر قصور شہر کے آخر میں واقع ہے اور حضرت بابا بلھے شاہ کا دربار قصور شہر کے وسط میں واقع ہے
قصور کا عجائب گھرفیروزپور روڈ پر ضلعی کمپلیکس کے سامنے واقع ہے،جس کا قیام 1999 ء میں عمل میں آیا،
قصور لیدر انڈسٹری کے اعتبار سے بھی مشہور ہے دین گڑھ کا پورا علاقہ ہی چمڑے کی صفائی کے معاملے میں مشہور ہے
اہم شخصیات جن کا تعلق قصور شہر سے ہے
ملکہ ترنم نور جہاں اور خورشید قصوری قابل ذکر ہیں
بلدیہ چوک میں واقع بلھے شاہ لائبریری بھی ایک منفرد لائبریری ہے
 
Gujrat-Railway-Station.jpg

Problems%2Bof%2BGujrat.jpg

گجرات (پنجاب) پاکستان کا اٹھارواں بڑا شہر گنا جاتا ہے۔مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر نے دو دریاوں ، دریائے جہلم اور دریائے چناب کے درمیان (بلکہ چناب کے کنارے) بسایا۔1998 کی مردم شماری کے مطابق گجرات کی آبادی 2,048,008 تھی۔یہ لاہور سے ۱۲۰ کلو میٹر کے فاصلے پر گوجرانوالہ ڈویژن میں واقع ہے ۔
Gujrat-Pakistan-Land-of-Nishan-e-Haiders.jpg


Alexendria_bridge_Gujrat.jpg

وہی چناب جہاں ‘‘سوہنی’’ اپنے کچے گھڑے پر تیر کر ماہیوال کے پاس جانا چاہتی تھی مگر چناب کے پانی نے کچے گھڑے کی مٹی کو شکر کی طرح گھول دیا اور سوہنی کو بھی خود میں جذب کر لیا ۔
سوہنی گھڑے پر تیرتے ہوئے ( ایک خیالی تصویر)
Sohni_Swims_to_Meet_Her_Lover_Mahinwal_LACMA_M.72.2.1.jpg

گجرات کا موسم معتدل ہے ۔ لوگوں کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے تا ہم صعنت و تجارت میں بھی یہاں کے لوگ پیش پیش ہیں ۔گجرات پنکھے کی صعنت سازی اور مٹی کے برتنوں کی وجہ سے تقریبا ساری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔ چند دہائیوں سے یہاں اعلیٰ پائے کا فرنیچر بھی تیار کیا جاتا ہے۔
Clay_artist_working_thrower_gujrat_pakistan.JPG


یونیورسٹی آف گجرات
University-of-Gujrat-Sub-Campus-Rawalpindi-494x300.jpg


گجرات کے حصے میں ایک یہ سعادت بھی آئی کہ یہاں کے تین سپوتوں نے خود کو منوا کر نشان حیدر اپنے نام کروایا ہے ۔
33uubm8.jpg



حضرت شاہدولہ دریائی کا مزار ( جہاں آج کل شرکیہ رسوم و رواج کا زور ہے) اور سائیں کانواں والی سرکار کا کےدربار مشہور ہیں ۔ شاہدولہ کے چوہے تو آپ نے دیکھے ہی ہوں گے یان ان کے بارے میں سنا ضرور ہو گا ۔ ( جن کے بارے میں بہت سی کہانیاں مشہور ہیں)
dollay-shah-3.jpg




گجرات کے مشہور لوگ:

انور مسعود ( شاعر)
اعتزاز احسن (بیرسٹر)
چوہدری احمد مختار ( سابقہ وزیر دفاع )
چوہدری پرویز الہیٰ( سابقہ وزیر اعلیٰ پنجاب)
چوہدری شجاعت حسین( سابقہ وزیر اعظم)
فضل الہی چوہدری (سابقہ صدر پاکستان)
اوریا مقبول جان ( شاعر ، کالم نگار)
قمر زمان کائرہ( سیاست دان)
جنرل راحیل شریف(چیف آف آرمی سٹاف)
میجر عزیز بھٹی شہید ( نشان حیدر)
میجر شبیر شریف شہید( نشان حیدر)
میجر محمد اکرم شہید(نشان حیدر)
عالم لوہار( پنجابی سنگر)
عارف لوہار(عالم لوہار کا بیٹا)
صبیحہ خانم ( اداکارہ)
شگفتہ اعجاز(اداکارہ)
اور
’’ احقر‘‘ جس کو اس کی گلی کے لوگ بھی نہیں جانتے ۔ :)

مزید کے لیے یہ لنک دیکھیے
یہ آخر میں جن مشہور شخصیات کےنام آپ نے لکهے ہیں ان میں سے کافی لوگ 'ضلع' گجرات سے ضرور ہیں لیکن گجرات سے نہیں ہیں۔
 

حسیب

محفلین

باباجی

محفلین
خوب لڑی ہے یہ اپنے شہروں کی تعریٍف و خوبیاں بیان کی جارہی ہیں
میرا اپنا ذاتی خیال یہ ہے کہ جب یہ زندگی بھی اپنی نہیں تو مال و زر اور جائے رہائش کو کیا اپنا کہنا لیکن پھر بھی جن جن شہروں سے تعلق رہا اور ہے ان کا بتادیتا ہوں
میرا ددھیال میاں چنوں سے عبدالحکیم جاتے ہوئے ایک چھوٹے سے قصبہ نما شہر میں ہے جس کا نام "تلمبہ" ہے جو کہ سینکڑوں سال قدیم تاریخ رکھتا ہے (اس سے زیادہ علم نہیں کہ میں چند بار ہی گیا ہوں) حالیہ وہ مولانا طارق جمیل صاحب کی وجہ سے مشہور ہے اور جہاں ان کا مدرسہ ہے اسی گلی میں تقریباً ڈیڑھ صدی پرانا گھر ہے میرے دادا ابو کا ۔
ننھیال میرا اوکاڑہ سے قصور جاتے ہوئے 28 کلومیٹر کے فاصلے پر آتا ہے تحصیل "دیپالپور" یہ بھی ایک بہت قدیم شہر ہے یہا ں کا قلعہ اب ڈھکی کہلاتا ہے اور یہاں کا کوئی حکمران ہندوستان کا بادشاہ بھی رہ چکا ہے اور میری جائے پیدائش بھی یہی شہر ہے ۔
والد مرحوم کراچی میں پاکستان اسٹیل ملز میں نوکری کرتے تھے تو بس وہیں چھوٹے سے بڑے ہوئے تعلیم وہیں تمام کی اس کی ایک ایک گلی گھومے بہت سی اچھی بری یادیں وابستہ ہیں کراچی سے
اور اس شہر اب فقط اتنا تعلق ہے کہ وہاں ابو مدفن ہیں یا بچپن کے دوست یار وہاں رہتے ہیں اور دوبارہ میرا کراچی جانا نہیں ہوا پھر ۔
2008 جنوری میں لاہور آگئے اور تب سے اب تک یہیں ہیں اور اس شہر میں مجھے اس کی ہریالی اور تازہ آب و ہوا بہت پسند ہیں خاص طور بارش کے بعد مٹی اور سبزے کی خوشبو اپنی اس مٹی سے وابستگی اور مضبوط کردیتی ہے ۔
آگے دیکھیئے کہاں کہاں کی کی مٹی پھانکنا یا کہاں کی مٹی میں دفن ہونا ہے ۔
 
مصباح الحق کب سے لائلپوریے ہوئے ؟

اداکارہ ریشم اور گلوکار آرتهر ( اے) نئیر کا تعلق بهی فیصل آباد سے ہے۔

مصباح الحق فیصل آباد کے کینال میلے میں شریک ہوئے تھے اور وہاں انہوں نے بتایا ۔ مزید یہ کہ فیصل آباد کینال میلے میں اما نت علی، استاد نصرت فتح علی خان، سعید اجمل اور مصباح کی تصاویر لگی ہوئی تھیں۔ بہت سے لوگ بعد میں ہجرت کر جاتے ہیں۔ حقائق معلوم نہیں لیکن اس کے بارے میں میری یہی معلومات ہیں۔ آپ اس میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

مزید یہ کہ شہید میجر سرور کا تعلق بھی فیصل آباد سے ہی ہے۔ وہ طارق آباد ہائی سکول میں پڑھتے رہے۔ وہاں ان کے نام کے ساتھ تفصیلات موجود ہیں۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
Gujrat-Railway-Station.jpg

Problems%2Bof%2BGujrat.jpg

گجرات (پنجاب) پاکستان کا اٹھارواں بڑا شہر گنا جاتا ہے۔مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر نے دو دریاوں ، دریائے جہلم اور دریائے چناب کے درمیان (بلکہ چناب کے کنارے) بسایا۔1998 کی مردم شماری کے مطابق گجرات کی آبادی 2,048,008 تھی۔یہ لاہور سے ۱۲۰ کلو میٹر کے فاصلے پر گوجرانوالہ ڈویژن میں واقع ہے ۔
Gujrat-Pakistan-Land-of-Nishan-e-Haiders.jpg


Alexendria_bridge_Gujrat.jpg

وہی چناب جہاں ‘‘سوہنی’’ اپنے کچے گھڑے پر تیر کر ماہیوال کے پاس جانا چاہتی تھی مگر چناب کے پانی نے کچے گھڑے کی مٹی کو شکر کی طرح گھول دیا اور سوہنی کو بھی خود میں جذب کر لیا ۔
سوہنی گھڑے پر تیرتے ہوئے ( ایک خیالی تصویر)
Sohni_Swims_to_Meet_Her_Lover_Mahinwal_LACMA_M.72.2.1.jpg

گجرات کا موسم معتدل ہے ۔ لوگوں کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے تا ہم صعنت و تجارت میں بھی یہاں کے لوگ پیش پیش ہیں ۔گجرات پنکھے کی صعنت سازی اور مٹی کے برتنوں کی وجہ سے تقریبا ساری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔ چند دہائیوں سے یہاں اعلیٰ پائے کا فرنیچر بھی تیار کیا جاتا ہے۔
Clay_artist_working_thrower_gujrat_pakistan.JPG


یونیورسٹی آف گجرات
University-of-Gujrat-Sub-Campus-Rawalpindi-494x300.jpg


گجرات کے حصے میں ایک یہ سعادت بھی آئی کہ یہاں کے تین سپوتوں نے خود کو منوا کر نشان حیدر اپنے نام کروایا ہے ۔
33uubm8.jpg



حضرت شاہدولہ دریائی کا مزار ( جہاں آج کل شرکیہ رسوم و رواج کا زور ہے) اور سائیں کانواں والی سرکار کا کےدربار مشہور ہیں ۔ شاہدولہ کے چوہے تو آپ نے دیکھے ہی ہوں گے یان ان کے بارے میں سنا ضرور ہو گا ۔ ( جن کے بارے میں بہت سی کہانیاں مشہور ہیں)
dollay-shah-3.jpg




گجرات کے مشہور لوگ:

انور مسعود ( شاعر)
اعتزاز احسن (بیرسٹر)
چوہدری احمد مختار ( سابقہ وزیر دفاع )
چوہدری پرویز الہیٰ( سابقہ وزیر اعلیٰ پنجاب)
چوہدری شجاعت حسین( سابقہ وزیر اعظم)
فضل الہی چوہدری (سابقہ صدر پاکستان)
اوریا مقبول جان ( شاعر ، کالم نگار)
قمر زمان کائرہ( سیاست دان)
جنرل راحیل شریف(چیف آف آرمی سٹاف)
میجر عزیز بھٹی شہید ( نشان حیدر)
میجر شبیر شریف شہید( نشان حیدر)
میجر محمد اکرم شہید(نشان حیدر)
عالم لوہار( پنجابی سنگر)
عارف لوہار(عالم لوہار کا بیٹا)
صبیحہ خانم ( اداکارہ)
شگفتہ اعجاز(اداکارہ)
اور
’’ احقر‘‘ جس کو اس کی گلی کے لوگ بھی نہیں جانتے ۔ :)

مزید کے لیے یہ لنک دیکھیے

ویسے تو خاکسار کا کافی عرصے سے راولپنڈی میں ہی قیام ہے، تاہم شجرے میں آبائی (اور اصل) شہر کے طور پہ گجرات ہی مذکور ہے۔ گجرات کی خوبیوں پہ مفصل روشنی ڈالنے کا ارادہ کیا ہی تھا کہ برادرم عزیزم ساقی صاحب نے فلڈ لائٹ والی روشنی ڈال دی ہے۔
تاہم عبدالقیوم چوہدری صاحب والی آبزرویشن میری بھی ہے کہ اکثر اوقات پورے ضلع کی خوبیوں کا سہرا بنا کے اس کے ضلعی صدر مقام والے شہرکے سر سجا دیا جاتا ہے۔
اس کی ایک وجہ مقامی شہری حکومتوں کا نظام مفقود ہونا بھی ہے جس کی وجہ سے ماسوائے چند ایک بڑے شہروں کے، باقی سب شہروں کی شناخت ہی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔
 
بزرگانِ دین میں حضرت بابا بلھے شاہ اور حضرت بابا کمال چشتی قابلِ ذکر ہیں
غالبا قصور کی سب سے بڑی وجہ شہرت بابا بلہے شاہ رحمۃ اللہ علیہ کی ذات ہی ہے۔
اگر محفلین میں سے کوئی قصور جاتا ہے تو ایوب فالودہ ہاوس سے فالودہ کھانا مت بھولے بہت مزیدار ہے
جیسا فالودہ قصور میں بنتا ہے غالبا دنیا میں کہیں نہیں بنتا :)
حضرت بابا کمال چشتی
ان کا مزار بھی دیکھنے کے قابل ہے
سوہن حلوے کا تو آپ نے ذکر ہی نہیں کیا جو اندر کے کوٹ سے ملتا ہے :)
 
Top